سندھ اسمبلی، سندھ مینٹل ہیلتھ ایکٹ 2013ء میں ترمیم کے لیے ایک بل اتفاق رائے سے منظور

توہین مذہب یا توہین رسالت کا ارتکاب کرنے والے شخص کی کسی ماہر نفسیات سے تشخیص کرانا ضروری ہو گا

جمعہ 10 اپریل 2015 20:15

کراچی ( اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔10 اپریل۔2015ء ) سندھ اسمبلی نے جمعہ کو ” سندھ مینٹل ہیلتھ ایکٹ 2013ء میں ترمیم کے لیے ایک بل اتفاق رائے سے منظور کر لیا ہے ۔ جس کے مطابق توہین مذہب یا توہین رسالت کا ارتکاب کرنے والے شخص کی کسی ماہر نفسیات سے تشخیص کرانا ضروری ہو گا ۔ اس کے ساتھ ساتھ خود کشی کی کوشش کرنے والے شخص کی بھی ذہنی تشخیص لازمی ہو گی ۔

(جاری ہے)

اس بل کے تحت مذکورہ ایکٹ کے سیکشن49 میں ترمیم کی گئی ہے ۔ ترمیم شدہ سیکشن میں کہا گیا ہے کہ ” خود کشی کی کوشش کرنے والے شخص اور توہین مذہب یا توہین رسالت کا ارتکاب کرنے والے شخص کی ذہنی صحت کی کسی منظور شدہ ماہر نفسیات سے تشخیص کرائی جائے گی اور اگر یہ ثابت ہو جائے کہ وہ شخص کسی ذہنی خلل کا شکار ہے تو اس کا مناسب علاج کیا جائے گا ۔ “

متعلقہ عنوان :