یوکرائن سے درآمدی مضرصحت گندم کے17کنٹینرزضبط

پیر 27 اپریل 2015 16:33

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 27اپریل۔2015ء) محکمہ کسٹمزاپریزمنٹ کلکٹریٹ ایسٹ نے درآمدی مضرصحت گندم سے بھرے 17کنٹینرزکی کسٹم کلیئرنس روک دی ہے۔کسٹمزذرائع کے مطابق میسرز تارا انٹرنیشنل کی جانب سے 17ستمبر 2014کو یوکرین سے 17کنٹینر گندم درآمدکی گئی لیکن پلانٹ پروٹیکشن سرٹیفکیٹ کی عدم فراہمی پر کلیئرنس نہ ہوسکی کیونکہ یہ پلانٹ پروٹیکشن سرٹیفکیٹ سے مشروط ہے۔

ذرائع نے بتایاکہ پلانٹ پروٹیکشن ڈپارٹمنٹ کے حکام کی جانب سے مبینہ طور پر اسپیڈ منی کی عدم ادائیگی کی وجہ سے سرٹیفکیٹ جاری نہیں کیاگیا لیکن 7ماہ بعد ڈرامائی انداز میں8اپریل کودرآمدی گندم کو قابل استعمال قرار دیتے ہوئے سرٹیفکیٹ جاری کردیا گیا حالانکہ گندم بندرگاہ پر7 ماہ پڑے رہنے کے بعدانسانی صحت کیلئے مضرہوچکی ہے لیکن پلانٹ پروٹیکشن ڈپارٹمنٹ کی جانب سے مبینہ طور پراسپیڈمنی کے عوض قیمتی انسانی جانوں سے کھیلنے کی کوشش کی گئی ہے۔

(جاری ہے)

ذرائع نے بتایاکہ محکمہ کسٹمزکی جانب سے مذکورہ کنسائمنٹ کی ایگزامنیشن کے دوران گندم کو غیرمعیاری قراردیتے ہوئے تصدیق کیلیے6کنٹینرزکے نمونے ایچ ای جے لیباریٹری بھیجے گئے اور لیب رپورٹ میں تصدیق ہوگئی کہ یوکرین سے درآمدی گندم مضرصحت ہے۔ لیب رپورٹ کی روشنی میں کلکٹراپریزمنٹ ایسٹ منظور حسین میمن نے میسرزتارہ انٹرنیشنل کے خلاف کنٹروانشن رپورٹ بناتے ہوئے مضرصحت گندم کا کنسائمنٹ ضبط کرلیا۔ کلکٹرمنظورحسین نے ایف بی آرسے درخواست کی ہے کہ وزارت نیشنل فوڈسیکیورٹی اینڈ ریسرچ میں معاملہ اٹھایا جائے کہ شعبہ پلانٹ پروٹیکشن کی جانب سے مضرصحت گندم کو قابل استعمال قرار دینے کا سرٹیفکیٹ کیوں جاری کیاگیا۔

متعلقہ عنوان :