جماعةالدعوة پاکستان کے زیر اہتمام سرزمین حرمین شریفین کے تحفظ اور سعودی عرب کی حمایت میں مظاہرے

تحفظ حرمین شریفین کانفرنسوں کا انعقاد ،علمائے کرام نے خطبات جمعہ میں سعودی عرب کے خلاف ہونیوالی سازشوں سے قوم کو آگاہ کیا حرمین شریفین کے تحفظ کی طرح مظلوم کشمیریوں کی بھی ہر ممکن مدد کریں گے، کشمیریوں نے دنیا پر واضح کر دیا ہے وہ کسی صورت بھارت کے ساتھ رہنے کیلئے تیار نہیں ہیں‘ سعودی عرب کے دفاع کے لئے متحد ہو کر سازشوں کے جال کاٹیں گے‘پروفیسرحافظ محمد سعید ، پروفیسر حافظ عبدالرحمن مکی، مولانا امیر حمزہ،قاری محمد یعقوب شیخ ودیگر کا خطاب

جمعہ 17 اپریل 2015 17:45

لاہور/اسلام آباد /فیصل آباد/پشاور ( اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 17اپریل۔2015ء) جماعةالدعوة پاکستان کے زیر اہتمام سرزمین حرمین شریفین کے تحفظ اور سعودی عرب کی حمایت میں فیصل آباد، اسلام آباد اور پشاور سمیت مختلف شہروں میں زبردست مظاہرے اور تحفظ حرمین شریفین کانفرنسوں کا انعقاد کیا گیا جن میں تمام مکاتب فکر اور شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے افراد نے شرکت کی۔

سب سے بڑا پروگرام فیصل آباد میں ہو ا۔علمائے کرام نے خطبات جمعہ میں تحفظ حرمین شریفین کو موضوع بنایا اور سعودی عرب کے خلاف ہونے والی سازشوں سے قوم کو آگاہ کیا۔اس موقع پر حرمین شریفین سے رشتہ کیا لاالہ الااللہ ،حرمین کا پاسبان،پاکستان،پاکستان اور حافظ محمد سعید قدم بڑھاؤ ہم تمہارے ساتھ ہیں‘ جیسے نعرے لگائے جاتے رہے۔

(جاری ہے)

مذہبی جماعتوں کے قائدین اور علماء کرام نے سید علی گیلانی اور مسرت عالم بٹ پر مقدمات اور میر واعظ عمر فاروق و دیگر رہنماؤں پر تشدد کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ حرمین شریفین کے تحفظ کی طرح مظلوم کشمیریوں کی بھی ہر ممکن مدد کریں گے۔

کشمیریوں نے دنیا پر واضح کر دیا ہے کہ وہ کسی صورت بھارت کے ساتھ رہنے کیلئے تیار نہیں ہیں۔امیر جماعةالدعوة پاکستان پروفیسر حافظ محمد سعید نے جامع مسجد القادسیہ میں خطبہ جمعہ اور ضلع کونسل چوک فیصل آباد میں تحفظ حرمین شریفین کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ سعودی عرب کے دفاع کے لئے متحد ہو کر سازشوں کے جال کاٹیں گے۔ جماعة الدعوة پورے ملک میں اتحاد کی فضا بنا رہی ہے۔

ملک بھر میں حرمین شریفین کانفرنسوں ،ریلیوں اور مظاہرو ں کا سلسلہ جاری ہے۔ سب مسلمانوں کا قبلہ ایک ہے۔یہاں فرقے پارٹیاں ،سیاست اور مفادات کے سلسلے ختم ہو جاتے ہیں۔جہاں حرمین کا مسئلہ آجائے وہاں ہر مسلمان اپنی جان و مال،سب کچھ قربان کرنے کے لئے تیار ہے۔کانفرنس سے پروفیسر حافظ عبدالرحمن مکی، مولانا امیر حمزہ،قاری محمد یعقوب شیخ،مولانا یوسف انور،محمد حنیف بھٹی،سلیم الرحمان،عبدالرزاق عابد،جاوید اختر قادری،مفتی محمد ضیا مدنی،قاری محمد اصغر،سردار ظفر حسین ودیگر نے بھی خطاب کیا۔

