بائیو میٹرک سسٹم قوم کے مفاد میں ہے ،ڈاکٹرز تعاون کریں، شہرام تراکئی

ڈاکٹروں کی بھاری اکثریت بائیومیٹرک اٹنڈنس کے حق میں ہے، اکثریت ڈیوٹیاں صحیح انداز میں انجام دے رہے قانون سب کیلئے برابر ہے ، کسی کو بھی استثنیٰ حاصل نہیں ،سرکاری ہسپتالوں میں چھوٹے بڑے سب کو بائیو میٹرک سسٹم کو اپنانا ہو گا،وزیرصحت خیبرپختونخوا کا تقریب سے خطاب

منگل 21 اپریل 2015 18:12

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 21اپریل۔2015ء) خیبر پختونخوا کے سینئر وزیر برائے صحت شہرام خان ترکئی نے سرکاری ہسپتالوں میں بائیو میٹرک اٹنڈنس سسٹم اور انڈیپنڈنٹ مانیٹرنگ یونٹ کے اجراء کو حکومت ، ڈاکٹروں اور عوام سمیت سب کے لئے فائدہ مند قرار دیتے ہوئے ڈاکٹرز براردی پر زور دیا ہے کہ وہ ان اصلاحاتی اقدامات کو کامیاب بنانے اور ان پر عملدرآمد کو یقینی بنانے میں حکومت کے ساتھ تعاون کریں ۔

اُنہوں نے کہاکہ ڈاکٹروں کی بھاری اکثریت بائیومیٹرک اٹنڈنس کے حق میں ہیں کیونکہ اُن کی اکثریت اپنی ڈیوٹیاں صحیح انداز میں انجام دی رہی ہے اور وہ اس نظام سے مطمئن بھی ہیں لیکن صرف مٹھی بھر عناصر اپنی ذاتی مفاد کے لئے ڈاکٹروں کواس کے خلاف اُکسا رہے ہیں جو انتہائی قابل آفسوس ہے ۔

(جاری ہے)

صوبائی وزیر نے واضح کیا کہ قانون سب کے لئے برابر ہوتی ہے اس میں کسی کو بھی استشنٰی حاصل نہیں اس لئے سرکاری ہسپتالوں میں چھوٹے بڑے سب کو بائیو میٹرک سسٹم کو اپنانا ہو گا۔

وہ منگل کے روز خیبر ٹیچنگ ہسپتال پشاور میں ڈاکٹرز یونین کی نومنتخب کابینہ کی حلف برداری تقریب سے بحیثیت مہمان خصوصی خطاب کر رہے تھے ۔ شہرام ترکئی نے طب کے پیشے کو انتہائی معزز پیشہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس پیشے سے وابستہ افراد معاشرے کا اہم اور قابل احترام طبقہ ہیں جن سے عوام خصوصاً مریضوں اور دکھی انسانیت کی بہت زیادہ توقعات وابستہ ہوتی ہیں اس لئے ڈاکٹر حضرات کو چاہیے کہ وہ اپنے حلف کی پاسداری کر تے ہوئے دکھی انسانیت کی خدمت اور مریضوں کی بہتر علاج معالجے کے لئے اپنے فرائض ایمانداری و دیانتداری کے ساتھ انجام دیں ۔

صحت کے شعبے میں موجودہ صوبائی حکومت کے اصلاحاتی اقدامات کے حوالے سے اُنہوں نے کہا کہ ان تمام اقدامات کا مقصد کسی پر غیر ضروری دباؤیا بوجھ ڈالنا نہیں بلکہ سرکاری ہسپتالوں میں پائی جانے والی نقائص اور خامیوں کی نشاندہی کر کے انہیں دور کرنے کے لئے عملی اقدامات اُٹھانا ہے تاکہ ان ہسپتالوں میں علاج کی غرض سے آنے والے غریب عوام کو بہتر خدمات و سہولیات کی فراہمی کو یقینی بنایا جا سکے۔

اُنہوں نے مزید کہا کہ بائیو میٹرک سسٹم سے متعلق یہ تاثر دینے کی کوشش کی جارہی ہے کہ یہ ڈاکٹروں کے لئے انتہائی نقصان دہ یا اُن کی تباہی کا منصوبہ ہے جو حقائق کے برعکس ہے ۔ ڈاکٹرز حضرات میری ٹیم ہے اور میں بحیثیت ٹیم لیڈر اپنی ٹیم کو کھبی نقصان نہیں پہنچا ؤں گابلکہ جو بھی کیا جا رہا ہے وہ سب سے زیادہ ڈاکٹروں کے مفاد میں ہے مگر مٹھی بھر مفاد پرست عناصر اپنے ذاتی مقاصد کے لئے اس سازش کر رہے ہیں جو کھبی کامیاب نہیں ہونگے ۔

ڈاکٹرز یونین کی طرف سے ڈاکٹروں کو درپیش مسائل کے حل کے لئے اقدامات کے مطالبے پر صوبائی وزیر نے یقین دلایا کہ ڈاکٹروں کی رہائش کے مسائل سمیت تمام تر مسائل ترجیہی بنیادوں پر حل کئے جائیں گے جبکہ حکومت ڈاکٹروں کے لئے سروس سٹرکچر پر بھی کام کر رہی ہے ۔ اُنہوں نے ہسپتال انتظامیہ کو ہدایت کی کہ وہ ہسپتال میں ڈاکٹروں کو درپیش مسائل کے بارے میں ایک جامع لائحہ عمل ترتیب دیں ۔ حکومت ہر ممکن وسائل فراہم کرے گی۔ تقریب سے ڈائریکٹر ہسپتال ڈاکٹر خاور، میڈیکل ڈائریکٹر ڈاکٹر زمان علی اور دیگر معززین نے بھی خطاب کیا ۔ قبل ازیں صوبائی وزیر نے ڈاکٹرز یونین کی نو منتخب کابینہ سے حلف بھی لیا۔

متعلقہ عنوان :