مدارس رشدو ہدایت کے سرچشمہ اورعلم و حکمت کے مراکز ہیں‘علامہ راغب حسین نعیمی

اشتعال انگیز خطبے اور تقاریر سے امت کی اصلاح ممکن نہیں ہے،علماء وحدت امت کیلئے کردار ادا کریں‘ناظم اعلیٰ جامعہ نعیمیہ

جمعرات 14 مئی 2015 19:10

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 14 مئی۔2015ء )مدارس رشدو ہدایت کے سرچشمہ اورعلم و حکمت کے مراکز ہیں۔قرآن وسنت کی تعلیمات پر عمل کئے بغیر دنیا و آخرت میں کامیابی ناممکن ہے ۔اشتعال انگیز خطبے اور تقاریر سے امت کی اصلاح ممکن نہیں ہے۔علماء ومشائخ دعوت و تبلیغ کے ذریعے وحدت امت کیلئے اپنا کرداراداکریں۔ان خیالات کااظہارمعروف مذہبی اسکالر علامہ محمدراغب حسین نعیمی نے گزشتہ روزجامعہ نعیمیہ کی 63ویں سالانہ تقریب ختم بخاری شریف و تقسیم انعامات کے موقع پر جامعہ نعیمیہ میں منعقدہ پروقار تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔

تقریب سے شیخ القرآن و الحدیث جامعہ مفتی عبدالعلیم سیالوی،مفتی محب اﷲ نوری(مہتمم اعلیٰ دارلعلوم حنفیہ فریدیہ بصیرپور)مولانا محمدمحبوب احمدچشتی ودیگر نے خطاب کیا۔

(جاری ہے)

جبکہ شیخ الحدیث مفتی انور القادری، مولانا غلام نصیر الدین نصیر،ڈاکٹر محمدسیلمان قادری،مفتی محمدہاشم ،مفتی محمدعمران حنفی،مفتی محمدعارف حسین،مفتی محمدمدنی،مولانا غلام مرتضیٰ، مولانا محمدکلیم فاروقی،مولانا محمدضیاء اﷲ نورانی،مفتی بلال فاروق نعیمی،نعیمین ایسوسی ایشن پاکستان کے سینئرمرکزی نائب صدرقاری محمدامیر قادری،مفتی محمدحسیب احمدقادری،مفتی قیصر شہزاد نعیمی سمیت نعیمین ایسوسی ایشن کے مرکزی عہدیداران ،بزم نعیمیہ کے کارکنان اور طلباء کی کثیر تعداد نے شرکت کی۔

مقررین نے کہاکہ مولانا سید نعیم الدین مرادآبادی اورمفتی محمدحسین نعیمی کے ادھورے مشن کوپورا کرینگے۔مفتی محب اﷲ نوری نے درس بخاری دیتے ہوئے کہا کہ مسلم ممالک میں فرقہ وارانہ سوچ کوفروغ دینا اغیار کی سازش ہے۔اختلاف رائے کے نام پر کسی بھی شخص کاخون بہانااسلام کی تعلیمات کے منافی ہے۔تکفیری سوچ نے مسلمانوں کو ناقابل تلافی نقصان پہنچایا ہے۔تقریب کے اختتام پر تعلیمی میدان میں نمایاں کارکردگی دکھانے والے طلباء میں انعامات اوراعزازی شیلڈ بھی تقسیم کی گئیں۔