ہارون آباد‘ شہر میں گرد وغبار سے سانس اور ڈسٹ الرجی کے امراض میں خاطر خواہ اضافہ

جمعرات 7 مئی 2015 12:23

ہارون آباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 07 مئی۔2015ء)شہر بھر میں اڑنے والی مٹی اور چولستانی علاقے ،ڈویثرن بھاولپور ، ہارون آباد ، فورٹ عباس ، مروٹ ،یزمان ، صادق آباد و دیگر میں تیز گرد آلود آندھیوں ،اور تھریشروں ،ہارویسٹر زسے اٹھنے والے گرد وغبار اور کپاس کی فصل پر کیے جانے والے زرعی سپرے سے سانس اور ڈسٹ الرجی کے امراض میں خاظر خواہ اضافہ ہو رہا ہے ،گندم کی گہائی کے موسم میں مریضوں کی تکلیف میں اضافہ ہو جاتا ہے۔

مگر حکومتی بے حسی کہ اس علاقہ میں افسوس ناک اعداد وشمار کے مریضوں کے خطہ میں الرجی سنٹر بنانے جنوبی پنجاب میں بنانے کی بجائے اسلام آباد میں بنایا ہوا ہے تاکہ اس علاقہ سے کوئی استفادہ نہ کرسکے ۔ ماہرین طب پروفیسر حکیم ظفراقبال صدر ہربل میڈیکل ایسوسی ایشن ،ڈاکٹر احمد رضاء میڈیکل سپرنڈنٹ کی میڈیا سے بات چیت چولستانی علاقہ ہارون آباد ، فورٹ عباس ، سے لیکر ، بھاولپور، رحیم یار خان ، صادق آباد تک میں ریت کے ٹیلوں سے اٹھنے والی تیز آندھیوں اور گندم کی فصل کو کاٹنے اور تھریشر وں کے عمل سے اٹھنے واے گرد وغبار اور ریت کی آندھیوں سے اس علاقہ میں ڈسٹ الرجی کے مریضوں میں بتدریج اضافہ ہورہا ہے ۔

(جاری ہے)

حکومت کی جانب سے پنجاب بھر میں اکلوتا الرجی سنٹر اسلام آباد میں بنایا گیا ہے حالانکہ اس علاقہ میں گرد وغبار ہوتا ہی نہیں ہے ۔ اور نہ ہی اس علاقہ کے لیے میڈیکل ایوانوں میں اس طرف توجہ کی ضرورت محسوس کی گئی ہے کہ اس علاقہ میں الرجی سنٹر بنایا جائے ۔ڈسٹ الرجی کا علاج کرانے کے لیے اب مریضوں کو سینکڑوں کلومیٹر کا فاصلہ اور ہزاروں روپے کے سفری اخراجات برداشت کرکے اسلام آباد جانا پڑتا ہے۔اس کا افسوس ناک پہلو یہ ہے کہ سابق وزیر اعظم پاکستان یوسف رضاء گیلانی ، شاہ محمود قریشی ، سمیت سیاسی پارٹیوں کے بہت سے کرتا دھرتا کا تعلق اسی جنوبی پنجاب سے ہے ۔جن کی طرف سے بھی کبھی اس کی طرف توجہ نہ دی گئی ۔