جوقومیں علم وتحقیق کے میدان میں آگے بڑھتی ہیں وہ دنیا کی امامت اورقیادت کی حقدار ٹھہرتی ہیں‘آج ہمارا سب سے بڑا المیہ یہ ہے کہ ہم علم وتحقیق کے میدان میں ترقی یافتہ ممالک سے بہت پیچھے رہ گئے ہیں

سیکرٹری صحت خیبرپختونخوا مشتاق جدون کا انٹرنیشنل میڈیکل ایجوکیشن اینڈ ریسرچ کانفرنس کی اختتامی تقریب سے خطاب

پیر 6 اپریل 2015 18:14

پشاور( اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔06 اپریل۔2015ء ) سیکرٹری صحت خیبرپختونخوا مشتاق جدون نے کہا ہے کہ جوقومیں علم وتحقیق کے میدان میں آگے بڑھتی ہیں وہ دنیا کی امامت اورقیادت کی حقدار ٹھہرتی ہیں۔آج ہمارا سب سے بڑا المیہ یہ ہے کہ ہم علم وتحقیق کے میدان میں ترقی یافتہ ممالک سے بہت پیچھے رہ گئے ہیں۔ انہوں نے ان خیالات کااظہار خیبرمیڈیکل یونیورسٹی (کے ایم یو)پشاور کے زیر اہتمام منعقد ہ تین روزہ انٹرنیشنل میڈیکل ایجوکیشن اینڈ ریسرچ کانفرنس کی اختتامی تقریب سے بطور مہمان خصوصی خطاب کرتے ہوئے کیاہے۔

ا س موقع پر یونیورسٹی کے اعلیٰ حکام کے علاوہ مختلف اداروں کے سربراہان، فیکلٹی اور ماہرین طبی تعلیم کی ایک کثیرتعداد بھی موجود تھی۔ سیکرٹری صحت نے کہا کہ ہمارے معاشرے کوہیپاٹائٹس، شوگر، بلڈپریشر اورکینسر جیسے خطرناک امراض کے چیلنجز کاسامنا ہے۔

(جاری ہے)

ان امراض پرقابو پانے اور ان سے بچاؤ کے لئے ہمارے نوجوان محققین کو آگے آنا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ کے ایم یو نے سات سال قبل بے سروسامانی کی حالت میں جس سفر کا آغاز کیاتھا آج آٹھ اداروں اورکئی پی ایچ ڈی ماہرین کے ساتھ وہ ایک تناور درخت بن چکاہے جو ہم سب کے لئے باعث اطمینان ہے۔

انہوں نے کہاکہ ماضی میں دنیا پر حکمرانی کا معیار طاقت اور اسلحہ تھا لیکن آج یہ تصور تبدیل ہوچکاہے ۔ آج دنیا پران اقوام کی حکمرانی ہے جنہوں نے سائنس اور ٹیکنالوجی کے شعبوں میں ترقی کے نئے ریکارڈ قائم کئے ہیں۔سیکرٹری صحت نے کہا کہ کے ایم یو کی سفارشات کی روشنی میں تمام سرکاری اورپرائیویٹ میڈیکل کالجز کے لئے نصاب اورامتحانات کا یکساں نظام متعارف کرایاجائے گا۔

انہوں نے کہا کہ جن اداروں نے اب تک کے ایم یو کے ساتھ الحاق نہیں کیا ان کے خلاف کے ایم یو ایکٹ کے تحت ضروری قانونی چارہ جوئی عمل میں لائی جائے گی۔کے ایم یو کے سابق وائس چانسلرپروفیسر ڈاکٹر محمد داؤد خان نے کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ علم وتحقیق کاجو سفر پہلے سالوں اور دہائیوں میں طے ہوتا تھا اب وہ دنوں اورہفتوں میں طے ہورہاہے۔

ہمارادین ہمیں تسخیر کائنات کاحکم دیتاہے۔پروفیسر ڈاکٹر محمد داؤد خان نے کہا کہ اس طرح کی کانفرنس کے انعقاد سے جہاں شرکاء کو علم وتحقیق کے نئے زاویوں کو سمجھنے میں مدد ملتی ہے وہاں اس سے معاشرے کو صحت سے متعلق درپیش چیلنجز سے عہدہ برآء ہونے کے مواقع بھی ہاتھ آتے ہیں۔ انہوں نے توقع ظاہر کی کہ کے ایم یو اپنی کامیابیوں کاسفر جاری رکھے گی اورمعاشرے کو درپیش مختلف چیلنجز سے عہدہ برآء ہونے میں کوئی دقیقہ فروگزاشت نہیں کرے گی۔

پروفیسر ڈاکٹر محمد حفیظ اللہ نے کہا کہ پانچ سو سے زائد شرکاء کی اس کانفرنس میں مسلسل تین روز تک شرکت کے ایم یو پر اعتماد کے ساتھ ساتھ شرکاء کی علم وتحقیق کے ساتھ کمٹمنٹ کا بھی عملی ثبوت ہے۔ انہوں نے کہا کہ طبی نصاب کو جدید حالات اور تقاضوں سے ہم آہنگ کرنے کے لئے اس کانفرنس کی تجاویز کو جامع سفارشات کی صور ت میں محکمہ صحت کے ساتھ شیئر کیاجائے گا۔ آخرمیں مہمان خصوصی نے اورل او رپوسٹر پریزنٹیشن میں نمایاں پوزیشن ہولڈرز اور منتظمین میں سرٹیفیکیٹس تقسیم کئے۔

متعلقہ عنوان :