بھارتی میڈیا کے پروپیگنڈے سے متاثر ہوئے بغیر پاکستان نیپال میں ریلیف آپریشن نیک نیتی سے جاری رکھے گا ، پاکستان ، حقیقت اور پروپیگنڈہ کو آپس میں نہیں جوڑا جا سکتا ، پاکستان ضرورت کی گھڑی میں اپنے نیپالی بھائی بہنوں کے ساتھ شانہ بشانہ کھڑا ہے ، اعزاز چوہدری ،وزیراعظم نے 20ہزار خیموں اور 20ٹن چاول بھجوانے کی بھی منظوری دیدی ، آئندہ 2سے 3ہفتوں میں نیپال پہنچ جائینگے ، چیئر مین این ڈی ایم اے ، ہمیں خیمے، خوراک، ادویات کی فوری ضرورت ہے ،پاکستانی حکومت اور عوام کے شکر گزار ہیں ،نیپالی سفیر

اتوار 3 مئی 2015 20:37

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔3 مئی۔2015ء) سیکرٹری خارجہ اعزاز چوہدری نے کہا ہے کہ بھارتی میڈیا کے پروپیگنڈے سے متاثر ہوئے بغیر پاکستان نیپال میں ریلیف آپریشن نیک نیتی سے جاری رکھے گا ، حقیقت اور پروپیگنڈہ کو آپس میں نہیں جوڑا جا سکتا ، پاکستان ضرورت کی اس گھڑی میں اپنے نیپالی بھائی بہنوں کے ساتھ شانہ بشانہ کھڑا ہے اتوار کو یہاں چیئرمین این ڈی ایم اے اور نیپالی سفیر کے ہمراہ میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے سیکریٹری خارجہ اعزاز چوہدری نے کہا کہ 2005ء میں پاکستان نے تباہی دیکھی، اسی لئے آج نیپالی بھائیوں کا دکھ سمجھ سکتے ہیں، ان دنوں پاکستانی امداد سے متعلق بھارتی میڈیا پر پروپیگنڈا کیا جارہا ہے تاہم اس سے متاثر ہوئے بغیر نیک نیتی کے ساتھ نیپال میں ریلیف آپریشن جاری رہے گا۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ نیپال کے آرمی چیف نے پاکستان کی کوششوں کو سراہا جبکہ پاکستان میں نیپال کے سفارتخانے نے مدد کی، زلزلے کے فوری بعد وزیراعظم کی ہدایت پر نیپال امداد روانہ کی، اب تک 4 سی 130 طیارے امدادی سامان لیکر نیپال پہنچ چکے ہیں۔ انہوں نے بتای کہ وزیراعظم محمد نواز شریف کی خصوصی ہدایات پر پاکستان ضرورت کی اس گھڑی میں اپنے نیپالی بھائی بہنوں کے ساتھ شانہ بشانہ کھڑا ہے۔

اعزاز احمد چوہدری نے کہا کہ وزیراعظم کی منظوری پر 20ہزار خیمے اور خوراک کی بھاری کھیپ نیپال کے زلزلہ متاثرین کیلئے بھجوائی جا رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ان 20ہزار خیموں میں 2لاکھ سے زائد افراد کی گنجائش موجود ہے۔ انہوں نے کہا کہ 4سی 130طیارے خوراک، ادویات اور خیموں پر مشتمل امدادی سامان کی پہلی کھیپ لے کر زلزلہ کے دوسرے ہی روز نیپال روانہ کر دئیے گئے تھے۔

سیکرٹری خارجہ نے کہا کہ 30بستروں پر مشتمل موبائل ہسپتال 50ڈاکٹرز اور 38رکنی پاکستان آرمی سرچ ٹیم کے ہمراہ تربیت یافتہ حساس کتے بھی فوری طور پر کٹھمنڈو بھجوائے جا چکے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ خوراک، خیموں، ادویات اور دیگر ضروری سامان پر مشتمل 2مزید سی 130طیارے بھی نیپال بھجوا دئیے گئے ہیں اور یقین دلایا گیا ہے کہ نیپال کی حکومت کی مانگ اور ضرورت کے پیش نظر مزید امدادی سامان بھی مستقبل قریب میں بھجوایا جائے گا۔

