کرپشن تمام برائیوں کی جڑ ہے ٗ خاتمہ کیا جائیگا ٗ چیئر مین نیب قمر زمان چوہدری

نیب کے تمام متعلقہ حکام کرپٹ عناصر کے خلاف قانون کے مطابق شفافیت اور میرٹ پر تحقیقات کریں ٗاجلا س سے خطاب سندھ حکومت کی ڈی جی نیب کراچی کی سربراہی میں محکمہ صحت میں روک تھام کمیٹی تشکیل

جمعہ 1 مئی 2015 18:08

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ یکم مئی۔2015ء) چیئرمین نیب قمر زمان چوہدری نے کہا ہے کہ کرپشن تمام برائیوں کی جڑ ہے ٗ خاتمہ کیا جائیگا ٗنیب کے تمام متعلقہ حکام کرپٹ عناصر کے خلاف قانون کے مطابق شفافیت اور میرٹ پر تحقیقات کریں جبکہ چیئرمین قومی احتساب بیورو قمر زمان چوہدری کی ہدایات پر سندھ حکومت نے ڈی جی نیب کراچی کی سربراہی میں محکمہ صحت میں روک تھام کمیٹی تشکیل دی ہے جس میں سندھ پبلک پروکیورمنٹ ریگولیٹری اتھارٹی، منصوبہ بندی و ترقیات، حکومت سندھ پاکستان میڈیکل ایسوسی ایشن، ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی، ہیلتھ ریگولیٹری اتھارٹی کے علاوہ محکمہ صحت سندھ اور نیب سندھ کے سینئر قانونی مشیر شامل ہوں گے۔

چیئرمین نیب قمر زمان چوہدری کی صدارت میں نیب ہیڈکوارٹر میں اجلاس منعقد ہوا جس میں محکمہ صحت سندھ پر بنائی گئی روک تھام کمیٹی کی سفارشات کا جائزہ لیا گیا۔

(جاری ہے)

ڈی جی نیب سندھ نے اس کمیٹی کی سفارشات کے بارے میں بریفنگ دی جو ہسپتال انتظامیہ بشمول مریضوں کی دیکھ بھال، ادویات کا اجراء، میڈیکل رپورٹس، زکوٰۃ فنڈ کے استعمال، این جی اوز کی سرگرمیوں، طبی ضابطہ اخلاق، ادویات کی خریداری اور ٹینڈرنگ سسٹم، طبی تعلیم، رجسٹریشن، پی ایم ڈی سی، فیس سٹرکچر، رورل ہیلتھ سسٹم، ڈاکٹروں اور پیرا میڈیکل سٹاف کی دیہی علاقوں میں تعیناتی پر مراعات، میڈیکل آلات کی ٹینڈرنگ اور خریداری کے نظام، ہیلتھ ریگولیٹری اتھارٹی کے کردار اور نشہ آور ادوایات اور عطائی ڈاکٹروں کے مسائل اور ان سے نمٹنے سے نظام کے بارے میں تھی۔

روک تھام کمیٹی نے اینٹی گریٹڈ ہیلتھ مینجمنٹ انفارمیشن سسٹم شروع کرنے، ہنرمند اور تربیت یافتہ سٹاف کی تعیناتی، موجودہ سٹاف کی تربیت اور استعداد کار میں اضافے اور الیکٹرانک ریکارڈ کو مین سرور سے مربوط کرنے جیسی سفارشات کی ہیں۔ طبی ضابطہ اخلاق کے حوالہ سے روک تھام کمیٹی نے کہا کہ سرکاری ڈاکٹروں کی فارماسیوٹیکل اور میڈیکل ڈیوائس کمپنیوں کے ساتھ مالیاتی وابستہ مفاد، میڈیکل سے وابستہ افراد کی جانب سے سرکاری سہولیات و مراعات ذاتی مقاصد کیلئے استعمال کرنے، مریضوں کو پرائیویٹ کنسلٹنٹ کی جانب ریفر کرنے جیسے معاملات پر شعور کی کمی کو دور کرنے کی ضرورت پر زور دیا گیا ہے۔

کمیٹی نے پروکیورمنٹ اور ٹینڈرنگ کے حوالہ سے خامیوں کی نشاندہی کرتے ہوئے کہا کہ فنڈز کے تھوڑا تھوڑا کر کے جاری کرنے اور اس میں تاخیر کی وجہ سے خریداری کا عمل متاثر ہوتا ہے۔ چوتھا بنیادی نکتہ کنٹریکٹروں کے اندراج کا ہے جس میں اہلیت اور نااہلیت، بلیک لسٹنگ سمیت دیگر امور شامل ہیں۔ پانچواں ایریا جس کی نشاندہی کی گئی ہے وہ میڈیکل تعلیم ہے۔

نصاب کی خامیوں کی وجہ سے کرپشن اور بدعنوانی کی روک تھام نہیں ہو رہی۔ جنرل پریکٹیشنرز کیلئے فیملی میڈیسن کے نصاب میں موجود خلیج بھی ایک خامی ہے۔ اس کے علاوہ ہیلتھ ریگولیٹری اتھارٹی اور عطائی ڈاکٹروں اور جعلی ادویات کی روک تھام کے حوالہ سے بھی سفارشات دی گئی ہیں۔ اس موقع پر چیئرمین نیب قمر زمان چوہدری نے اس کمیٹی کی تیار کردہ سفارشات کی منظوری دیدی تاکہ سندھ کے عوام کو ان کی دہلیز پر صحت کی بہتر سہولیات میسر آسکیں۔

یہ سفارشات اب وزیراعلیٰ سندھ کے ذریعے محکمہ صحت کو بھجوائی جائیں گی تاکہ ان پر عملدرآمد یقینی بنایا جا سکے۔ چیئرمین نیب قمر زمان چوہدری نے نیب کراچی کی کوششوں کو سراہتے ہوئے کہاکہ کرپشن تمام برائیوں کی جڑ ہے۔ انہوں نے نیب کے اس عزم کا اعادہ کیا کہ کرپشن اور بدعنوانی کا خاتمہ کیا جائے گا۔ انہوں نے نیب کے تمام متعلقہ محکموں اور حکام پر زور دیا کہ وہ شکایات کی تحقیقات کیلئے تمام کوششیں بروئے کار لائے۔ کرپٹ عناصر کے خلاف قانون کے مطابق شفافیت اور میرٹ پر تحقیقات کی جائیں۔

متعلقہ عنوان :