حکومت محنت کشوں کی کم از کم اُجرت 25ہزار روپے مقرر کرے‘ زبیر خان

پاکستان میں محنت کشوں کا معاشی قتل عام جاری ہیں جب تک محنت کش طبقے کو معاشی تحفظ حاصل نہیں ہو گا‘ تقریب سے خطاب

جمعرات 30 اپریل 2015 18:36

لاہو ر (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 30اپریل۔2015ء ) فلاحی ادارے میسو گرومنگ سسٹم کے جنرل سیکرٹری زبیر خان نے کہا ہے کہ شگاگو کے محنت کشوں نے جن مسائل کے حل کیلئے قربانیاں دی تھیں پاکستان کے محنت کشوں کو آج انہی مسائل کا سامنا ہے، پاکستان میں محنت کشوں کا معاشی قتل عام جاری ہیں جب تک محنت کش طبقے کو معاشی تحفظ حاصل نہیں ہو گا پاکستان ترقی و خوشحالی کر راہ پر گامزن نہیں ہو سکتا ۔

ان خیالا ت کا اظہار اُنہوں نے گزشتہ روز مقامی ہوٹل میں منعقدہ ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔

(جاری ہے)

اُنہوں نے کہا کہ حکومت آئی ایم ایف اور ورلڈ بینک کی ہدایات کو مدنظر رکھتے ہوئے مزدور دشمن پالیسیاں بنانے پر مجبور ہے، پاکستانی محنت کشوں کو نجکاری کے با عث بے روزگاری کا سامنا ہے۔ اُنہوں نے کہا کہ ٹھیکیداری نظام کے ذریعے محنت کشوں کا استحصال کیا جا رہا ہے ، محنت کشوں کو لیبر قوانین کے مطابق کوئی تحفظ حاصل نہیں ہے، اکثریت کو سوشل سکیورٹی کی سہولت بھی میسر نہیں ہے، انہیں کام کا پورا معاوضہ بھی نہیں مل رہا ، کم از کم اُجرت کے قانون پر عمل نہیں ہو رہاہے۔

انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ محنت کشوں کی کم از کم اُجرت 25 ہزار مقرر کی جائے کیونکہ پاکستان کی ترقی کا راز محنت کش طبقے کی خوشحالی میں ہی مضمر ہے۔

متعلقہ عنوان :