بھارت کی آزاد کشمیر واپس لینے کی باتیں پاکستان کو کھلی دھمکی ہیں،حکومت پاکستان واضح اور دوٹوک جواب دے‘ انڈیا سے یکطرفہ دوستی اور مذاکرات کی باتوں کی کوئی گنجائش باقی نہیں رہی، حرمین شریفین کا تحفظ کرنا ہر مسلمان پر فرض ہے،نیپال زلزلہ متاثرین کیلئے جماعۃالدعوۃ کے تحت ڈاکٹرزکی ٹیمیں اور ادویات کی کھیپ جلد روانہ ہو گی،تھرپارکر میں 825واٹر پروجیکٹ مکمل کر چکے‘ کروڑوں روپے مالیت کے مزید منصوبہ جات پر کام جاری ہے، تھرپارکرسندھ، بلوچستان ودیگر علاقوں میں مسلمانوں کی طرح ہندوؤں کی بھی مدد کرر ہے ہیں

امیر جماعۃ الدعوۃ پاکستان پروفیسر حافظ محمد سعید کا خطبہ جمعہ سے خطاب

جمعہ 1 مئی 2015 17:31

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ یکم مئی۔2015ء) امیر جماعۃ الدعوۃ پاکستان پروفیسر حافظ محمد سعید نے کہا ہے کہ بھارت کی جانب سے آزاد کشمیر بھی واپس لینے کی باتیں پاکستان کو کھلی دھمکی ہیں۔حکومت پاکستان واضح اور دوٹوک جواب دے‘ انڈیا سے یکطرفہ دوستی اور مذاکرات کی باتوں کی کوئی گنجائش باقی نہیں رہی۔ حرمین شریفین کا تحفظ کرنا ہر مسلمان پر فرض ہے۔

نیپال زلزلہ متاثرین کیلئے جماعۃالدعوۃ کے تحت ڈاکٹرزکی ٹیمیں اور ادویات کی کھیپ جلد روانہ ہو گی۔تھرپارکر میں 825واٹر پروجیکٹ مکمل کر چکے‘ کروڑوں روپے مالیت کے مزید منصوبہ جات پر کام جاری ہے۔ تھرپارکرسندھ، بلوچستان ودیگر علاقوں میں مسلمانوں کی طرح ہندوؤں کی بھی مدد کرر ہے ہیں۔ جامع مسجد القادسیہ میں خطبہ جمعہ کے دوران انہوں نے کہاکہ بھارت نے پاکستان کے وجود کو کبھی دل سے تسلیم نہیں کیا۔

(جاری ہے)

وہ وطن عزیز پاکستان کو نقصانات سے دوچار کرنے کی سازشوں سے کبھی باز نہیں آتا۔ جب سے نریندرمودی برسراقتدار آئے ہیں ہندوستانی مسلمانوں کی طرح کشمیریوں پر بھی مظالم بہت زیادہ بڑھ گئے ہیں۔ بھارتی وزیرا عظم کے ترجمان نے کہاہے کہ پاکستانی کشمیر کی بات کرتے ہیں۔ اسی طرح کشمیری بھی پاکستان زندہ باد کے نعرے لگاتے ہوئے سری نگر میں پاکستانی پرچم لہراتے ہیں لیکن وہ سن لیں کہ کشمیر انڈیا کا اٹوٹ انگ ہے اور ہم تو آزاد کشمیر بھی واپس لیں گے۔

انہوں نے کہا کہ بھارت کے سرکاری افسر کے بیان سے واضح ہو گیا ہے کہ وہ آزا د کشمیر پر حملے کا منصوبہ بنا کر بیٹھے ہیں ۔ہم صاف طور پر کہتے ہیں کہ لاتوں کے بھوت باتوں سے نہیں مانتے ۔حکومت کواس پر خاموش نہیں رہنا چاہئے۔ہم نیپال کے زلزلہ متاثرین اور کشمیری بھائیوں کی آزادی کی تحریک میں ان کی ہرممکن مدد کریں گے۔حافظ محمد سعید نے کہاکہ نیپال میں بہت بڑا زلزلہ آیا جس سے80ہزار سے زائد لوگ متاثر ہوئے ہیں‘ ابھی تک ملبے تلے دبی لاشیں نکالنے کا کام جاری ہے۔

جب سری لنکا میں زلزلہ آیا تھا تو جماعۃ الدعوۃ نے وہاں امداد بھیجی،انڈونیشیا میں سونامی آیا تو وہاں بھی جماعۃالدعوۃ نے امداد بھجوائی‘ اب ہم کوشش کر رہے ہیں کہ نیپال کے زلزلہ متاثرین کے لئے بھی پاکستان سے امداد روانہ کریں۔اس مقصد کے تحت فلاح انسانیت فاؤنڈیشن کے چیئرمین حافظ عبدالرؤف نے ایک وفد کے ہمراہ نیپال کے سفارت خانے جاکر انہیں امداد کی پیش کش کی اور کہاکہ ہمارے پاس ریسکیورضاکاروں کے علاوہ ڈاکٹروں کی ٹیمیں ہیں جو ایسے سانحات میں بھرپور امدادی سرگرمیاں سرانجام دے سکتی ہیں۔

انہوں نے کہاکہ نیپالی سفارتخانے کے آفیسر نے فلاح انسانیت فاؤنڈیشن کے چیئرمین سے پہلے مرحلے میں ڈاکٹروں کی ٹیمیں اور ادویات بھیجنے کیلئے کہا ہے جس پر جماعۃ الدعوۃ نے ڈاکٹروں کی ٹیمیں مقرر کر دی ہیں جو ادویات کی بڑی کھیپ کے ساتھ جلد نیپال روانہ ہوں گی۔انہوں نے کہا کہ اسلام تشدد کا دین نہیں بلکہ انسانیت کی خدمت کا درس دیتاہے۔ اس خدمت کے صلے میں لوگوں کو دین سمجھانے کی ضرورت ہے۔

تھرپارکر سندھ میں اکثریتی آبادی ہندوہے لیکن جماعۃالدعوۃ اﷲ کے فضل و کرم سے وہاں کروڑوں روپے مالیت کے منصوبہ جات پر کام کر ہی ہے۔ مقامی لوگوں کا کہنا تھا کہ اگر یہاں 11سو کنویں بنا دیے جائیں تو پانی کامسئلہ حل ہو سکتا ہے ۔ اب تک جماعۃ الدعوۃ‘ تھر پارکر میں825واٹر پروجیکٹ مکمل کر چکی ہے۔ یہ انسانیت کی خدمت کا نتیجہ ہے کہ تھر پارکر میں بڑی تعداد میں ہندو اسلام قبول کر رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ صلیبیوں ویہودیوں کی سازشوں کے مقابلہ کیلئے مسلمانوں کو جرأت و استقامت کا راستہ اختیار کرنے کی ضرورت ہے۔