دادو ، باراتیوں کی بس پر بجلی کے تار گرنے سے خواتین اور بچوں سمیت 11افراد جاں بحق ، دلہا دلہن سمیت 25سے زائد زخمی
زخمی ہسپتال میں منتقل ، کئی کی حالت تشویشناک ،ہلاکتوں میں اضافہ کاخدشہ ،جاں بحق ہونیوالوں میں خواتین اور بچے شامل صدرمملکت ،وزیراعظم ، عمران خان ، آصف زرداری ، سراج الحق سمیت سیاسی وسماجی رہنماوٴں کا ہلاکتوں پر افسوس انتظامیہ کو اس طرح کے واقعات کی روک تھام کے لئے اقدامات اٹھانے چاہئیں، وزیراعظم نوازشریف کی حادثے میں زخمی ہونے والوں کو بہترطبی سہولیات فراہم کرنے کی ہدایت
اتوار 3 مئی 2015 13:16
دادو/اسلام آباد /کراچی (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 3مئی۔2015ء ) دادو میں خیر پور ناتھن شاہ کے قریب لاڑکانہ سے سیہون جانے والی باراتیوں کی بس پر بجلی کے تار گر گئے جس کے نتیجے میں خواتین اور بچوں سمیت11 افراد جاں بحق جب کہ دلہا اوردلہن سمیت 25سے زائد زخمی ہوگئے ،زخمیوں کوقریبی ہسپتال میں منتقل کردیاگیا جن میں سے کئی کی حالت تشویشناک ہے اور ہلاکتوں میں اضافہ کاخدشہ ہے ،جاں بحق ہونے والوں میں خواتین اور بچے شامل تھے ،صدرمملکت ممنون حسین ،وزیراعظم میاں نوازشریف ،تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان ،سابق صدر آصف علی زرداری ،امیر جماعت اسلامی سراج الحق سمیت سیاسی وسماجی رہنماوٴں نے ہلاکتوں پر گہرے دکھ اور افسوس کااظہار کیا ۔
اتوار کو پولیس کے مطابق دادو میں خیر پور ناتھن شاہ کے قریب لاڑکانہ سے سیہون جانے والی باراتیوں کی بس پر بجلی کے تار گرنے سے بس میں آگ لگ گئی جس کے نتیجے میں11 افراد جھلس کر جاں بحق ہوگئے جن میں 4 خواتین اور3 بچے بھی شامل تھے۔(جاری ہے)
بس میں آگ لگنے کے نتیجے میں25 سے زائد افراد زخمی ہوئے جن میں دلہا اوردلہن بھی شامل تھیں ۔زخمیوں کو قریبی ہسپتال منتقل کردیا گیا جہاں ہسپتال انتظامیہ کا کہنا ہے کہ ان میں سے متعدد کی حالت تشویشناک ہے، لوگوں نے بس سے چھلانگیں لگا کر جان بچانے کی کوشش کی۔
پولیس اور ریسکیو ٹیمیں موقع پر پہنچ گئیں ہیں اور بس میں لگی آگ کو بجھانے کی کوشش کی جا رہی ہیں۔عینی شاہدین کا کہنا تھا کہ خیر پور ناتھن شاہ پر باراتیوں کی کھڑی تھی کہ بس کے اوپر بجلی کی 11ہزار کے وی کی تار آگری، تار گرنے کے باعث بس میں ایک دم ہی آگ لگ گئی۔البتہ یہ معلوم نہ ہو سکا کہ بجلی کی تار کس وجہ سے گری۔بس میں آگ لگنے سے 3 افراد موقع پر ہی ہلاک ہو گئے تھے جبکہ دیگر کو اسپتال منتقل کرنے کی کوشش کی گئی مگر مزید 8 افراد زخموں کی تاب نہ لا سکے جبکہ 30 زخمی بھی اسپتال لائے گئے۔دوسری جانب وزیراعظم نوازشریف نے بس حادثے پر دکھ اورافسوس کا اظہار کرتے ہوئے جاں بحق افراد کے لواحقین سے تعزیت کی۔ اس موقع پرانہوں نے کہا کہ انتظامیہ کو اس طرح کے واقعات کی روک تھام کے لئے اقدامات اٹھانے چاہئیں جب کہ انہوں نے حادثے میں زخمی ہونے والوں کو بہترطبی سہولیات فراہم کرنے کی بھی ہدایت کی۔مزید اہم خبریں
-
وزیرِ اعظم شہباز شریف نے مشترکہ مفادات کونسل کی تشکیلِ نو کر دی
-
شانگلہ حملے کے اصل ملزمان کو قانون کے کٹہرے میں لائیں گے، وفاقی وزیرداخلہ کی چینی سفارت خانے کے دورے کے موقع پر گفتگو
-
آئی ایم ایف کے ساتھ نئے پروگرام کیلئے اسٹاف لیول معاہدہ جون تک کرنا چاہتے ہیں، وفاقی وزیر خزانہ
-
اپریل کو سندھ بھر میں عام تعطیل کا اعلان
-
فرانس: بالوں سے متعلق امتیازی سلوک ختم کرنے کا نیا قانون
-
امریکی سفیرکی اڈیالہ جیل میں بانی پی ٹی آئی سے ملاقات پروضاحت
-
کیا جرمنی شام کی اسد حکومت کی بالواسطہ مالی مدد کر رہا ہے؟
-
بھائی کے ہاتھوں قتل ہونے والی ماریہ کی ابتدائی میڈیکل رپورٹ منظر عام پر آگئی
-
وزیراعظم نے مشترکہ مفادات کونسل کی تشکیل نو کر دی،وزیرخزانہ کی جگہ وزیرخارجہ کونسل میں شامل
-
اللہ کو حاضر ناظرجان کر کہتا ہوں کسی کے ساتھ کوئی ناانصافی نہیں کی ،چیف جسٹس پشاور ہائیکورٹ
-
علیمہ خان نے نواز شریف کو پانامہ کیس میں اقامہ پر سزا دینا غلطی قرار دیدیا
-
پاکستان: بھارت کے ساتھ تجارت بحال کرنے کی تجویز زیر غور ہے
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.