بلاجواز مدارس کو تنقید کا نشانہ بنانا فیشن بن چکا ،علماء اور مدارس دین کی خدمت کررہے ہیں ‘ طاہر محمود اشرفی

علماء ،خطباء،آئمہ مساجد کیلئے معلوماتی تربیتی نشست 23مئی کو لاہور اور8جون کو قصور میں ہوگی‘ چیئرمین پاکستان علماء کونسل

ہفتہ 9 مئی 2015 20:59

لاہور ( اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 09 مئی۔2015ء) علماء اور مدارس دین کی خدمت کررہے ہیں ، بلاجواز مدارس کو تنقید کا نشانہ بنانا فیشن بن چکا ہے،پہلے بھی متعدد بار کہہ چکے ہیں کہ جو مدرسہ دہشتگردی یاانتہاپسندی میں ملوث ہے تو اسکی نشاندہی کی جائے، علماء ،خطباء،آئمہ مساجد کیلئے معلوماتی تربیتی نشست 23مئی کو لاہور اور8جون کو قصور میں ہوگی۔

یہ بات پاکستان علماء کونسل کے مرکزی چیئرمین اور وفاق المساجد پاکستان (رجسٹرڈ) کے صدر حافظ محمد طاہر محمود اشرفی نے قصور کے علماء کے وفد سے گفتگو کرتے ہوئے کہی۔ اس موقع پر مولانا رساالدین آزاد ،حافظ محمد اسماعیل ،مولانا محمد مشتاق لاہوری،مولانا ذکاء الرحمن،مولانا محمد حسین آزاد،مولانا اسلم قادری،مولانا عبد القیوم ،قاری عبد الحکیم اطہرودیگر بھی موجود تھے۔

(جاری ہے)

حافظ محمد طاہر محمود اشرفی نے کہا کہ آج پاکستان جن مسائل اور مصائب کا شکار ہے اسکی قرآن و سنت کے نظام کا نفاذ نہ ہونا ہے۔مدارس عربیہ کے اساتذہ اورطلباء کو عصر حاضر کے تقاضوں سے آگاہ کرنا اور اسلام کے نام پر پھیلائے جانے والے تکفیری نظریات کیخلاف انکی رہنمائی کرنا علماء ،مفکرین اور دانشوروں کی ذمہ داری ہے۔انہوں نے کہا کہ مدارس دینیہ نے ہمیشہ امن وامان کے قیام ،دہشتگردی کے خاتمہ اور رواداری کے فروغ کیلئے کردار اداکیا ہے اور آئندہ بھی کرتے رہیں گے۔

انہوں نے کہا کہ مدارس کو تنقید کا نشانہ بناکر بدنام کیا جارہا ہے ۔ مدارس میں قال اﷲ اور قال رسول ﷺ کی تعلیم دی جاتی ہے۔انہوں نے کہا کہ پاکستان علماء کونسل کے زیر اہتمام مدارس کے فارغ التحصیل علماء ،طلباء اور آئمہ مساجد کیلئے 23مئی کو لاہور اور8جون کو قصور میں تربیتی نشستوں کا اہتمام کیا جارہا ہے۔

متعلقہ عنوان :