ٹیچنگ ہسپتالوں کے شعبہ امراض قلب کو پوری طرح فنکشنل کرنے کی تیاریاں

تمام ہسپتالوں سے طبی آلات،ہیومن ریسورس اور اخراجات بارے تفصیلات طلب پنجاب انسٹی ٹیوٹ آف کارڈیالوجی کا لوڈ کم کرنے کے لئے دیگر ہسپتالوں کے کارڈیک یونٹ کا فنکشنل ہونا ضروری ہے‘وزیراعلی پنجاب سے جلد منظوری لی جائے گی

جمعرات 14 مئی 2015 19:27

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 14 مئی۔2015ء ) مشیر وزیراعلی پنجاب برائے صحت خواجہ سلمان رفیق نے کہا کہ امراض قلب کے مریضوں کا لوڈ برداشت کرنا کسی ایک ہسپتال کے بس کی بات نہیں،اس کے لئے پہلے مرحلہ میں لاہور کے ٹیچنگ ہسپتالوں میں موجود شعبہ امراض قلب کو پوری طرح فنکشنل کیا جائے گا تاکہ پنجاب انسٹی ٹیوٹ آف کارڈیالوجی میں مریضوں کا رش کم ہو اور مریضوں کو بروقت اور احسن طریقہ سے علاج معالجہ کی سہولیات میسر آ سکیں۔

انہوں نے یہ بات سول سیکرٹریٹ میں ٹیچنگ ہسپتالوں کے شعبہ امراض قلب کو پوری طرح فنکشنل کرنے کے لئے اقدامات کے سلسلہ میں اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کہی۔ اجلاس میں سیکرٹری صحت جواد رفیق ملک،ڈائریکٹر جنرل ہیلتھ ڈاکٹر زاہد پرویز،پی آئی سی کے چیف ایگزیکٹو پروفیسر ڈاکٹر بلال ذکریا خان، شیخ زید ہسپتال کی پروفیسر امبر ملک،گلاب دیوی ہسپتال کے پروفیسر محمد زبیر،سروسز ہسپتال کے پروفیسر عزیر الرحمن،میو ہسپتال سے ڈاکٹر بلقیس اختر،جناح ہسپتال سے ایسوسی ایٹ پروفیسر ڈاکٹر شریف، ڈپٹی سیکرٹری ہیلتھ ٹیکنیکل ڈاکٹر محمد محسن اور دیگر افسران نے شرکت کی۔

(جاری ہے)

ڈاکٹر بلقیس نے کہا کہ میو ہسپتال کے شعبہ امراض قلب میں سٹاف اور طبی آلات کی کمی ہے اگر مسنگ سہولیات فراہم کر دی جائیں تو میو ہسپتال کا یہ شعبہ اپنی پوری استعداد کے مطابق ورکنگ شروع کر دے گا۔ انہوں نے بتایا کہ محدود وسائل کے باوجود میو ہسپتال میں دل کے مریضوں کا علاج کیا جارہا ہے تاہم یہ محدود پیمانے پر ہے۔اجلاس میں شریک تمام متعلقہ ہسپتالوں کے ماہرین امراض قلب نے پنجاب انسٹی ٹیوٹ آف کارڈیالوجی میں مریضوں کے رش کو کم کرنے اور بہتر سہولیات کی فراہمی اور دیگر ہسپتالوں کے کارڈیک یونٹس کو فنکشنل کرنے کے بارے میں اظہار خیال کیا اور اس سلسلہ میں مسائل کی نشاندہی کی۔

سیکرٹری صحت نے کہا کہ لاہور کی آبادی اور ارد گرد کے شہروں کے دباؤ کو مدنظر رکھتے ہوئے مستقبل میں ہمیں امراض قلب کا مزید ایک ہسپتال تعمیر کرنا ہو گا تاہم لانگ ٹرم پلاننگ کے ساتھ ٹیچنگ ہسپتالوں کے کارڈیک یونٹس سے استفادہ کرنا بھی ضروری ہے۔ انہوں نے ہدایت کی کہ تمام ہسپتال امراض قلب کے مریضوں کو کیر کرنے کے لئے اپنے اپنے ہسپتال کے شعبہ امراض قلب کی ضرورتوں بارے پی سی ون فوری طور پر تیار کرکے محکمہ کو بھیج دیں تاکہ نئے مالی سال کے بجٹ میں جتنی سکیموں کو شامل کرنا ممکن ہو،انہیں فوری طور پر بجٹ کی سفارشات میں شامل کرایا جا سکے۔

خواجہ سلمان رفیق نے پی آئی سی کے چیف ایگزیکٹو پروفیسر بلال ذکریا سے کہا کہ وہ لاہور کے ٹیچنگ ہسپتالوں کے شعبہ امراض قلب کو پوری طرح فنکشنل کرنے کے لئے مذکورہ ہستالوں کی ضروریات،افرادی قوت اور فنڈز، طبی آلات کی فراہمی کے سلسلہ میں فوکل پرسن کا کردار ادا کریں اور حتمی سفارشات ایک پریذنٹیشن کی شکل میں تیار کرکے محکمہ صحت کو دیں تاکہ وزیراعلی محمد شہباز شریف کو اجلاس میں تمام ضروریات سے آگاہ کرکے اخراجات اور دیگر امور کے بارے منظوری حاصل کی جاسکے۔

خواجہ سلمان رفیق نے کہا کہ پی آئی سی میں 100 بستروں کی ایمر جنسی زیر تعمیر ہے جو مکمل ہونے پر اگرچہ مریضوں کو کچھ ریلیف ضرور ملے گا لیکن دل کی بیماریوں کے لوڈ کو مدنظر رکھتے ہوئے ضرورت اس امر کی ہے کہ دیگر تمام ٹیچنگ ہسپتالوں کے شعبہ امراض قلب کو بھی پوری طرح فنکشنل کیا جائے تاکہ یہ ہسپتال بھی دل کے مریضوں کا علاج اور پروسیجرز کریں اور پی آئی سی میں مریضوں کا رش ختم کیا جا سکے۔

متعلقہ عنوان :