وزیر اعظم کی نگرانی میں ادویات کی برآمدات میں اضافے کیلئے ٹاسک فورس بنائی جائے، پی پی ایم اے

ایس ایم منیر، ایوب شیخ، ڈاکٹر اسلم، سعید اﷲ والا، قیصر وحید ، زاہد سعید ، عبدالحسیب و دیگر کا سیمینار سے خطاب

ہفتہ 9 مئی 2015 21:06

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 09 مئی۔2015ء) پاکستان فارماسیوٹیکل مینو فیکچررز ایسوسی ایشن نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ ادویات کی برآمدات میں اضافے کیلئے وزیر اعظم کی نگرانی میں ٹاسک فورس بنائی جائے اور پی پی ایم اے نے وژن کے تحت 10سال میں برآمدات کا ہدف 5ارب ڈالر رکھا جائے۔ یہ بات چیئرمین پی پی ایم اے سعید اﷲ والانے کہی ۔ وہ گزشتہ روز مقامی ہوٹل میں ادویات سازی پر سیمینار سے خطاب کر رہے تھے ۔

اس موقع پر ٹریڈ ڈیولپمنٹ اتھارٹی کے سربراہ ایس ایم منیر، ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی کے سربراہ ڈاکٹر محمد اسلم، سیکریٹری قومی صحت و ریگولیشنز ایوب شیخ، سابق چیئرمین زاہد سعید، ڈاکٹر قیصر وحید ، عبدالحسیب اور عبدالصبور نے بھی خطاب کیا۔ سعید اﷲ والا نے اس موقع پر کہا کہ پی پی ایم اے نے ایک وژن اپنانے کا فیصلہ کیا ہے جس کے تحت موجودہ برآمدات 200ملین ڈالر کی برآمدات کو 10سال میں 5ارب ڈالر تک بڑھایا جائے جس کیلئے حکومت اور بیوروکریسی کو خصوصی اقدامات کرنے ہوں گے۔

(جاری ہے)

موجودہ ٹاسک فورس پی پی ایم اے کے نمائندوں حکومتی اداروں پر مشتمل ہوتی ۔یہ ٹاسک فورس پاکستان سے ادویات کے فروغ کی صورتحال کا جائرہ لینے کیلئے ہر تین ماہ بعد اجلاس منعقد کرے گی۔ اسی وژن کے تحت پی پی ایم اے کم از کم دس ایف ڈی اے امریکی فوڈ اینڈ ڈرگ ایڈ منسٹریشن سے منظور شدہ دوائیں اور پاکستان میں مینوفیکچرنگ یونٹس قائم کرنے کا ارادہ رکھتی ہے جن کی پیداوار دنیا میں کہیں بھی برآمد کی جا سکتی ہے۔

سعید اﷲ والا نے کہا کہ ہم اس سلسلے میں ایک چھت تلے تمام سہولیات چاہتے ہیں تاکہ بے جا تاخیر سے بچاجا سکے اور پاکستان فارما کمپنیوں کیلئے عالمی سرٹیفیکٹ کا حصول آسان بنایا جائے تاکہ ترقی پذیر ممالک کو بھی پاکستان ادویات برآمد کی جا سکیں۔ انہوں نے بتایا کہ انڈیا میں فارما فرینڈی پالیسی کے باعث ان کی برآمدات 15بلین ڈالر تک پہنچ چکی ہے اور برطانیہ، جاپان، آسٹریلیا اور یورپ میں انڈین فارما کا کردار بڑھ رہا ہے۔

چیف ایگزیکٹیو ٹی ڈیپ ایس ایم منیر نے کہا کہ برآمدات میں اضافے کیلئے ٹی ڈیپ سے بدعنوانی کا خاتمہ کیا جا رہا ہے اور بہتر انتظام کیلئے بھرپور کوششیں کی جا رہی ہیں انہوں نے کہا کہ ان تجاویز پر ٹی ڈیپ اپنے افسران کے ساتھ سنجیدگی سے عمل کرے گا اور وزیر اعظم کو یہ سفارشات بھیجی جائیں گی اور بہت جلد ہم ایک لائحہ عمل تیار کر کے فارما انڈسٹری کے ساتھ کوششوں کا آغاز کر دیں گے۔

سیکریٹری نیشنل ہیلتھ سروسز ایوب شیخ نے کہا ان کی وزارت اور ڈریپ ملکر پہلے تو مسائل کا جائزہ لیں گے اور غیر ضروری تاخیر سے بچنے کیلئے حکمت عملی بنائی جائے گی اور وزارت نیشنل ہیلتھ فارما انڈسٹری اور ڈریپ مل کر اس صنعت کو ترقی دیں گے۔ انہوں نے کہا کہ اس سلسلے میں افسران کی غفلت اور لاپرواہی برداشت نہیں کی جائیگی۔ چیف ایگزیکٹیو ڈریپ ڈاکٹر محمد اسلم نے کہا کہ ان کے ادارے میں بھی ایک برآدمدات میں اضافے کی کمیٹی تشکیل دی جا رہی ہے اور ڈریپ کی کارکردگی کو بہتر بنانے کیلئے جلد ہی 200افراد بھرتی کیئے جائیں گے ۔

انہوں نے کہا کہ ڈریپ کی تاخیر کے بغیر فارما انڈسٹری کے مسائل حل کرے گا ۔ اس موقع پر زونل چیئرمین ڈاکٹر قیصر وحید نے کہا کہ پاکستان فارما انڈسٹری65فیصد ملکی ضروریات پوری کر رہی ہے۔

متعلقہ عنوان :