نیشنل ٹیکنالوجی کونسل کے قیام کانوٹیفکیشن جاری ہوچکا ہے ٗ بائی باز رواں ماہ منظور کرلئے جائینگے ٗ انجینئر بلیغ الرحمن

پٹرول پمپس کے سٹورز تو رات بھر کھلے رہتے ہیں، ادویات کی دکانیں بھی بند نہیں کی جاتیں ٗ وزیرمملکت

جمعرات 14 مئی 2015 19:58

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 14 مئی۔2015ء) وزیر مملکت برائے داخلہ انجینئر بلیغ الرحمن نے کہا ہے کہ نیشنل ٹیکنالوجی کونسل کے قیام کانوٹیفکیشن جاری ہوچکا ہے ٗ بائی باز رواں ماہ منظور کرلئے جائینگے ٗ پٹرول پمپس کے سٹورز تو رات بھر کھلے رہتے ہیں، ادویات کی دکانیں بھی بند نہیں کی جاتیں جمعرات کو سینٹ میں عوامی درخواست پر بحث سمیٹتے ہوئے وزیر مملکت برائے تعلیم و تربیت انجینئر بلیغ الرحمن نے کہا کہ نومبر 2012ء میں نیشنل ٹیکنالوجی کونسل کا قیام عمل میں لایا گیا ہے جس کا مقصد انجینئرنگ کی مخلتف کیٹیگریوں کو اس کے تحت لانا تھا اس کے بائی لاز پر پاکستان انجینئرنگ کونسل نے اعتراض کیا، اس حوالے سے اعتراضات دور کرنے کے لئے کمیٹی بنانے کا فیصلہ کیا گیا ہے جس نے کام شروع کر دیا ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ دنیا میں بیچلر پروگرام چار سال ہے، پاکستان میں بھی چار سال کا ہونا چاہیے، بی ٹیک کا نام بھی تبدیل کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے، رواں ماہ میں کمیشن کے اجلاس میں نیشنل ٹیکنالوجی کونسل کے حتمی بائی لاز کی منظوری دیدی جائے گی اور اس کو آپریشنل کر دیا جائے گا۔ قبل ازیں میاں عتیق شیخ نے کہا کہ ہایئر ایجوکیشن کمیشن نے نیشنل ٹیکنالوجی کونسل بنانے کا نوٹیفکیشن جاری کیا ہے، ضرورت اس امر کی ہے کہ بی ٹیک اور ڈپلومہ انجینئرز کو بھی دوسرے انجینئرز کے برابر لایا جا سکے۔

سینیٹر محسن لغاری نے کہا کہ اس کونسل کو آپریشنل کیا جائے، یہ بہت اہم کونسل ہے۔ بعد ازاں سینیٹر سلیم ایچ مانڈوی والا کے توجہ دلاؤ نوٹس کے جواب میں وزیر مملکت برائے داخلہ انجینئر بلیغ الرحمن نے کہا کہ توانائی کی بچت کے لئے کابینہ کمیٹی برائے توانائی نے دکانیں رات 8 بجے ، شادی ہال 10 بجے اور ریسٹورنٹ 11 بجے بند کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ دنیا بھر میں بازار رات کو جلد بند ہو جاتے ہیں، پٹرول پمپس کے سٹورز تو رات بھر کھلے رہتے ہیں، ادویات کی دکانیں بھی بند نہیں کی جاتیں۔

متعلقہ عنوان :