محکمہ صحت عامہ کی خاموشی ‘ پرائیویٹ ہسپتال جانی دشمن بن گئے ‘پرائیویٹ کلینک میں انجیکشن لگائے جانے پر نین سکھ کی رہائشی 17 سالہ دوشیزہ زندگی کی بازی ہار گئی‘ عوامی حلقوں کا جعلی ہسپتالوں کو سیل کرنے کا مطالبہ

بدھ 6 مئی 2015 15:13

ہٹیاں بالا (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 06 مئی۔2015ء) محکمہ صحت عامہ کی خاموشی ‘ پرائیویٹ ہسپتال جانی دشمن بن گئے‘ نجی ہسپتال میں زائد المعیاد انجیکشن لگائے جانے پر نین سکھ کی رہائشی 17 سالہ دوشیزہ اقراء دختر ارشاد عباسی زندگی کی بازی ہار گئی۔ عوامی حلقوں کا جعلی ہسپتالوں کو سیل کرنے کا مطالبہ‘ تفصیلات کے مطابق پرائیویٹ کلینکس پر اکثر واقعات رونما ہونے لگے۔

(جاری ہے)

شیر بانو ہسپتال میں ضلع ہٹیاں نین سکھ کی رہائشی اقراء دختر ارشاد عباسی چیک اپ کروانے کیلئے شیر بانو ہسپتال گئیں جہاں درد ختم کرنے کا انجیکشن لگایا گیا جس کے باعث دوشیزہ زندگی کی بازی ہار گئی ‘ انجیکشن expireتھا۔ جعلی ڈاکٹرز کیخلاف فی الفور کارروائی عمل میں لائی جائے عوامی حلقوں نے احتجاج کی دھمکی دیدی۔ اقراء کے والد ارشاد عباسی غربت کے باعث عملہ کیخلاف کارروائی سے گریزاں ہے۔

مگر عوامی حلقوں نے شدید احتجاج کرتے ہوئے فی الفور کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔ ایم بی بی ایس کیئے بغیر جعلی ڈپلومہ ہولڈرز نے پرائیویٹ کلینکس اور ہسپتال کھول کر غریب لوگوں کی جانیں لینی شروع کررکھی ہیں۔ محکمہ صحت عامہ کے عملہ کی ملی بھگت سے ضلع ہٹیاں سمیت آزادکشمیر بھرمیں کلینکس‘ ہسپتالوں کی برمار ہے ۔

متعلقہ عنوان :