خیبر پختونخوا کے تمام چھوٹے بڑے سرکاری ہسپتالوں اور طبی مراکز کی کارردگی کو بہتر بنا کر عوام کوعلاج معالجے کی معیاری سہولیات کو یقینی بنانے کے لئے محکمہ صحت میں قائم اینڈہنڈنٹ مانیٹرنگ یونٹ نے باقاعدہ طور پر کام شروع کر دیا ہے

صوبائی وزیر صحت شہرام خان تراکئی کا تقریب سے خطاب

پیر 4 مئی 2015 22:02

پشاور( اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 04 مئی۔2015ء )خیبر پختونخوا کے تمام چھوٹے بڑے سرکاری ہسپتالوں اور طبی مراکز کی کارردگی کو بہتر بنا کر عوام کوعلاج معالجے کی معیاری سہولیات کو یقینی بنانے کے لئے محکمہ صحت میں حال ہی میں قائم شدہ اینڈہنڈنٹ مانیٹرنگ یونٹ نے باقاعدہ طور پر کام شروع کر دیا ہے۔آئی ایم یو کے ہیلتھ مانیٹرز کی ٹریننگ مکمل ہونے کے بعدفیلڈ میں ان کی نقل و حرکت کو آسان بنانے کے لئے انہیں موٹرسائیکلیں بھی فراہم کر دی گئیں۔

اس سلسلے میں ایک تقریب پیر کے روز ہیلتھ سیکرٹریٹ میں منعقد ہوئی جس میں سینئر صوبائی وزیر صحت شہرام خان تراکئی نے ڈسٹرکٹ ہیلتھ مانیٹرزمیں موٹرسائیکلوں کی چابیاں تقسیم کیں۔سیکرٹری صحت مشتاق جدون ،ڈائریکٹر جنرل ہیلتھ سروسزڈاکٹر پرویز کمال اور پراجیکٹ ڈائریکٹر آئی ایم یوڈاکٹر اختر سید کے علاوہ دیگر متعلقہ حکام ، ڈسٹرکٹ ہیلتھ مانیٹرز اور میڈیا کے نمائندوں کی کثیرتعداد نے تقریب میں شرکت کی۔

(جاری ہے)

اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے صوبائی وزیر صحت نے صحت کے شعبے کی بہتری کے لئے آئی ایم یو کے قیام کو موجودہ صوبائی حکومت کا ایک انقلابی قدم قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس منصوبے کا مقصدہسپتالوں اور طبی اداروں کے بارے میں مثبت رپورٹنگ کرنا ہے جس سے ان طبی اداروں میں پائی جانے والی خامیوں کو دور کرنے اور ان کی مجموعی کارکردگی کو بہتر بنانے میں مدد ملے گی۔

انہوں نے کہا کہ ڈسٹرکٹ ہیلتھ مانیٹرز ایک شفاف مسابقاتی عمل کے ذریعے سو فیصد میرٹ پر بھرتی کئے گئے ہیں اور وہ سو فیصد میرٹ پر کام کریں گے۔تقریب کے شرکاء کو بتایا گیا کہ آئی ایم یو کا منصوبہ صوبائی سالانہ ترقیاتی پروگرام کا حصہ ہے جس کے لئے 478.9ملین روپے مختص کئے گئے ہیں ۔تین سالہ اس منصوبے کے تحت صوبہ بھر کے لئے کل175ہیلتھ مانیٹرز این ٹی ایس کے ذریعے بھرتی کئے گئے ہیں جن میں سے ہر ضلع کے لئے سات مانیٹرز مقرر کئے گئے ہیں جو اپنے اپنے علاقوں میں طبی مراکز کا ہفتہ وار دورہ کریں گے اور وہاں پر عملے کی حاضری،طبی سہولیات کی دستیابی ، صفائی کی صورتحال،مریضوں کی تعداد اوردرپیش مسائل کے بارے میں حقائق پر مبنی رپورٹ محکمہ صحت کے اعلیٰ حکام کو دیں گے جو ان طبی اداروں میں پائے جانے والے مسائل کو حل کرنے کے لئے شواہد پر مبنی فیصلے کریں گے۔

اس مقصد کے لئے ہیلتھ مانیٹرزکومخصوص موبائل فونز فراہم کئے گئے ہیں جن کے ذریعے وہ اپنے ہیڈآفس کو آن لائن رپورٹ بھیجیں گے۔طبی اداروں میں خواتین وارڈز کی مانیٹرنگ کے لئے خواتین مانیٹرز بھی بھرتی کے گئے ہیں۔اس منصوبے کے تحت اضلاع میں قائم طبی اداروں کے ساتھ ساتھ محکمہ صحت کے ضلعی دفاتر کی کارکردگی کی بھی مانیٹر کی جائے گی ۔ان مانیٹرنزکو موٹر سائیکلیں فراہم کرنے کا مقصد فیلڈ میں ان کی نقل و حرکت کو آسان بنانا ہے اس مقصدکے لئے خواتین مانیٹرز کو دس ہزار روپے ماہانہ کنونس الاؤنس دیا جائے گا۔