سیکرٹری خارجہ نے کہا کہ ریلیف اینڈ ریسکیو آپریشن کے دوران 93 پاکستانیوں کو بھی نکالا گیا ہے جبکہ پاکستان نے کنگ ایڈورڈ میڈیکل کالج سے 20 نیپالی ڈاکٹرز کو بھی اپنے ہم وطنوں کی مدد کے لئے بھجوایا ہے۔ سیکرٹری خارجہ نے کہا کہ یہ بعض بھارتی ذرائع ابلاغ کی طرف سے محض پروپیگنڈہ ہے اور کہا کہ حقیقت اور پروپیگنڈہ کو آپس میں نہیں جوڑا جا سکتا۔

انہوں نے کہا کہ ہم دیانتداری سے اپنے نیپالی بھائیوں اور بہنوں کی مدد کر رہے ہیں اور کسی بھی غلط پروپیگنڈہ کے نتیجے میں اپنا تعاون ختم نہیں کریں گے۔ چیئرمین این ڈی ایم اے میجر جنرل اصغر نواز نے وضاحت کی کہ ریلیف اینڈ ریسکیو آپریشن وزیراعظم کی خصوصی ہدیات پر کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ریلیف آپریشن کیلئے فنڈز کی کوئی قلت نہیں ہو گی تاہم اب تک حکومت پاکستان نے 3سے 4ملین ڈالر مختص کئے ہیں لیکن ریلیف آپریشن کو نیپال کی حکومت کے مطالبہ اور ضرورت کے پیش نظر جاری رکھنے کے لئے حکومت کی سرپرستی درکار ہے۔

چیئرمین این ڈی ایم اے نے کہا کہ پاکستان آرمی کا فیلڈ ہسپتال موثر طور پر کام کر رہا ہے جہاں اب تک ایک ہزار سے زائد مریضوں کو علاج معالجے کی سہولیات فراہم کی گئی ہیں اور تاحال مریضوں کو علاج معالجہ کی سہولیات فراہم کی جا رہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ نیپال کے چیف آف آرمی سٹاف نے پاکستان کے فیلڈ ہسپتال کا دورہ کیا ہے اور ہسپتال میں خدمات فراہم کرنے والے پاکستانی ڈاکٹروں کی کوششوں اور جذبہ کو انہوں نے سراہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ رش اور محدود گنجائش کے باوجود پاکستان خوراک، امدادی سامان سے لدے سی 130طیارے نیپال کے زلزلہ زدگان کی مدد کیلئے نیپال بھجوایا ہے۔ چیئرمین این ڈی ایم اے نے کہا کہ وزیراعظم محمد نواز شریف نے 20ہزار خیموں اور 20ٹن چاول بھجوانے کی بھی منظوری دے دی ہے جو آئندہ 2سے 3ہفتوں میں نیپال پہنچ جائیں گے۔ پاکستان میں نیپال کے سفیر بھرت راج پاؤویل نے نیپال کے لئے امدادی سامان بھجوانے میں پاکستان کے جذبہ خیرسگالی کا خیرمقدم کرتے ہوئے کہا کہ 7.9شدت کے زلزلہ سے 80لاکھ نیپالی متاثر ہوئے ہیں اور اموات کی تعداد 6ہزار تک پہنچ گئی ہے جس کے 10ہزار تک پہنچ جانے کا خدشہ ہے۔

انہوں نے کہا کہ 35لاکھ نیپالیوں کو فوری امدادی معاونت کی ضرورت ہے۔ انہوں نے زلزلہ متاثرین کے لئے فوری امدادی سامان اور ٹیمیں بھجوانے پر حکومت پاکستان کا شکریہ ادا کیا۔ اس موقع پر نیپال کے سفیر نے کہا کہ ہمیں خیمے، خوراک، ادویات کی فوری ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ نیپالی حکومت اور اسلام آباد میں نیپال کا مشن پاکستانی دفتر خارجہ اور پاکستان آرمی اور نیپال میں درکار روزمرہ ضروریات کا سامان اور اس سامان کو جلد سے جلد بھجوانے کے لئے مسلسل رابطے میں ہیں۔

نیپالی سفیر نے کہا کہ مشکل کی اس گھڑی میں گرانقدر تعاون فراہم کرنے پر پاکستان کی حکومت اور عوام کے شکرگزار ہیں۔ انہوں نے کہا کہ نیپال کے 35اضلاع زلزلہ سے بری طرح متاثر ہوئے ہیں 6ہزار اموات ہو چکی ہیں اور 14ہزار سے زائد افراد زخمی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ 41ہزار مکانات مکمل تباہ ہو چکے ہیں جبکہ ڈیڑھ لاکھ جزوی طور پر تباہ ہوئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ 35لاکھ افراد کو امدادی سامان کی اشد ضرورت ہے۔

متعلقہ عنوان :