سپریم کورٹ میں فوجی عدالتوں او رآئینی ترامیم کی سماعت کے دوران جسٹس اعجاز چوہدری کی اہلیہ کو دل کا دورہ پڑنے کی اطلاع ‘سماعت روک دی گئی

جمعرات 16 اپریل 2015 13:23

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 16اپریل۔2015ء) سپریم کورٹ آف پاکستان میں فوجی عدالتوں او رآئینی ترامیم کی اہم درخواستوں کی سماعت کے دوران جسٹس اعجاز چوہدری کی اہلیہ کو دل کا دورہ پڑنے کی اطلاع پر سماعت روک دی گئی۔

(جاری ہے)

سپریم کورٹ بار اور دیگر وکلاء تنظیموں کی جانب سے فوجی عدالتوں کے قیام کیخلاف سپریم کورٹ میں متفرق درخواستیں دائر کی گئی ہیں جس پر چیف جسٹس آف پاکستان ناصر الملک کی سربراہی میں 17 رکنی فل کورٹ سماعت کر رہا تھا کہ اس دوران بنچ کے رکن جسٹس اعجاز چوہدری کو اطلاع دی گئی کہ ان کی اہلیہ کو دل کا دورہ پڑا ہے ۔

اطلاع ملتے ہی تمام معزز جج صاحبان اپنی نشستوں سے اٹھ کھڑے ہوئے۔ جسٹس اعجاز چوہدری سماعت سے چلے گئے جس پر بنچ ٹوٹ گیا اور چیف جسٹس نے سماعت 22 اپریل تک ملتوی کر دی۔ قبل ازیں عدالت نے ملٹری کورٹ کی جانب سے دی گئی سزاؤں پر عمل درآمد روکنے کا حکم دیا تھا اور فوجی عدالتوں سے دی گئی سزاؤ ں پر حکم امتناعی بھی جاری کیا ۔

متعلقہ عنوان :