امریکہ نے معروف اخبار واشنگٹن پوسٹ کے نامہ نگار کے خلاف ایران میں جاسوسی کے الزامات کو نامعقول قرار دیدیا

صحافی پر حکومت مخالف طبقوں کے ساتھ تعاون کرنے اور ایران کے خلاف پروپیگنڈا کرنے کا بھی الزام لگایا گیا ‘ رپورٹ

منگل 21 اپریل 2015 11:43

واشنگٹن (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 21اپریل۔2015ء) امریکہ نے معروف اخبار واشنگٹن پوسٹ کے نامہ نگار کے خلاف ایران میں جاسوسی کے الزامات کو نامعقول قرار دیدیاواشنگٹن پوسٹ کے نامہ نگار جیسن رضائیان کی وکیل کے مطابق ان پر جاسوسی کے الزامات کے علاوہ حکومت مخالف طبقوں کے ساتھ تعاون کرنے اور ایران کے خلاف پروپیگنڈا کرنے کا بھی الزام لگایا گیا ہے۔

خیال رہے کہ رضائیان کو نو ماہ قبل تہران میں حراست میں لیا گیا تھا ان کی وکیل لیلیٰ احسن نے کہا کہ استغاثہ الزامات ثابت کرنے کے لیے کوئی بھی شواہد پیش کرنے میں ناکام رہی۔انھوں نے بتایا کہ جاسوسی سمیت جیسن رضائیان پر چار الزامات لگائے گئے ہیں جن میں دشمن حکومتوں سے ساز بازاور پروپیگنڈا کرنے کے الزامات شامل ہیں۔

(جاری ہے)

اگرچہ انھیں جولائی میں گرفتار کیا تھا تاہم اب تک ان کے خلاف الزامات سامنے نہیں آ سکے تھے کہ آخر انھیں کس جرم میں گرفتار کیا گیا واشنگٹن پوسٹ نے ان الزامات کو بے بنیاد اور قابل نفریں قرار دیا ہے۔

اخبار کے ایگزیکٹیو مدیر مارٹن بیرن نے مسٹر رضائیان کو نو ماہ تک جیل میں رکھنے کے لیے ایران پر ’ناقابل دفاع خاموشی‘ کا الزام لگایا ہے۔انھوں نے ایران پر زور دیا کہ وہ ان کے نامہ نگار اور ان کی اہلیہ یگانہ صالحی کے ناموں کو بے داغ کرے۔ ادھرامریکی وزارت خارجہ نے کہا کہ جیسن رضائیان کے خلاف جو مقدمات قائم کیے گئے ہیں وہ واضح طور پر فضول ہیں۔

متعلقہ عنوان :