نرس کے بغیر آج کے دور میں ماڈرن ہیلتھ سسٹم کا تصور بھی نہیں کیا جا سکتا ‘ مقررین

نرسنگ کے عالمی دن پر پی آئی سی میں نرسوں نے دیئے جلا کر مریضو ں کی خدمت کا عہد کیا تقریب سے پرنسپل کوثر پروین، ڈپٹی چیف نرسنگ سپرنٹنڈنٹ ثمینہ یاسمین، شمائلہ نواز اور دیگر کا خطاب

منگل 12 مئی 2015 19:45

لاہور ( اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 12 مئی۔2015ء)نرسنگ اور تیمارداری میں چولی دامن کا ساتھ ہے۔سفید براق لباس میں ملبوس نرسیں امید کی شمع کی مانند ہیں جس کی روشنی بیمار جسم میں زندگی کی امنگ پیدا کرنے کے علاوہ مایوسیوں کے اندھیرے دور کرتی ہیں۔نرس کے بغیر آج کے دور میں ماڈرن ہیلتھ سسٹم کا تصور بھی نہیں کیا جا سکتا ۔ہیلتھ پالیسی میں نرسوں کو بھی شامل کیا جائے۔

ان خیالات کا اظہار نرسنگ کے عالمی دن کے حوالے سے پنجاب انسٹی ٹیوٹ آف کارڈیالوجی کے زیر اہتمام ایک سادہ مگر پروقار تقریب سے پرنسپل پوسٹ گریجویٹ کالج آف نرسنگ کوثر پروین، ڈپٹی چیف نرسنگ سپرنٹنڈنٹ پی آئی سی ثمینہ یاسمین، شبانہ خوشی،نسرین غازی، شمائلہ نواز، شگفتہ اور اﷲ رکھی نے خطاب کیا۔ ثمینہ یاسمین نے کہا کہ نرسوں کا عالمی دن اس امر کا متقاضی ہے کہ انہیں ان کے مقدس پیشے کے حوالے سے خراج تحسین پیش کیا جائے۔

(جاری ہے)

جدید دنیا میں فلورنس نائٹ انگیل اس شعبے کی بانی ہیں۔ اس کی خدمت انسانی کے جذبے قابل تعریف ہے۔ انہوں نے کہا کہ نرسیں بلا رنگ و نسل اور مذہب دکھی انسانیت کی خدمت کرنا اپنا فرض سمجھتی ہیں، ہر مہذب معاشرے میں نرسیں امید کی کرن تصور کی جاتی ہیں۔انہوں نے کہا کہ زمانہ امن ہو یا جنگ، آفات ارضی ہو یا سماوی وہ بلاتھکان دل جمعی سے کا م کرتی رہتی ہیں۔

حالیہ سیلاب او ر اس سے قبل زلزلے میں نرسوں کی خدمات کو فراموش نہیں کیا جاسکتا۔ یہی وجہ ہے کہ وزیراعلی پنجاب محمد شہباز شریف نے سالہا سال سے کنٹریکٹ پر کام کرنے والی سینکڑوں نرسوں کو ریگولر کیا۔ ان کیلئے کروڑوں روپے کے خطیر فنڈز مختص کئے۔ انہوں نے نرسنگ سٹاف کو تلقین کی وہ مریضوں کے ساتھ اپنے برتاؤ کی ایسی مثال قائم کریں جسے دیکھ کر ہر خاتون نرس بننے میں فخر محسوس کرے۔

کوثر پروین نے کہا کہ امراض کی روک تھام اور ہیلتھ ایجوکیشن میں بھی نرسز کو اپنا کردار ادا کرنا چاہیئے تاکہ لوگ بیماریوں سے بچاؤ کی تدابیر اور پرہیز اختیار کر کے اپنے آپ کو محفوظ کرسکیں۔ شمائلہ نواز نے کہا کہ مریض کی جنس سے قطع نظر نرسیں یکساں توجہ اور یکسوئی سے ان کی دیکھ بھال کرتی ہیں۔ ان کا کردار زمانہ حال سے یہ کہہ رہا ہوتا ہے کہ اﷲ کی رحمت سے مایوس نہیں ہونا چاہیئے۔

انہوں نے نرسنگ سٹاف پر زور دیا کہ وہ اپنی پیشہ وارانہ صلاحیتیں اور استعداد بڑھانے کیلئے کوشاں رہیں تاکہ وہ نرسنگ کے میدان میں موجودہ حالات کے مطابق دکھی انسانیت کی خدمت کیلئے خود کو تیار کرسکیں۔ تقریب کے اختتام پر نرسوں نے شمعیں روشن کر کے عہد کیا کہ وہ مریضوں کی دیکھ بھال میں کوئی کسر اٹھا نہیں رکھیں گی۔