فیصل آباد میں ہونے والی کانفرنس کے حوالہ سے سکیورٹی کے سخت انتظامات کئے گئے تھے۔ہزاروں شرکاء کی جانب سے سعودی عرب کی حمایت میں زوردار نعرے لگائے گئے اور سعودی بھائیوں کی ہر ممکن مدد کا مطالبہ کیا گیا۔ حافظ محمد سعید نے اپنے خطاب میں کہا کہ اس وقت حوثی باغی سعودی عرب پر حملے کر رہے ہیں۔وہ مکہ اور مدینہ کو اپنا ٹارگٹ قرار دے رہے ہیں جس کے بعد عرب اتحاد نے کاروائی کا فیصلہ کیا۔

بعض لوگ کہتے ہیں کہ سعودی عرب کو کوئی خطرہ ہوا تواس وقت مدد کریں گے ہم پوچھتے ہیں کہ کیا یہ فیصلہ ہماری پارلیمنٹ نے کرنا ہے کہ خطرہ ہے یا نہیں؟۔ یہ فیصلہ سعودی عرب نے کرنا ہے اور انہوں نے کر دیا ہے۔اسلئے اب باتیں ختم اوران کی ہر ممکن امداد کرنی چاہئے۔انہوں نے کہاکہ عوام الناس ممبران پارلیمنٹ کے پاس جائیں اور ان سے پوچھیں کہ آپ کس بناء پر غیر جانبدار رہنا چاہتے ہیں جو مکہ و مدینہ سے غیر جانبدار رہے گا اس کا تعلق پاکستان سے نہیں رہے گا۔

ہم کہتے ہیں کہ حکمران کھری بات کریں۔حرمین کا مسئلہ ہمارے ایمان اور عقیدے کا ہے۔کیا باغیوں کے ساتھ مصالحت کی جائے اور مذاکرات کئے جائیں۔ ہمارا مئوقف یہ ہے کہ مسئلہ ایران کا نہیں نہ اس کا بارڈر قریب ہے۔یہ سازش اللہ کے دشمنوں نے کی ہے کہ اس مسئلہ کو ایران اور سعودی عرب کا معاملہ بنا دیا جائے۔باغیوں سے اپنے ملک میں مذاکرات کریں گے نہ یمن میں اس کے قائل ہیں۔

یہ شیعہ سنی اور ایران سعودی عرب کی لڑائی نہیں سعودی عرب یمن میں بغاوتوں کو کچل کر علاقے سے خطرات ختم کرنا چاہتا ہے۔حافظ محمد سعید نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں ہزاروں افراد نے پاکستان کے پرچم لہرائے۔کشمیریوں نے دہلی نہیں سری نگر میں پاکستانی پرچم لہرایا ہے۔ سید علی گیلانی اور مسرت عالم بٹ پر مقدمہ پورے پاکستان پر مقدمہ سمجھتے ہیں۔

جہاں بھی مسلمانوں کے دفاع کا مسئلہ ہو انکی مدد کریں گے۔حکومت پاکستان کو اس مسئلہ کا سختی سے نوٹس لینا چاہیے۔انہوں نے کہاکہ ملک بھر کے گلی کوچوں میں جا کر پیغام پہنچائیں گے اور لوگوں کو سازشوں سے آگاہ کرنے کے ساتھ امت کو حرمین کے دفاع کے لئے متحد کرنا ہے۔آج ہفتہ کو ہزارہ میں بڑا پروگرام ہو گا۔ پھر اسی طرح اتو ار کو پشاور میں ریلی ہو گی۔

اس کے بعد جنوبی پنجاب،سندھ،بلوچستان اور پاکستان کے کونے کونے میں جائیں گے۔جماعة الدعوة شعبہ سیاسی امور کے سربراہ عبدالرحمن مکی نے کہا کہ حرمین شریفین کے تحفظ کے لئے یمن میں بغاوت کو کچلنا بہت ضروری ہے حرمین شریفین کے تحفظ کے لئے پوری قوم یکسو ہے اور پوری طرح قربا نی دینے کے لئے تیار ہے۔حکمرانوں کو بروقت اور صحیح فیصلے کرنے چاہئے اور سعودی عرب کے ہر مطالبہ کو پورا کرنا چاہئے۔

پاسبان حرمین شریفین کے کنونئر مولانا امیر حمزہ نے کہا کہ پاکستان کلمہ طیبہ کی بنیاد پر بننے والا ملک ہے۔ہمارا سعودی عرب سے رشتہ کلمہ کی بنیاد پر ہے۔حرمین کے تحفظ اور باغیوں کو کچلنے کیلئے سعودی عرب کا ساتھ دینا ہم سب پر فرض ہے۔ جماعة الدعوة کے مرکزی رہنما قاری محمد یعقوب شیخ نے کہا کہ حوثی باغیوں نے اعلان کیا ہے کہ ہم حرمین شریفین پر قبضہ کریں گے ۔

