این جی اوز بلوچ علاقوں کے ناموں پر فنڈز حاصل کرکے خروبردکریتی ہیں، آغا خالد دلسوز

این جی اوز نے کسی بھی بلوچ علاقے میں تعلیم کے شعبے کو پروان چڑایا نہ ہی کسی علاقے کو صحت کی سہولیات سے آراستہ کیا ،آغا خالد دلسوز

جمعرات 16 اپریل 2015 18:21

کوئٹہ ( اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 16اپریل۔2015ء ) بلوچستان نیشنل پارٹی کے سنیئر رہنماء آغا خالد دلسوز میر حافظ بنگل زئی میر وحید لہڑی اور میر شوکت بلوچ نے اپنے مذاحمتی بیان میں کہا ہے کہ بلوچستان میں سینکڑوں کی تعداد میں نیشنل اینٹر نیشنل و لوکل این جی اوز بلوچستان کے مختلف علاقوں میں جعلی پروجیکٹوں کے نام پر کروڑوں روپے وصول کرر ہے ہیں نیشنل انٹر نیشنل این جی اوز صرف کاغذی بنیادوں پر بلو چل علاقوں میں کام کر رہے ہیں بنیادی طورپر کسی بلوچ علاقے میں کسی این جی اوز نے کوئی تسلی بخش کام نہیں کیا ہے یو این ایس ایف ، یو ایس اے ڈی ، اور دیگر این جی اوز صرف بلوچ علاقوں کے ناموں پر فنڈز حاصل کرکے خروبر کا نظر کردیتے ہیں اکثر ان این جی اوز نے اعلیٰ افسران نے اپنے قریبی عزیزوں کو اعلیٰ عہدوں پر فائر کرکے غریب تعلیمی یافتہ نوجوانوں کے حقوق پر قابض ہے یہ این جی او ز کسی بھی بلوچ علاقے میں نہ تعلیم کے شعبے کو پروان چڑایا ہے نہ کسی علاقے کو صحت کی سہولیات سے آراستہ کیا ہے نہ کسی علاقے میں پانی بجلی یادیگر امورپر تسلی بخش کام کیا ہے ہم پھر زور مطالبہ کرتے ہیں کہ ان تمام این جی اوز کے صحیح معنوں پر آڈٹ کیا جائے جنہوں نے ایک دو سالوں کے اندر ان کی آفیسروں نے کروڑوں روپوں کاجائیدادیں بنا دیئے ہیں اور ان تمام پروجیکٹ کو بند کیا جائے جو پروجیکٹ بلوچ علاقوں کے لئے آئیے تھے لیکن غیر بلوچ علاقوں میں شروع کروائیں گئے ہیں۔

(جاری ہے)

آئندہ ہم کسی ایسے این جی اوز کو اجازت نہیں دینگے کہ وہ بلوچ علاقوں کے نام پر فنڈز یا پروجیکٹ لیکر غیر بلوچ علاقوں میں استعمال کریں،۔یو این ایس ایف، یو این ایچ آر ، یو ایس اے ڈی ، اور دیگر این جی ایوز کو تنبیہ کرتے ہیں کہ بلوچ علاقوں میں صحیح معنوں پر ترقیاتی صحت تعلیم کے امورپر کام کریں۔ بصوردیگر انکے خلاف پارٹی سخت احتجاج کرے گی۔

متعلقہ عنوان :