ہر سال عیدالاضحی سے قبل کانگو وائرس پھیلنے کے امکانات بڑھ جاتے ہیں،جام مہتاب ڈاہر

وائرس کے پھیلاؤکو روکنے اور لوگوں میں احتیاطی تدابیر سے متعلق آگاہی کے لیے محکمہ صحت قبل از وقت اقدامات کرتا ہے ،وقفہ سوالات میں جواب

پیر 4 مئی 2015 18:02

کراچی ( اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 04 مئی۔2015ء ) سندھ کے وزیر صحت جام مہتاب حسین ڈاہر نے کہا ہے کہ ہر سال عیدالاضحی سے قبل کانگو وائرس پھیلنے کے امکانات بڑھ جاتے ہیں ۔ وائرس کے پھیلاؤکو روکنے اور لوگوں میں احتیاطی تدابیر سے متعلق آگاہی کے لیے محکمہ صحت قبل از وقت اقدامات کرتا ہے ۔ یہ بات انہوں نے پیر کو سندھ اسمبلی کے اجلاس میں وقفہ سوالات کے دوران ایک تحریری سوال کے جواب میں بتائی ۔

وزیر صحت نے بتایاکہ کراچی ، حیدر آباد اور سکھر کی فوڈ لیبارٹریز میں دودھ کے نمونے ٹیسٹ کے گئے ۔ ان نمونوں میں اسٹارچ آئل ، واشنگ پاوڈر ، یوریا اور بال صفا پاوڈر نہیں پایا گیا ۔ انہوں نے بتایا کہ 2012ء میں خسرے کی وجہ سے سندھ بھر میں 209 بچے ہلاک ہوئے ۔ اس صورت حال کے پیش نظر محکمہ صحت نے ہنگامہ پروگرام شروع کیا ۔

(جاری ہے)

اور 62 لاکھ 71 ہزار سے زائد بچوں کی ویکسی نیشن کی گئی ۔

وزیر صحت نے کہاکہ سندھ کے 15 سرکاری اسپتالوں میں آئی سی یو اور سی سی یو کی سہولت موجود ہے ۔ 2 سرکاری اسپتالوں میں آئی سی یو اور 6 اسپتالوں میں سی سی یو کی سہولت دستیاب ہے ۔ نئے مالی سال کے لیے 19 اسپتالوں میں دونوں سہولتیں ، 18 اسپتالوں میں آئی سی یو اور 4 اسپتالوں میں سی سی یو کی سہولت فراہم کرنے کی تجویز دی گئی ہے ۔ سڑکوں اور شاہراہوں پر واقع تعلقہ ہیڈ کوارٹرز اسپتال میں ٹراما سینٹرز قائم کرنے کی بھی تجویز دی گئی ہے ۔

انہوں نے کہا کہ صوبے بھر میں ہیپا ٹائٹس کنٹرول پروگرام کے تحت مریضوں کے علاج کے لیے 55 مراکز قائم کیے گئے ہیں ۔ یہ پروگرام جنوری 2009ء میں شروع کیا گیا تھا ۔ اب تک 143210 مریضوں کا علاج مکمل کیا جا چکا ہے جبکہ 26229 مریضوں کا علاج جاری ہے ۔ ابتدائی سال 2008-09 ء میں اس پروگرام کے لیے 72 کروڑ روپے مختص کیے گئے تھے ۔ 2013-14 میں ایک ارب 21 کروڑ روپے مختص کیے گئے تھے ۔

ان میں سے ایک ارب روپے کی رقم جاری کی گئی تھی ۔ مختلف سوالوں کے تحریری جوابات میں وزیر صحت نے بتایا کہ خیرپور ضلع میں حمل اور زچگی کے دوران 110 خواتین ہلاک ہوئیں ۔ انہوں نے بتایا کہ ہر سال عیدالضحیٰ کے موقع پر کانگو وائرس کے پھیلنے کے امکانات میں اضافہ ہو جاتا ہے ۔ اس سے پہلے محکمہ صحت کانگو وائرس کا پھیلاؤ روکنے کے لیے متعدد اقدامات کرتا ہے اور آئندہ بھی کرے گا ۔ انہوں نے بتایا کہ 2009ء سے 2014 ء تک 6 سالوں میں کانگو وائرس کے پنجاب میں 3 ، بلوچستان میں 302 اور سندھ میں 19کیس رپورٹ ہوئے ۔