شاید وہ اپنے بڑوں کی تاریخ بھول چکے ہیں۔تاریخ گواہ ہے کہ یمن کے سربراہ ابرہہ نے بیت اللہ پر حملے کا اعلان کیا تو مکہ پہنچنے سے پہلے ہی اس کا لشکر تباہ و برباد ہو گیا تھا۔اس وقت بھی بیت اللہ پر حملہ کرنے کی سازش یمن سے تیار ہوئی تھی آج بھی اسی طرح یمن سے ہی حرمین شریفین پر حملے کی سازشیں ہو رہی ہیں۔حوثی باغیوں کا بیت اللہ پر قبضے کا اعلان ہی انہیں لے ڈوبے گا۔

مرکزی جمعیت اہلحدیث کے نائب امیر مولانا یوسف انور ،مولانا محمد حنیف بھٹینے کہا کہ حرمین شریفین سے محبت رکھنے والاکبھی بھی اس کے تحفظ کی خاطر غیر جانبدار نہیں رہ سکتا۔ بیت اللہ شریف کی طرف مسلمان منہ کر کے نماز پڑھتے ہیں جس مسلمان کے دل میں ذرہ بھر بھی ایمان ہے وہ حرمین شریفین کے تحفظ سے کسی صورت پیچھے نہیں رہ سکتا۔یہ ملک کلمہ طیبہ کے نام پر بنا ہے یہاں کے عوام سعودی عرب کا تحفظ کرنا اپنا دفاع سمجھتے ہیں۔

جمعیت اہلحدیث پنجاب کے امیر سلیم الرحمان نے کہا کہ مسلمان اللہ کے فضل و کرم سے بے وفا اوربے حمیت نہیں۔حرمین کے تحفظ کے لئے ایک حافظ قرآن سعودی لیڈر شاہ سلمان نے بلایا ہے ۔انکی آواز پر لبیک کہتے ہوئے حرمین کے تحفظ کے لئے ہم تیار ہیں۔کوئی مسلمان اس مسئلہ سے لاتعلق نہیں رہ سکتا۔جماعت اہلحدیث فیصل آباد کے امیر عبدالرزاق عابد نے کہا کہ باغیوں کا قلع قمع کر کے منتخب حکومت کو بحال کرناہی انصاف کا تقاضا ہے۔

یمن میں بغاوت کچلنا سعودی عرب کے تحفظ کی ضمانت ہے۔بیت اللہ کی حرمت کے تحفظ کے لئے واضح اعلان کرتے ہیں کہ اگر کسی نے حرمین کی طرف میلی نگاہ ڈالی تو ایسی آنکھیں پھوڑ دی جائیں گی۔جماعت اسلامی فیصل آباد کے امیر سردار ظفر حسین نے کہا کہ جماعة الدعوة نے پاکستان کے غیرتمندمسلمانوں کے جذبات کی ترجمانی کا حق ادا کر دیا۔پارلیمنٹ نے اٹھارہ کروڑ عوام کے جذبات کی ترجمان نہیں کی۔

حکمرانوں نے درست فیصلہ نہ کیا توآنے والے الیکشن میں عوام انہیں مسترد کرے گی۔جاوید اختر قادری،مفتی محمد ضیا مدنی،قاری محمد اصغر،مولانا محمد فیاض نے کہا کہ افواج پاکستان کو فی الفور سعودی عرب بھیجا جائے۔ ہم حرمین کے تحفظ کی تحریک کی مکمل حمایت کرتے ہیں اور مشکل کی وقت میں سعودی عرب کے ساتھ کھڑے ہوں گے۔ جوہر ٹاؤن لاہورمیں جماعة الدعوة کے مرکزی رہنما حافظ محمد مسعود نے خطبہ جمعہ کے موقع پر ہزاروں شرکاء سے خطاب میں کہا کہ پاکستانی حکومت اور عسکری قیادت کی جانب سے سعودی عرب کے دفاع کیلئے بھرپور کردار اداکرنے کا اعلان بہت خوش آئند ہے ۔

