جنرل ہسپتال رعشہ کے مریضوں کا بذریعہ ڈی بی ایس علاج کرنے والا پہلا سنٹر بن گیا‘خواجہ سلمان رفیق

حکومت پنجاب پارکنسن میں مبتلا غریب مریضوں کے علاج کیلئے فنڈز فراہم کرنے کیلئے تیار ہے‘ مشیر صحت پنجاب

ہفتہ 11 اپریل 2015 18:00

لاہور ( اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔11 اپریل۔2015ء) مشیر وزیر اعلی پنجاب برائے صحت خواجہ سلمان رفیق نے کہا ہے کہ حکومت بیماریوں کی روک تھام، مریضوں کو جدید طبی سہولیات کی فراہمی اور ریسرچ کے مواقع فراہم کرنے کے لئے تمام وسائل مہیا کر رہی ہے - انہوں نے کہا کہ پاکستان میں ٹیلنٹ کی کمی نہیں اور پنجاب میں ایسی پیچیدہ بیماریوں کے علاج کی سہولیات بھی موجود ہیں جو بہت سے دولت مند ممالک میں دستیاب نہیں- انہوں نے کہا کہ لاہور جنرل ہسپتال سرجری (DBS) کے ذریعے پارکنسن کی بیماری کے علاج کا پہلا ہسپتال بن گیا ہے جس کے لئے پرنسپل پی جی ایم آئی پروفیسر انجم حبیب وہرہ اور پروفیسر خالد محمود کی ذاتی قابلیت، ریسرچ اور ان کی ٹیم کی محنت شامل ہے -انہوں نے کہا کہ محکمہ صحت پنجاب لاہور جنرل ہسپتال میں پارکنسن کے علاج اور جدید سرجری کی سہولیات فراہم کرنے کے لئے باقاعدہ ڈیپارٹمنٹ بنانے کے لئے فنڈ ز فراہم کرنے کے لئے تیار ہے - انہوں نے پرنسپل انجم حبیب وہرہ اور پروفیسر خالد محمود سے کہا کہ وہ اس سلسلہ میں ایک بریف بنا کر پیش کریں تا کہ وزیر اعلی پنجاب محمد شہباز شریف سے اس سلسلہ میں منظوری حاصل کی جا سکے -اس موقع پر پارکنسن کے مریضوں نے صحتیاب ہونے پر ڈاکٹروں کو دعائیں دیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے یہ بات لاہور جنرل ہسپتال کے زیر اہتمام ورلڈ پارکنسن ڈے کے حوالے سے منعقدہ ایک سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کہی- اس موقع پر پرنسپل پروفیسر انجم حبیب وہرہ، پروفیسر خالد محمود، میوہسپتال کے شعبہ نیورولوجی کے ڈاکٹر اطہر جاوید کے علاوہ ڈاکٹروں، پارکنسن کے مرض سے متاثرہ افراد اور شفایاب ہونے والے مریض بھی موجود تھے- پروفیسر خالد محمود نے پارکنسن (رعشہ) کی بیماری کے جدید طریقہ علاج Deep Brain Stimulation کے بارے میں تفصیلی لیکچر دیا- انہوں نے DBS کے ذریعے سرجری کے بارے میں بتایا کہ یہ طریقہ علاج دنیا کے صرف چند ملکو ں میں دستیاب ہے اور پاکستان میں صرف لاہور جنرل ہسپتال میں جدید سرجری کے ذریعے پارکنسن کے مریضوں کا علاج شروع کیا گیا ہے - انہوں نے بتایا کہ امریکہ میں اس آپریشن پر دو کروڑ، سنگا پور میں ایک کروڑ جبکہ پنجاب میں صرف 20 لاکھ روپے خرچ ہوتے ہیں اور امریکہ سے تعلق رکھنے والے مریض بھی ان سے آپریشن کے لئے رابطہ کر رہے ہیں- انہوں نے کہا کہ یہ طریقہ علاج مہنگا ہے اور عام مریض اتنے اخراجات برداشت نہیں کرسکتا اس میں حکومت کے تعاون کی ضرورت ہے - انہوں نے انکشاف کیا کہ پہلے مریض کے آپریشن کا خرچ وزیر اعلی پنجاب محمد شہباز شریف نے اٹھایا تھا جس پر 20 لاکھ روپے خرچ ہوئے تھے- میوہسپتال کے پروفیسر اطہر جاوید نے پارکنسن کے مریض کی علامات ، ادویات سے علاج اور احتیاطی تدابیر کے بارے میں شرکاء کو آگاہی فراہم کی- انہوں نے کہا کہ پارکنسن کے مریض کو اپنے خاندان اور معاشرے کی حوصلہ افزائی، توجہ اور سپورٹ کی ضرورت ہوتی ہے -پرنسپل پروفیسر انجم حبیب وہرہ نے کہا کہ وزیر اعلی پنجاب محمد شہباز شریف کی خصوصی توجہ سے لاہور جنرل ہسپتال آج ایک سٹیٹ آف دی آرٹ ہسپتال میں تبدیل ہونے جا رہا ہے جہاں انسٹی ٹیوٹ آف نیوروسائنسز تکمیل کے آخری مراحل میں ہے اور انسٹی ٹیوٹ کی ایمرجنسی بہت جلد کام شروع کر دے گی- انہوں نے کہا کہ باقی دنیا کی نسبت سستا ہونے کے باوجود پارکنسن کا علاج پاکستان میں غریب لوگوں کی پہنچ سے باہر ہے۔

چنانچہ مخیر حضرات اور خدمت خلق کرنے والی سماجی تنظیموں کو بڑھ چڑھ کر آگے آنا چاہیے اور اس مرض میں مبتلا افراد کے علاج میں مالی طورمعاونت کرنی چاہیے۔

متعلقہ عنوان :