صوبے سے غیر معیار اور جعلی ادویات کا خاتمہ کرنے کے لئے ڈویژن اور ضلع کی طرح پر کریک ڈاؤن کا فیصلہ

موت کے سوداگروں سے کوئی رعایت نہیں برتی جائے گی،بڑی مچھلیوں پر ہاتھ ڈالا جائے گا‘ مشیر صحت خواجہ سلمان رفیق

منگل 12 مئی 2015 16:41

لاہور( اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 12 مئی۔2015ء) مشیر وزیراعلی پنجاب برائے صحت خواجہ سلمان رفیق نے کہا کہ صوبے سے جعلی اور غیر معیاری ادویہ سازی اور اس کے کاروبار کو ہر قیمت پر ختم کیا جائے گا،جعلی ادویات کا خاتمہ کرنے کے لئے ڈویژن اور ضلع کی سطح پر کریک ڈاؤن کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے جس کے لئے وزیراعلی پنجاب محمد شہباز شریف نے صوبے میں دو ٹاسک فورسز تشکیل دی ہیں،جعلی ادویات تیار کرنے والے یونٹ کے مالک کے خلاف کارروائی عمل میں لائی جائے گی اور بڑی مچھلیوں پر ہاتھ ڈالا جائے گا۔

انہوں نے یہ بات سول سیکرٹریٹ کمیٹی روم میں جعلی وغیرمعیاری ادویات کے انسداد کے لئے بنائی گئی جوائنٹ ٹاسک فورس کے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کہی۔اجلاس میں انسداد جعلی ادویات کی ٹاسک فورس (برائے سینٹرل پنجاب) کے وائس چیئرمین خواجہ عمران نذیر،جنوبی پنجاب کی ٹاسک فورس برائے انسداد جعلی ادویات کے وائس چیئرمین قاضی عدنان فرید، ایڈیشنل چیف سیکرٹری پنجاب سید مبشر رضا،پولیس کے اعلی افسران،سیکرٹری پراسیکیوشن،ڈائریکٹر جنرل ہیلتھ ڈاکٹر زاہد پرویز، تمام ڈویژنل کمشنرز اور آر پی اوز نے ویڈیو لنک کے ذریعے اجلاس میں شرکت کی۔

(جاری ہے)

اجلاس میں ساہیوال میں جعلی ادویات کی بڑی کھیپ پکڑنے اور ملزمان کے خلاف عوامی کارروائی کرنے پرمتعلقہ تھانے کے ایس ایچ او کی پیشہ وارانہ مہارت کی تعریف کی گئی۔ سیکرٹری صحت جواد رفیق ملک نے کہا کہ وزیراعلی محمد شہباز شریف ٹاسک فورس کے خود چیئرمین ہیں جو ہر ماہ اجلاس بلا کر دونوں ٹاسک فورسز کی کارکردگی اور ا س سلسلہ میں کمشنرز، ڈی سی اوز اور آر پی اوز کی طرف سے کئے گئے اقدامات کا جائزہ لیں گے۔

جواد رفیق ملک نے کہا کہ وزیراعلی کے واضح احکامات ہیں کہ جعلی وغیر معیاری ادویات کے دھندے میں ملوث مینوفیکچرریونٹ کے مالک اور ڈسٹری بیوٹرز کو شکنجے میں لا کر سزائیں دلوائی جائیں۔ انہوں نے کہا کہ کارروائی ڈالنے کے لئے معمولی کارندوں کے خلاف کارروائی قابل قبول نہیں ہوگی۔خواجہ سلمان رفیق نے پولیس حکام کو ہدایت کی کہ ٹاسک فورسز کے چھاپے میں پکڑے جانے والے افراد کے خلاف ایف آئی آر درج کرنے میں ایک لمحہ کی تاخیر نہ کی جائے اور پوری طرح تفتیش کرکے مکرہ دھندے میں ملوث تمام کرداروں کو بے نقاب کیا جائے۔

انہوں نے کہا کہ اگر اس کاروبار کو تحفظ دینے میں کوئی ڈرگ انسپکٹر یا محکمہ صحت کا اہلکار ملوث پایا گیا تو اس کے خلاف بھی سخت ایکشن لیا جائے گا۔ایڈیشنل چیف سیکرٹری سید مبشر رضا نے کہا کہ فیلڈ کی انتظامیہ دونوں ٹاسک فورسز کے ماتحت کام کریں گے اور جعلی،غیرمعیاری ادویات کی تیاری یا خریدوفروخت کی اطلاع پر ریڈ کرنے میں پولیس افسر اور ضلعی انتظامیہ ٹاسک فورسز کے ساتھ مکمل تعاون فراہم کرنے کی پابند ہو گی۔

انہوں نے ہدایت کی کہ ضلع کی سطح پر ایک سینئر پولیس آفیسر کو انسداد جعلی ادویات ٹاسک فورس کا فوکل پرسن نامزد کردیا جائے تاکہ ضرورت پڑنے پر متعلقہ افسر کے ذریعے پولیس کی مدد طلب کی جا سکے۔ایڈیشنل چیف سیکرٹری نے ہدایت کی کہ پولیس حکام جعلی وغیر معیاری ادویات کے دھندے میں ملوث افراد کے خلاف ایف آئی آر درج کرنے میں تاریخ نہ کریں اور صحیح تفتیش کرکے فول پروف چالان پیش کریں تاکہ ملزمان کے خلاف قانون کے مطابق سخت کارروائی ممکن ہو سکے۔

خواجہ عمران نذیر نے کہا کہ جعلی ادویات کے کاروبار کوختم کرنے کے لئے ڈرگز ایکٹ میں ترامیم ضروری ہیں تاکہ انسانی جانوں سے کھیلنے والوں کو کڑی سے کڑی سزا دلوائی جا سکے۔خواجہ سلمان رفیق نے کہا کہ موت کے سوداگروں کے ساتھ کوئی رعایت نہیں برتی جائے گی۔اجلاس میں تمام ڈویژنل کمشنرز نے بتایا کہ انہوں نے اپنے اپنے ڈویژن کے اضلاع میں جعلی ادویات کی تیاری، خریدوفروخت کرنے والوں کے خلاف پہلے ہی آپریشن شروع کر دیا ہے تاہم انسداد جعلی ادویات کی ٹاسک فورسز کے قیام کے بعد اس آپریشن میں مزید تیزی آ جائے گی اور ضلعی انتظامیہ اور پولیس اس سلسلہ میں مکمل تعاون کریں گے۔