پنوعاقل ، گیسٹرو مرض میں مبتلا 12 افراد اسپتال داخل، 2 کی حالت نازک

منگل 28 اپریل 2015 13:05

پنوعاقل (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 28اپریل۔2015ء) پنوعاقل میں گیسٹرو مرض میں مبتلا 12 افراد اسپتال میں داخل، 2 افراد کی حالت نازک، تعلقہ اسپتال میں ادویات غائب، ایمرجنسی روم کا اے سی بند ہونے سے گرمی کی شدت سے مریض مشکلات کا شکار ہیں۔ تفصیلات کے مطابق گزشتہ روز تعلقہ اسپتال پنوعاقل گیسٹرو مرض میں مبتلا 12 افراد کو ایمرجنسی گاڑیوں کے ذریعے داخل کرایا گیا جن میں 10 سالہ بچہ واجد ولد عبدالعزیز منگی، 8 سالہ کاشف، 20 سالہ علی شیر، خمیسو سمیت 12 مریض زیرعلاج ہیں جن میں 2 افراد کی حالت نازک بتائی جارہی ہے۔

تعلقہ اسپتال میں گیسٹرو مرض مں مبتلا مریض کیلئے ادویات غائب کردی ہیں اور ہر مریض کو تعلقہ اسپتال کے باہر ایک خاص پرائیویٹ میڈیکل والے سے ملی بھگت کرکے ادویات لینے کا مشورہ دیا جاتا ہے۔

(جاری ہے)

تعلقہ اسپتال میں زیرعلاج مریضوں کے ورثاء نے میڈیا نمائندوں کو بتایا کہ گرمی کے سبب تعلقہ اسپتال میں موجود ہیوی جنریٹر کو خراب کرنے کا بہانہ دکھا کر بند کیا ہوا ہے لیکن جب کوئی بااثر شخصیات یا سیاسی لیڈر کا مریض داخل ہوتا ہے تو جنریٹر فوری طو رپر چالو ہو جاتا ہے اسی طرح تعلقہ اسپتال ایمرجنسی روم میں شہریوں کی جانب سے تقریباً 4 اے سی عطیہ کے طور پر دیئے گئے تھے لیکن ظالم ڈاکٹروں نے ایمرجنسی سے 2اے سی غائب کردیئے ہیں اور شدید گرمی کے سبب ایمرجنسی میں باقی 2 اے سی بند رہتے ہیں اور خاص فرمائش پر چلائے جاتے ہیں۔

آخر میں گیسٹرو مرض میں مبتلا مریضوں نے بتایا کہ ہم دن رات مچھلی کی طرح اسپتال میں تڑپ رہے ہیں لیکن ہمیں اسپتال کے اندر حکومت سندھ کی جانب سے فراہم کردہ سہولیات نہیں مل رہی ہیں۔