ملیریا کی وجہ سے دوسری پیچیدگیاں بھی ہو سکتی ہیں ،بروقت ‘ مناسب علاج نہ ہونے سے مریض ہلاک بھی ہو سکتا ہے ‘ حکماء

اتوار 26 اپریل 2015 14:03

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔26اپریل۔2015ء) صحت کے شعبے میں کام کرنے والے عالمی اداروں نے خبردار کیا ہے کہ اگر توجہ نہ دی گئی تو پاکستان میں سیلابی پانی سے 20لاکھ افراد کے ملیریا بخار میں مبتلا ہونے کے امکانات موجود ہیں۔ ان خیالات کا اظہار چیئرمین حکیم انقلاب طبی کونسل پاکستان پروفیسر حکیم محمد شفیع طالب قادری نے ورلڈ ملیریا ڈے کے حوالہ سے منعقدہ تحقیقی نشست سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

اس موقع پر حکیم غلام فرید میر ، حکیم محمد افضل میو ، حکیم ڈاکٹر محمد عابد شفیع ، حکیم سید عمران فیاض ، حکیم حامد رشید ڈوگر ، حکیم ڈاکٹر عاصم رفیق علی ، حکیم منیر احمد شکوری ، حکیم ظہیر عطاء ،حکیم سہیل شہزاد سمیت دیگر نے بھی خطاب کیا ۔حکماء نے کہا کہ ملیریا ایک متعدی بخار ہے جو ”انافلیس“ نامی مچھر کی مادہ کے کاٹنے سے پیدا ہوتا ہے۔

(جاری ہے)

ملیریا کی وجہ سے دوسری پیچیدگیاں بھی ہو سکتی ہیں اوربروقت اور مناسب علاج نہ ہونے سے مریض ہلاک بھی ہو سکتا ہے لہذا ملیریا سے بچنے کے لیے حفاظتی اقدامات انتہائی ناگزیر ہیں ۔ملیریا سے محفوظ رہنے اور علاج کے لیے تلسی کے تازہ پتے10گرام ،سیاہ مرچ 3گرام دونوں کوباریک پیس کر چنے برابر گولیاں بنائیں۔صبح دوپہر شام ایک ایک گولی پانی کے ساتھ استعمال کریں۔ملیریا سے بچاؤ کے لیے اس کا استعمال انتہائی فائدہ مند ہے ۔اس کے علاوہ یہ نسخہ بھی اس مقصد کے لیے مفید ہے کرنجوہ30گرام،ست گلو، نیم کے پتے ،سیاہ مرچ ہر ایک10گرام باریک کر کے سفوف بنائیں اور چنے کے برابر گولیاں بنائیں اور صبح دوپہر شام ایک ایک گولی استعمال کریں ۔

متعلقہ عنوان :