قلعہ سیف اﷲ میں جاں بحق بچوں کی تحقیقات کیلئے کمیٹی بنا دی

بعض سیاسی لوگ سنجیدہ مسئلے پر سیاسی سکورنگ بڑھانے کی کوشش نہ کریں،صوبائی وزیر صحت میر رحمت صالح بلوچ

ہفتہ 18 اپریل 2015 21:03

کوئٹہ(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 18اپریل۔2015ء) صو بائی وزراء نے کہا ہے کہ قلعہ سیف اﷲ میں جاں بحق بچوں کی تحقیقات کیلئے کمیٹی بنا دی بعض سیاسی لوگ اس سنجیدہ مسئلے پر سیاسی سکورنگ بڑھانے کی کوشش نہ کریں جبکہ اراکین اسمبلی نے کمیٹی پر عدم اعتماد کرتے ہوئے چیف سیکرٹری کی سربراہی میں کمیٹی بنانے کی تجویزپیش کی صوبائی وزیر صحت میررحمت صالح بلوچ نے پوائنٹ آف آرڈر پر اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ گزشتہ روز قلعہ سیف اﷲ میں جو درد ناک واقعہ رونما ہوا اس پر ہمیں افسوس ہے اور ہر انسان کا ضمیر ہوتا ہے ہم ضمیر کے مطابق بات کرتے ہیں خسرہ مہم کے دوران35لاکھ بچوں کوخسرے سے بچاؤ کے ٹیکے لگانے کا ٹارگٹ ہے اس وقت تک13 لاکھ بچوں کو ٹیکے لگائے گئے ہیں انہوں نے کہاکہ یہ مسئلہ انتہائی سنجیدہ ہے لیکن کچھ لوگ لاشوں پربھی سیاست اور سیاسی سکور بڑھانے کی کوشش کررہے ہیں جو کہ ناقابل برداشت ہے انہوں نے کہاکہ اس ایوان کو ذمہ داری سے کہتا ہوں کہ ادویات زائد المعیاد نہیں تھیں بلکہ یہ انٹرنیشنل ادارے نے دی ہیں جو بچے متاثر ہوئے تھے وہ گیسٹرو اور ویکسین پھیلانے سے قبل بھیڑ بکریوں کا دودھ پینے سے متاثر ہوئے جبکہ کہ ڈاکٹروں نے ویکسین سے قبل بھیڑبکریوں کیادودھ پلانے سے منع کیا تھا انہوں نے کہاکہ کمیٹی سے قبل اس طرح بیانات درست نہیں اور اس سے 35لاکھ بچوں کی زندگی کو خطرہ ہے خدانخواستہ اگر یہ خسرہ مہم متاثر ہوئی تو ہمارے بچوں کا نقصان ہوگا۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہاکہ اس سلسلے میں ایڈیشنل سیکرٹری ہیلتھ کی سربراہی میں ایک کمیٹی بنائی گئی ہے جو حقائق پرمبنی رپورٹ پیش کریگی ۔انہوں نے کہاکہ جو لوگ اس وقت ہمارے سرکاری ہسپتالوں پر تنقید کرتے ہیں ماضی میں انہوں نے کیا کیا اب دو سال میں ہم نے بہت بہتری لائی سول ہسپتال ہم سب کے سامنے ہے ہم تنقید کرنے والوں کودعوت دیتے ہیں کہ وہ ہمارے ساتھ سول ہسپتال کا خود دورہ کریں۔

صو بائی وزیر نواب محمد ایاز خان جو گیزئی نے کہا کہ جب تک ہمارے ملک میں سزا اور جزا نہیں ہو گی اس وقت تک انصاف میسر نہیں ہوگا ملک کی تاریخ گواہ ہے کہ آج تک کمیٹی نے بروقت رپورٹ پیش کی اور نہ ہی متعلقہ افراد کیخلاف کارروائی کی گئی جو کمیٹی بنائی وہ محکمے کی تنخواہ دار ہے وہ خود اپنے ڈاکٹروں کیخلاف کیا کارروائی کریں گی۔ انہوں نے کہاکہ ہم نے انسانوں کومذاق بنایا ہوا ہے ہمارے بچے تو آغا خان اورسی ایم ایچ میں داخل ہوتے ہیں لیکن غریب بچوں کو بے یار و مددگار نااہل ڈاکٹروں کے حوالے کرتے ہیں ۔

انہوں نے کہا کہ گزشتہ روز جو بچے جاں بحق ہوئے تھے وہ ڈاکٹروں کی نااہلی اور ہماری حکومت کی غفلت کا نتیجہ ہے ۔رکن صو بائی اسمبلی زمرک خان نے پوائنٹ آف آرڈر پر اظہار خیال کرتے ہوئے کہاکہ ہمیں بہت افسوس ہے کہ کل صو بائی وزیر صحت نے بیان جاری کیا کہ جو بچے جاں بحق ہوئے وہ دست اور قے کی وجہ سے ہوئے انہوں نے کہاکہ واقعہ کے بعد دوڈاکٹروں کا معطلی مسئلے کا حل نہیں اس مسئلے کو حل کرنے کیلئے اگر حکومت مخلص ہے تو چیف سیکرٹری کی سربراہی میں غیر جانبدار کمیٹی بنائی جائے صو بائی اسمبلی کے ارکان میر عاصم کرد گیلو ‘غلام دستگیر بادینی‘سردار عبدالرحمن کھیتران‘ولیم برکت اور دیگر نے واقعہ کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ یہ قدرتی نہیں انسانی واقعہ ہے جو دانستہ طور پر کیا اور بچوں کو ٹیکے لگانے سے قبل چیک نہیں کئے گئے انہوں نے مطالبہ کیا کہ واقعہ کی صاف و شفاف تحقیقات کی جائیں۔

متعلقہ عنوان :