آجکل جنگوں کا انداز بدل چکا ہے۔ صلیبی و یہودی مسلم ملکوں میں پراکسی وار لڑ رہے ہیں۔مسلم ملکوں میں افراتفری و انتشار پیدا اور بغاوت کی تحریکیں کھڑی کی جاتی ہیں۔ اس وقت یمن اس کی زندہ مثال ہے۔پشاور میں نماز جمعہ کے بعدمرکز خیبر پشاور سے پریس کلب تک تحفظ حرمین شریفین کاروان نکالا گیا جس میں تمام تر مکاتب فکر سے تعلق رکھنے والے افراد نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔

کارواں کے اختتام پر جماعة الدعوة ڈی آئی خان کے امیر عتیق الرحمان چوہان اور غازی انعام اللہ نے خطاب کیا۔مقررین نے کہا کہ عرب ممالک کے اتحاد کے سربراہ شاہ سلمان کو یقین دلاتے ہیں کہ پاکستان کا بچہ بچہ حرمین الشریفین کے تحفظ کے لئے ہر قسم کی قربانی پیش کرنے کیلئے تیار ہے۔ آئی ایٹ مرکز مسجد قبا کے باہر احتجاجی مظاہرہ سے جماعة الدعوة کے مرکزی رہنما پروفیسر حافظ عبدالرحمان مکی ،شفیق الرحمان،مفتی محمد یوسف و دیگر نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ سعودی عرب کو خطرہ درپیش ہوا ہے تو اس نے پاکستان سے مدد مانگی ہے۔

یہ محبت اور اخوت کا مظاہرہ اور ایٹمی پاکستان کی عزت افزائی کی گئی ہے۔انہوں نے کہاکہ تحفظ حرمین شریفین کے مسئلہ پر پالیمنٹ بڑی نہیں ہے۔حوثیوں کی بغاوت کچلنا سعودی عرب کا دفاع ہے۔ملک بھر میں تحفظ حرمین شریفین کانفرنسوں اور جلسوں کا سلسلہ جاری رکھیں گے۔ان کے خطاب کے دوران شرکاء نے دونوں ہاتھ اٹھا کر حرمین شریفین کے تحفظ کیلئے قربانیاں و شہادتیں پیش کرنے کا عزم کیا۔

انہوں نے کہا کہ ساری قوت جمع کر کے سر زمین حرمین شریفین کا دفاع کیا جائے۔کروڑوں پاکستانی اپنا یہ فرض ادا کرنے کے لئے تیار ہیں۔جماعة الدعوة کراچی کے امیر ڈاکٹر مزمل اقبال ہاشمی نے کہا کہ سعودی عرب کے حوالہ سے مخالفانہ بیان بازی کرنے والوں کواس مسئلہ کی حساسیت کو سمجھنا چاہئے ۔صر ف ذاتی مفادات اور اندرونی جھگڑوں کو مدنظر رکھتے ہوئے اختلافات کا کوئی جواز نہیں ہے۔

ملک بھر کی سیاسی و مذہبی جماعتوں اور عوام کو چاہئے کہ وہ متحد ہو کر حرمین کے دفاع کے لئے آواز بلند کریں۔جماعةالدعوة کے مرکزی رہنماحافظ عبدالسلام بن محمد، پروفیسر ظفر اقبال،حافظ عبدالغفار المدنی، مولانا سیف اللہ خالد، مفتی مبشر احمد ربانی،تحریک تحفظ قبلہ اول کے کنوینر مولانا محمد شمشاد سلفی، مولانا نصر جاوید،کرنل (ر) نذیر احمد، مفتی عبدالرحمن عابد، حافظ عبدالرؤف، الشیخ عبدالطیف، مولانا غلام قادر سبحانی،مولانا احمد سعید ملتانی، حافظ عبدالغفار بہاولپوری، مفتی محمد سعید، خالد سیف الاسلام، حافظ طلحہ سعید، طاہر طیب بھٹوی،مولانا بشیر احمد خاکی، مولانا سیف اللہ ربانی ،مولانا محمد یوسف ربانی، قاری گلزار احمد، حافظ محمد اکرم و دیگر نے مختلف شہروں و علاقوں میں خطبات جمعہ، جلسوں اور کانفرنسوں سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ حرمین شریفین کا تحفظ ہر مسلمان اپنے ایمان کا حصہ سمجھتا ہے۔

ایٹمی قوت رکھنے والے پاکستان کی فوج اور تمامتر وسائل حرمین کے تحفظ کیلئے استعمال ہونے چاہئیں اور دشمنان اسلام کو منہ توڑ جواب دینا چاہیے۔