اسلامی یونیورسٹی میں پرنس سلطان لائبریری کے نادر مخطوطات و مطبوعات کی نمائش

جامعہ کے ذیلی ادارے آئی آر آئی کی تصویری گیلری کا افتتاح

منگل 14 اپریل 2015 18:32

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔14 اپریل۔2015ء) بین الاقوامی اسلامی یونیورسٹی اسلام آباد کے فیصل مسجد کیمپس میں جامعہ کے ذیلی ادارے، ادارہ تحقیقات اسلامی (آئی آر آئی) اور سعودی عرب کی الامام محمد ابن سعود یونیورسٹی کے اشتراک سے پرنس سلطان لائبریری برائے سائنس و علم کے نادر مخطوطات و مطبوعات کی نمائش کا اہتمام کیا گیا جبکہ اس موقع پر آئی آر آئی کی تاریخی تصویر ی گیلری کا بھی افتتاح کیا گیا۔

دونوں نمائشوں کا افتتاح سابق وزیر مذہبی امور اعجاز الحق اور صدر جامعہ ڈاکٹر الدریویش نے کیا۔ اس موقع پر جامعہ کے نائب صدر ڈاکٹر محمد بشیر خان، ڈائریکٹرجنرل ، ڈائریکٹر الامام محمد ابن سعود یونیورسٹی کے نمائندوں اور کئی ایک نامور شخصیات بھی موجود تھیں۔

(جاری ہے)

سعودی جامعہ کی نمائش میں سٹالز کا دورہ کرنے والوں میں قرآن مجید، اسلامک لٹریچر اور مطبوعا ت تقسیم کی گئی جبکہ آئی آرآئی کی تصویری گیلری میں نادر تصاویر اور خطاطی کے نادر نمونے رکھے گئے تھے، جس میں شرکاء کی بڑی تعداد نے گہری دلچسپی لی۔

آئی آر آئی کی تصویری گیلری کو ادارے کے ڈائریکٹر جنرل ڈاکٹر محمد ضیا ء الحق کی ان تھک کوششوں سے تیار کیا گیا ۔ اس موقع پر اعجاز الحق ، ڈاکٹر الدریویش نے آئی آر آئی پریس اور ڈاکٹر حمیدا للہ لائبریری کا بھی دورہ کیا۔ اس موقع پر اعجاز الحق نے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے ڈی جی آئی آر آئی کی کاوشوں کو سراہا اور امید ظاہر کی کہ اسلامی یونیورسٹی ڈاکٹر الدریویش کی قیادت میں مزید برق رفتاری سے ترقی کی منازل طے کرتی رہے گی۔

صدر جامعہ نے اپنے خیالات کے اظہار کرتے ہوئے کہا کہ دونوں نمائشیں اپنی نوعیت کی منفرد اور تعمیری سرگرمیاں ہیں جس پر آئی آر آئی اور جامعہ امام محمد کے وفد کے نمائندے مبارکباد کے مستحق ہیں ۔ انہوں نے ڈاکٹر محمد ضیاء الحق کو نمائش کے کامیاب انعقاد پر مبارکباد دیتے ہوئے کہ کہ جامعہ مستقبل میں بھی ایسی تعمیری سرگرمیوں کا انعقاد کرتی رہے گی اور اس نوعیت کے جملہ پروگراموں کے لیے جامعہ کے تمام اداروں ، کلیات اور شعبہ جات کو ہر ممکن تعاون فراہم کیا جاے گا۔ انہوں نے اس موقع پر امت مسلمہ اور یونیورسٹی کی ترقی کی بھی دعا کی۔ نمائش کا دورہ کرنے والوں نے نادر تصاویر ، قلمی نسخوں اور مطبوعات میں گہری دلچسپی لیتے ہوئے اسے ایک بہترین اقدام قرار دیا۔