پی اے آر سی آئندہ سال فروری اور مارچ میں پانچ لاکھ کیلے کے وائرس فری ٹشو کلچر پودے کسانوں کو مہیا کرے گی
اٹھارویں ترمیم کے بعد صوبوں کے پاس اس حد تک وسائل ہیں کہ وہ زراعت کے شعبے کو نئی طرز سے ہمکنار کر سکتے ہیں
اتوار 26 اپریل 2015 13:31
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔26اپریل۔2015ء) اٹھارویں ترمیم کے بعد صوبوں کے پاس اس حد تک وسائل ہیں کہ وہ زراعت کے شعبے کو نئی طرز سے ہمکنار کر سکتے ہیں۔ ہمیں آئندہ سال 2015-16 کے بجٹ کو کسان دوست بجٹ بنانے کے لیے بہت کاوش کرنی ہو گی۔ آنے والا بجٹ کسان دوست بجٹ ہو گا جس سے زراعت کے شعبے کو بڑ ھوتی ملے گی۔ اس بات کا اظہار وفاقی وزیر ِ برائے قومی تحفظِ خوراک و تحقیق ، جناب سکندر حیات بوسن نے حیدر آباد میں مینگو ایکسپورٹ سیمینار اور کیلے کے ٹشو کلچر پودوں کی تقسیم کی تقریب کے موقع پر کیا۔
تقریب کا انعقاد پاکستان زرعی تحقیقاتی کونسل نے آل پاکستان آم کے درآمد اور برا ٓمدکنندگان کے تعاون سے کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ سائنسدانوں کو اس شعبے میں انتہائی محنت سے کام کرنا ہو گا اور اس شعبے کو مزید تقویت دینے کے لیے اپنا حصہ ڈالنا ہو گا۔(جاری ہے)
انہوں نے کہا کہ اٹھارویں ترمیم کے بعد صوبوں کو اس شعبے کے لحاظ سے خود مختاری حاصل ہے اور وہ تمام وسائل کو بروئے کار لا سکتے ہیں۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ 90 میلین کی لاگت سے ایک پراجیکٹ شروع کیا جائے گا جسکی وجہ سے بیماریوں سے پاک کینو، آلو اور چاول کی فصلات کی پیداوارمزید حد تک ممکن ہو گی۔ اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے جناب سیرت اصغر ،وفاقی سیکرٹری برائے قومی تحفظِ خوراک و تحقیق نے کہا کہ ہماری وزارت عالمی منڈیوں میں اپنی زرعی مصنوعات کی بہتر مارکیٹ کے لیے ہر ممکن اقدام اُٹھا رہی ہے۔انہوں نے کہا کہ بر آمد کیے جانے والے فروٹ کو لکڑی کے ڈبوں میں بند نہ کیا جائے اس سے فروٹ کو نقصان پہنچتا ہے۔ اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے چئیرمین پاکستان زرعی تحقیقاتی کونسل ، ڈاکٹر افتخار احمد نے کہا کہ ہم کو نئی تحقیق کے نتائج، جدت، ایجادات اور تصدیق شدہ بیج کسان کی دہلیز تک مہیا کرنے ہونگے تا کہ زراعت کو جدید خطوط پر استوار کیا جا سکے۔ انہوں نے کہا کہ سندھ کی زمین تمام قسم کی سبزیوں اور فروٹ کی پیداوار کے لیے ہر لحاظ سے موزوں ہے ضرورت صرف اس امر کی ہے کہ اس زمین کی خصوصیت کو تب ہی استعمال میں لایا جا سکتا ہے جب تصدیق شدہ بیج اور پودے لگا ئے جائیں۔ ڈاکٹر محمد عظیم ، ڈائریکٹر جنرل این اے آر سی نے اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آدھ میلین کیلے کے وائرس فری ٹشو کلچر پودے کسانوں کو آئندہ سال فروری اور مارچ میں مہیا کیے جائیں گے۔ پلانٹ پروٹیکشن کے ڈائریکٹر جنرل ڈاکٹر مبارک نے کہا کہ زرعی سائنسدان نئے بیج اور تصدیق شدہ پودے کسانوں کو مہیا کرنے کے لیے دن رات کام میں مصروف ہیں۔ آل پاکستان فروٹ اینڈ ویجیٹیبل ایکسپورٹر ، امپورٹر ایسوسی ایشن کے نمائندہ جناب وحید احمد نے اس موقع پر کہا کہ سائنسدانوں، کسانوں اور بر آمد کنندگان کے باہمی تعاون سے ہی زراعت کے شعبے کو نئے خطوط پر استوار کیا جا سکتا ہے۔ اس موقع پر وزرات کے اعلی حکام ، برآمد اور درآمد کنندگان ، سٹیک ہولڈرز اور کونسل کے ترجمان، ڈائریکڑ تعلقات عام، جناب سردار غلام مصطفی نے بھی شرکت کی۔مزید قومی خبریں
-
وزیراعلیٰ مریم نوازکا عزیز بھٹی شہید ہسپتال کی چھت گرنے کے معاملہ پرسخت ایکشن،ایم ایس برطرف، تین افسرمعطل
-
نیپرا نے کے الیکٹرک کے 7 سالہ سرمایہ کاری کے روڈ میپ پر فیصلہ دے دیا
-
چیئرمین سینیٹ نے ایوان بالا کے 337 ویں اجلاس کے لئے پینل آف پریذائیڈنگ آفیسرز کے ناموں کا اعلان کر دیا
-
چیف جسٹس کوکراچی کے لذیذ کھانوں اورکچوریوں کی یاد آ گئی
-
سپریم کورٹ کا نسلہ ٹاور کی زمین فروخت کرکے الاٹیز کو معاوضہ ادا کرنے کا حکم
-
قومی شاہراہ پر منی ٹرک اور مسافر وین میں تصادم ،دوخواتین سمیت چھ افراد زخمی
-
نئے تعینات ایم ایس حضرات کو ہسپتالوں میں پیشنٹ کیئر مینجمنٹ کو بہتر بنانے کا ٹاسک سونپ دیا گیا
-
فتنہ پارٹی حسب روایت بشریٰ بی بی کی صحت سے متعلق پروپیگنڈہ کر رہی ہے ‘ عظمیٰ بخاری
-
بزنس ایڈوائزری کمیٹی اہم فورم ہے سب کو ساتھ لے کر چلیں گے، چیئرمین سینیٹ
-
افغانستان سے پاکستان میں دراندازی کرنیوالے افغان دہشتگرد کے ہوشروبا انکشافات
-
موسم بہار کی شجر کاری مہم،سپیکر قومی اسمبلی نے پارلیمنٹ ہائوس کے سبزہ زار میں میگنولیا گرینڈی فلورا کا پودا لگایا
-
فتنہ پارٹی بشری بی بی کی صحت سے متعلق پراپیگنڈہ کر رہی ہے ، عظمی بخاری
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.