تھیلا سیمیا عفریت مرگ ہے اس کے ہولناک دھانے سے اپنی قوم کے بچوں کو بچانا ہوگا‘محمد عظیم خان

جمعرات 7 مئی 2015 12:11

میرپور(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 07 مئی۔2015ء) آزادکشمیر کے سماجی کارکن اور کشمیر بلڈ بینک اینڈ ویلفیئر کے مرکزی صدر محمد عظیم خان نے 8مئی تھیلا سیمیا ڈے کے موقع پر اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ تھیلا سیمیا در اصل ایک ایسی موذی بیماری کا نام ہے جس میں انسان کا جگر خون بنانے کی صلاحیت سے محروم ہوجاتا ہے آپ میں سے ہر کوئی جانتا ہے کہ انسانی بھاگ دوڑ صبح شام کی یہ مصروفیات اور سرگرمیاں سب خون کی گردش کی مرہون منت ہیں ذرا تصور کیجئے کہ اگر ہمارا جسم خون بنانا بند کر دے اور خدانخواستہ تھیلا سیمیا جیسا موذی مرض آپ کے اور میرے جسم پر حملہ آور ہو جائے تو ہماری زندگی کی تمام رونقیں ایک لمحے میں بے مقصد ہو کر رہ جائیں ذرا سوچیے کہ جو بچے خون کی دولت سے محروم ہیں ان کی زندگی کا دار ومدار آپ کے دیئے ہوئے عطیہ خون پر ہے ان کی نبض صرف اس وقت تک چلتی رہیگی جب تک ا نہیں عطیہ خون کی فراہمی جاری رہے گی خون کی محرومی کا درد صرف وہی جانتا ہے جو کبھی اس کی کمی کا شکار ہوا ہو تھیلا سیمیا ایک در د ناک ،اذیت ناک اور انسان کو فکر کی سولی پر لٹکانے والا مرض ہے تھیلا سیمیا عفریت مرگ ہے اس کے ہولناک دھانے سے اپنی قوم کے بچوں کو بچانا ہوگا تھیلا سیمیا کا شکار یہ بچے ہماری طرح جینے کا پورا حق رکھتے ہیں ان کی مایوس آنکھوں میں جھانکیئے اور موت کے لہراتے سائے دیکھئے ان معصوم بچوں کی پھول سی صورتیں بہار آنے سے پہلے ہی خزاؤں کی نذر ہو رہی ہیں ان کی طرف بڑھتی ہوئی موت کو کون روکے گا خون کی ایک ایک بوند پر جن زندگیوں کا انحصار ہے زندگی کے پھڑ پھڑاتے چراغوں کو بجھنے سے کون بچائے گا محمد عظیم خان نے تھیلی سیمیا ڈے کے موقع پر عوام الناس سے پر زور اپیل کی ہے کہ اس وقت 250سے زائد بچے تھیلی سیمیا سنٹر ڈی ایچ کیو میں رجسٹر ہیں ان کی زندگی کا ناطہ بحال رکھنے کے لیے آپ کشمیر بلڈ بینک کے ہاتھ مضبوط کیجئے ہمارے ساتھ قدم سے قدم ملا کر چلیں عطیہ خون دیکر تھیلی سیمیا کے مریضوں کو زندگی کا تحفہ دیں ۔

متعلقہ عنوان :