میران شاہ،سکیورٹی فورسز کی چیک پوسٹ پر حملہ،جوابی کاروائی میں ایک شہری جاں بحق ،7زخمی ہو گئے،ایجنسی ہیڈ کوارٹر ہسپتال کا زنانہ وارڈ تباہ،مریض بھاگ کھڑے ہوئے،علاقے میں ٹریفک بند کر دی گئی،شہری سراپا احتجاج

پیر 27 اگست 2007 13:58

وزیرستان (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔27اگست۔2007ء) میرانشاہ میں سکیورٹی فورسز کی چیک پوسٹوں پر نامعلوم مسلح افراد کے خود کار ہھتیاروں کے حملے اور سکیورٹی فورسز کی جوابی کاروائی میں ایک شہری جاں بحق اور 7 دیگر زخمی ہو گئے جن میں چار خواتین اور تین بچے شامل ہیں-تفصیلات کے مطابق اتوار اور پیر کی شب امین چیک پوسٹ، گورا قبرستان اور اس سے ملحقہ چیک پوسٹوں پر نامعلوم مسلح افراد نے خود کار ہتھیاروں سے حملہ کیا جس کے جواب میں سکیورٹی فورسز نے ارٹلری کے ذریعے مارٹر گولے داغے جن میں سے کچھ مقامی آبادی پر جا گری جس کے نتیجے میں چار خواتین اور تین بچے زخمی ہو گئے جبکہ ایک شہری جاں بحق ہو گیا جس کا تعلق بنوں سے بتایا جاتا ہے-سکیورٹی فورسز اور حملہ آوروں کی طرف سے کسی نقصان کی اطلاع نہیں ملی-ایک مارٹر گولہ میران شاہ ایجنسی ہیڈ کوارٹر ہسپتال کے زنانہ وارڈ پر آ گرا جس کی وجہ سے عمارت بری طرح تباہ ہو گئی اور مریض بھاگ کھڑے ہوئے-گولہ باری کی وجہ سے علاقے میں بجلی کا نظام بری طرح متاثر ہو گیا جس کے باعث عوام کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا-سکیورٹی فورسز نے تمام چیک پوسٹوں سے ٹریفک کے گزرنے پر پابندی لگا دی ہے جس کی وجہ سے عوام مشتعل ہیں اور انہوں نے سکیورٹی حکام سے مطالبہ کیا ہے کہ عام شہری علاقوں میں فائرنگ اور گولہ باری سے گریز کریں-بعض چیک پوسٹوں پر سکیورٹی فورسز کی طرف سے عام شہری گاڑیوں پر فائرنگ کی اطلاعات بھی ملی ہیں ٹریفک کی بندش کی وجہ سے علاقے میں آمدو رفت معطل ہو کر رہ گئی ہے جس پر عوام سراپا احتجاج ہیں-

متعلقہ عنوان :