متناسب خوراک کے استعمال سے کینسر سے بچاؤ ممکن ہے‘ حکماء

پاکستان میں سالانہ ایک لاکھ 39 ہزار افراد میں کینسر کی تشخیص ہورہی ہے

منگل 28 اپریل 2015 17:07

لاہور ( اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 28اپریل۔2015ء)پاکستان میں سالانہ ایک لاکھ 39 ہزار افراد میں کینسر کی تشخیص ہورہی ہے جبکہ یومیہ 381 افراد کینسر میں مبتلا اور 278 افراد ہلاک ہو رہے ہیں،مردوں کے مقابلہ میں اس مرض کی تشخیص میں زیادہ تر خواتین چھاتی کے کینسر کا شکار ہوئی ہیں کیونکہ غیر معیاری اور غیر متناسب خواراک انسانی وجود کی 80 فیصد بیماریوں کی وجہ ہے جن میں سے بعض بیماریاں جان لیوا بھی ہو سکتی ہیں۔

اِن خیالات کا اظہار کینسر کے حوالے سے ادارہ فروغ طب یونانی پاکستان کے زیر اہتمام منعقدہ سیمینار ”کینسر اور اس کی احتیاطی تدابیر“کے موضوع پر خطاب کرتے ہوئے حکیم عبدالواحید سلیمانی ، حکیم طلحہ وحید سلیمانی، حکیم عروہ وحید سلیمانی، حکیم محمد افضل میو، حکیم سید عمران فیاض، حکیم شوکت علی سندھو، حکیم فیصل نواز ہنجرا، حکیم غلام فرید میر، حکیم احمد حسن نوری، حکیم سید عارف رحیم اور طبیبہ سمیرا گلزار نے کیا۔

(جاری ہے)

حکماء نے کہا کہ سبزیوں اور پھلوں میں بھرپور نباتات اور دیگر اجزاء موجود ہوتے ہیں جو کہ کینسر کے خلاف معاون ثابت ہو تے ہیں۔ کینسر میں بادام، امرود، ٹماٹر، پیاز، اجوائن، سلاد کے پتے،ا سٹابری، شہد، گاجر کا جوس، براکلی، گوبھی، چقندر، ہلدی، انناس، رس بھری، شکر قندی، سامن مچھلی، السی کے بیج اور انار کا استعمال اس مرض کے خاتمہ میں انتہائی معاون ثابت ہو تا ہے۔ اسکے علاوہ فالسہ، اخروٹ، شملہ مرچ، گریپ فروٹ، کنو، مالٹا، مسمی بھی انتہائی سود مند ہیں۔