گلگت بلتستان سے تعلق رکھنے والے11کوہ پیماؤں کے اعزاز میں ایک خصوصی تقریب کا اہتمام

پاکستان ایک پرامن اور پروقار ملک ہے،اس میں تمام مذاہب اور طبقات سے تعلق رکھنے والے افرادکو مکمل آزادی حاصل ہے، کے ٹو سر کرنے والے کوہ پیماؤں کاگلگت بلتستان سے لے کر اسلام آباد تک امن واک کرکے عالمی سطح پرپیغام

منگل 14 اپریل 2015 22:21

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔14 اپریل۔2015ء) دنیا کی دوسری بڑی چوٹی کے ٹو سر کرنے والے گیارہ کوہ پیماؤں گلگت بلتستان سے لے کر اسلام آباد تک امن واک کرکے عالمی سطح پرپیغام دیا ہے کہ پاکستان ایک پرامن اور پروقار ملک ہے جہاں تمام مذاہب اور طبقات سے تعلق رکھنے والے افرادکو مکمل آزادی اور تحفظ حاصل ہے۔منگل کوانٹریونیورسٹی کنسورشیم فار پروموشن آف سو شل سائنسز کے زیر اہتمام گلگت بلتستان سے تعلق رکھنے والے گیارہ کوہ پیماؤں کے اعزاز میں ایک خصوصی تقریب کا اہتمام کیا گیا۔

تقریب میں مہمان خصوصی انٹریونیورسٹی کنسورشیم برائے ترویج سماجی علوم کے چیئرمین ڈاکٹر ناصرعلی خان تھے جوکہ ہری پوریونیورسٹی کے وائس چانسلر بھی ہیں ان کے ہمراہ معروف سماجی کارکن طاہرہ عبداللہ ،غیر سرکاری تنظیم میڈیا ہاؤس کے ڈائریکٹر پروفیسر ڈاکٹر شاہ جہان سید ،انٹریونیورسٹی کنسورشیم کے نیشنل کوآرڈینیٹر مرتضیٰ نور سمیت متعدد سماجی شخصیات و میڈیا کی کثیر تعداد بھی موجودتھی۔

(جاری ہے)

گلگت بلتستان سے ایک ہزار بارہ کلومیٹر کی مسافت پیدل طے کرکے اسلام آباد پہنچنے والے گیارہ کوہ پیماؤں نے تیرہ مارچ2015 ء کو اسلام آباد کی طرف اپنے پیدل سفر کا آغاز کیا اس دوران 202 چھوٹے قصبہ جات بارہ اضلاع اور پانچ ریجن میں سے ہوتے ہوئے اسلام آباد پہنچے ان کوہ پیماؤں میں حسن جان ،غلامہ مہدی ،یوسف علی، محمد اقبال، ابراہیم شاہد ، حسین پروانہ، محمد بشیر ،علی روزی ،علی حسن شامل ہیں۔

کوہ پیماؤں کے نمائندہ غلام حسین نے اس موقع پربات کرتے ہوئے کہاکہ اس امن واک کا مقصد بین الاقوامی برادری کو یہ پیغام دینا ہے کہ پاکستان ایک پرامن ملک ہے جہاں کے باسی نہایت مہمان نواز اور پرامن ہیں جو کہ بین المذاہب ہم آہنگی پر یقین رکھتے ہیں ۔انہوں نے کوہ پیماؤں کا تعارف کرایا اور اپنے سفر کے حوالے سے تفصیلات سے آگاہ کرتے ہوئے استقبالیہ تقریب کے منتظمین کاشکریہ ادا کیا۔

اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر ناصرعلی خان نے کہاکہ پاکستان کواللہ تعالیٰ نے بے مثال فطرتی حسن سے نوازاہے جبکہ یہاں کے باسی کوہ پیماء کی طوربھی عالمی حثییت کے حامل کوہ پیماؤں سے کم نہیں ہیں تاہم پاکستان میں ٹیلنٹ کو مزید اجاگر کرنے اور اس مقصد میں مصروف عمل افراد کی حوصلہ افزائی کرنے کی ضرورت ہے ۔طاہرہ عبداللہ نے کہاکہ کوہ پیمائی اور دیگر صحت مند سرگرمیوں میں خواتین کو بھی شامل کیا جائے تاکہ ملکی آبادی کا نصف سے زائد بھی ملکی ترقی میں شامل ہوسکے ۔اس موقع پر غیر سرکاری تنظیم میڈیا ہاؤس کے ڈائریکٹر پروفیسر ڈاکٹر شاہ جہان سید نے بھی خطاب کیا۔(ال)

متعلقہ عنوان :