حکومت کے عاقبت نااندیش فیصلوں سے عوام ذہنی مریض بن رہے ہیں‘سید وسیم اختر

حکمرانوں کی بدترین کارکردگی کی وجہ سے ملک میں عام آدمی کے مسائل میں اضافہ ہورہاہے‘جماعت اسلامی پنجاب

پیر 20 اپریل 2015 20:30

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 20اپریل۔2015ء ) ) امیر جماعت اسلامی صوبہ پنجاب و پارلیمانی لیڈر صوبائی اسمبلی ڈاکٹر سید وسیم اخترنے غیر اعلانیہ طویل لوڈشیڈنگ کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہاہے کہ بڑھتی ہوئی گرمی اورلوڈشیڈنگ نے عوام کی زندگی اجیرن بنادی ہے،شہروں میں12سے14گھنٹے اور دیہات میں18گھنٹے تک کی لوڈشیڈنگ کی جارہی ہے،گرمی کے آتے ہی وزیراعظم اور ان کے وزراء کے6گھنٹے سے زائد لوڈشیڈنگ نہ کرنے کے تمام دعوے ریت کی دیوار ثابت ہوئے ہیں۔

انہوں نے کہاکہ قابل غور بات یہ ہے کہ غیر اعلانیہ طویل لوڈشیڈنگ کے باوجود بجلی کے بلوں میں کوئی فرق نہیں پڑرہا بلکہ عوام الناس کی اکثریت اوور بلنگ کاعذاب جھیل رہے ہیں۔بجلی کی بندش سے مختلف شہروں میں پینے کے پانی کی قلت پیداہوگئی ہے۔

(جاری ہے)

یوں محسوس ہوتا ہے کہ جیسے حکمرانوں کوعوام کے مسائل سے کوئی غرض نہیں۔انہوں نے کہاکہ حکومت کی عاقبت نااندیش پالیسیوں نے ملک وقوم کوناقابل تلافی نقصان پہنچاہے۔

عوام ذہنی مریض بن رہے ہیں۔تقریباً2سال گزرجانے کے باوجود برسراقتدار لوگوں نے عوام کی فلاح وبہبود کے لئے کچھ نہیں۔مسائل جوں کے توں ہیں۔ملک میں جنگل کاقانون رائج ہے۔ڈاکٹر سید وسیم اختر نے عوامی مسائل پر گفتگو کرتے ہوئے مزیدکہاکہ مہنگائی کاجن بے قابو ہوچکا ہے۔اشیاء خوردونوش کی قیمتیں عوام کی قوت خرید سے باہر ہیں۔جی ایس پی پلس کادرجہ ملنے کے باوجود پاکستان کی برآمدات میں گزشتہ9ماہ کے دوران 6فیصد تک کمی ہوئی ہے۔ حکمرانوں کی بدترین کارکردگی کی وجہ سے عام آدمی کے مسائل میں اضافہ ہورہا ہے۔بدعنوانی اور کرپشن اوپرسے لے کر نیچے تک سرایت کرگئی ہے۔جب تک اس کاقلع قمع نہیں کردیا جاتا ملک ترقی وخوشحالی کی راہ پر گامزن نہیں ہوسکتا۔