حکومت نے محکمہ صحت کے 15ہزارسے زائدملازمین کومستقل کردیاہے،میر رحمت بلوچ
بلوچستان میں تربیت یافتہ طبی عملے کی شدیدکمی ہے جس کاہمیں احساس ہے مت بلوچستان میں عوام کوصحت کی سہولیات کی فراہمی کیلئے تمام دستیاب وسائل کوبروئے کارلارہی ہے محکمہ صحت میں مڈوائفری ،ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتی ہے،صوبائی وزیر صحت اور یاسمین لہڑی کا تقریب سے خطاب
منگل 5 مئی 2015 19:53
کوئٹہ (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 05 مئی۔2015ء ) صوبائی وزیر صحت میر رحمت بلوچ اور رکن صوبائی اسمبلی یاسمین لہڑی نے کہا ہے کہ حکومت نے محکمہ صحت کے 15ہزارسے زائدملازمین کومستقل کردیاہے بلوچستان میں تربیت یافتہ طبی عملے کی شدیدکمی ہے جس کاہمیں احساس ہے حکومت نے ڈاکٹرزکوصوبے کے دیہی علاقوں میں عوام کوطبی سہولیات کی فراہمی کیلئے تعینات کیاہے حکومت بلوچستان میں عوام کوصحت کی سہولیات کی فراہمی کیلئے تمام دستیاب وسائل کوبروئے کارلارہی ہے محکمہ صحت میں مڈوائفری ،ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتی ہے ان خیالات کااظہارانہوں نے گزشتہ روز ’’مڈوائفری ڈے ‘‘کے عالمی دن کے موقع پر ایم این سی ایچ کے زیراہتمام بوائے سکاؤٹس ہیڈ کوارٹر میں منعقدہ تقریب سے اظہارخیال کرتے ہوئے کیااس موقع پر وزیراعلیٰ کے مشیر برائے تعلیم سردار رضا محمد بڑیچ بھی موجود تھے تقریب سے ایم این سی ایچ کے پروگرام کوارڈی نیٹر ڈاکٹرعبدالواحد ، مرسی کورکے ٹیم لیڈر ڈاکٹر سعد اﷲ خان ،ڈاکٹر دلشاد،ڈاکٹرکٹر نقیب اﷲ ،ظہیر ، پروفیسر ڈاکٹر نائلہ احسان ، نیشنل پارٹی کی رہنما صابرہ اسلام ایڈووکیٹ،سیو دی دی چلڈرن کے سینئر منیجر ڈاکٹر داوداچکزئی ،ندا ،صدیقہ برات خان ، عابدہ ،ندیم فیروزی سمیت دیگر نے بھی خطاب کیا علاوہ ازیں پبلک سکول کوئٹہ اور مڈوائفری اسکول کوئٹہ کی کمیونٹی میڈوائیز کورس کی طالبات نے ماں اور بچوں کی صحت اور کمیونٹی مڈوائیزکے کام کے حوالے سے مختلف ٹیبلو پیش کئے میر رحمت صالح بلوچ نے کہا کہ بلوچستان کے دور دراز علاقوں میں عوام کو صحت کی سہولیات کی فراہمی حکومت کی اولین ترجیحات میں شامل ہے جس پر کسی بھی قسم کا سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا ماضی میں محکمہ صحت سمیت تمام اداروں کو مفلوج کردیا گیا لیکن آج الحمد اﷲ وزیراعلیٰ بلوچستان ڈاکٹرعبدالمالک بلوچ کی کوششوں سے سول ہسپتال اور بولان میڈیکل ہسپتال سمیت تمام ہسپتالوں کو فعال کردیا گیا ہے اور دیہی علاقوں میں گائناکالوجسٹ نہ ہونے کے باعث اکثر مائیں زچگی کے دوران موت کی منہ میں چلی جاتی تھیں آج صوبے کے دیہی علاقوں کے ہسپتالوں میں گائناکالوجسٹ ڈاکٹرز موجود ہیں جس سے عوام کو علاج معالجے کی بہتر سہولیات کی فراہمی کو یقینی بنارہی ہیں انہوں نے کہا کہ محکمہ صحت پر تنقید کرنے والوں نے اپنے دور میں محکمہ صحت کو تباہی کے دہانے پر پہنچادیا بولان میڈیکل ہسپتال میں 192لیٹرینیں بند پڑی تھیں جس کے باعث ڈاکٹروں کو عوام کو مشکلات کا سامنا تھا اسی طرح بولان میڈیکل کالج کے 11آپریشن تھیٹر بند تھے آج الحمد اﷲ وہ فعال ہیں اور روزانہ سول ہسپتال کوئٹہ میں 300سے زائد افراد کی سرجری کی جارہی ہے اتنے بڑے پیمانے پر ملک کے کسی بھی ہسپتال میں سرجری نہیں کی جاتی ۔
(جاری ہے)
متعلقہ عنوان :
مزید قومی خبریں
-
وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں نان روٹی کی قیمتوں میں کمی کا نوٹیفکیشن عدالت نے 6 مئی تک معطل کردیا
-
ملیریا پرقابو پانے کےلئے مشترکہ کوششوں کی ضرورت ہے،چیئرمین سینیٹ کا ملیریا کے عالمی دن کے موقع پر پیغام
-
صدرمملکت کے خطاب پر بحث کے حوالے سے ایوان کے اتفاق رائے سے امور طے کیے جائیں گے، سپیکرقومی اسمبلی
-
گرل فرینڈ کا برگر کھانے پر ایس ایس پی کے بیٹے نے جج کے بیٹے کو قتل کر دیا
-
پنجاب پولیس کو 1ارب 20کروڑ روپے کے فنڈز جاری
-
9 مئی: ڈاکٹر یاسمین راشد کی درخواست ضمانت پر سماعت 27 اپریل تک ملتوی
-
موسمیاتی تبدیلی کرہ ارض کا درپیش عظیم چیلنج ہے، صورتحال کی سنگینی کو سمجھنا ہوگا: بلیغ الرحمان
-
گرفتاری کاڈر:شیر افضل مروت نے اسلام آباد ہائی کورٹ سے حفاظتی ضمانت کیلئے رجوع کرلیا
-
فواد چوہدری کیخلاف مقدمات،سیکرٹری داخلہ کو توہین عدالت کی درخواست پر نوٹس
-
کے پی حکومت کا بیوٹی پارلرز کے بعد وکلا کو بھی فکسڈ ٹیکس نیٹ میں لانے کا فیصلہ
-
راولپنڈی، 7 سالہ لڑکی کی قابل اعتراض تصاویر اور ویڈیوز وائرل کرنے پر ملزم کو 3 سال قید اور 25 لاکھ روپے جرمانہ کی سزا
-
جاوید لطیف اور رانا تنویر کے درمیان اختلافات حلقے میں ٹکٹوں کی تقسیم تنازع قرار
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.