چھاتی کے کینسر کا آپریشن کر کے ڈاکٹروں پر ہوا بھیانک انکشاف

Fahad Shabbir فہد شبیر پیر 27 اپریل 2015 22:43

چھاتی کے کینسر کا آپریشن کر کے ڈاکٹروں پر ہوا بھیانک انکشاف

لندن(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔27اپریل۔2015ء)39 سالہ ڈیوس الزبتھ 18 سال کے ایک بیٹے کی ماں ہے اور نرس کا کام کرتی ہے۔ جولائی 2013 میں اسے چھاتیوں کا سرطان تشخیص کیا گیا تھا۔ ڈاکٹروں کا مشورہ تھا کہ ڈیوس اپنی دونوں چھاتیاں کٹوا دے۔ ڈیوس نے اس کی بجائے آپریشن کرا کر ٹیومر نکلوانے اور مشکل علاج کے آپشن کو قبول کیا۔ آپریشن کے چار دن بعد ڈاکٹروں نے بھیانک انکشاف کیا کہ اس کی رپورٹس دوسری دو مریضاؤں کی رپورٹس سے گڈ مڈ ہوگئی تھی اور اسے تو کبھی بریسٹ کینسر تھا ہی نہیں۔

رائل وولورہیمٹن این ایچ ایس ٹرسٹ نے ذمے داری قبول کرتے ہوئے ڈیوس سے معافی مانگی ہے۔ ڈاکٹروں نے یہ بھی کہا ہے کہ اب اس کی چھاتیوں کی بناؤٹ صحیح کرنے کے لیے ایک اور آپریشن کرنا پڑے گا۔ ڈیوس الزبتھ کا کہنا ہے کہ وہ ڈاکٹروں سے یہ سن کی ہکا بکا رہ گئی، اس کی سمجھ میں نہیں آ رہا تھا کہ ایسا کیسے ہو سکتا ہے؟ اتنی بڑی غلطی کس طرح ہو سکتی ہے؟ ڈیوس کا کہنا ہے کہ آپریشن سے پہلے اسے بہت بڑے ذہنی عذاب سے گذرنا پڑا۔

(جاری ہے)

اسے بیٹے اور اور گھر والوں کی فکر تھی۔ ڈیوس اب ہسپتال کے خلاف قانونی چارہ جوئی کرے گی۔ ہسپتال نے اپنی غلطی تسلیم کرتے ہوئے تحقیقات کرانے کی یقین دہانی کرائی ہے۔ ہسپتال کے میڈیکل ڈائریکٹر اور نرس ڈائریکٹر نے ڈیوس الزبتھ سے مل کر معافی مانگی ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ تحقیقات سے الزبتھ کو آگاہ رکھا جائے گا۔ تحقیقاتی رپورٹ کی کاپی الزبتھ کو دیتے ہوئے بھی اس سے تحریری معافی مانگی جائے گی۔