داتوٹ‘ بنیادی صحت عامہ مرکز جہولاناڑا اور رول ہیلتھ سینٹر پانیولہ میں ادویات کی کمی‘ عملہ غائب ‘ مریض رلنے لگے

جمعہ 15 مئی 2015 12:40

داتوٹ(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 15 مئی۔2015ء ) بنیادی صحت عامہ مرکز جہولاناڑا اور رول ہیلتھ سینٹر پانیولہ میں ادویات کی کمی عملہ غائب ‘بڑی آبادی زندگی موت کی کشمکش میں مبتلا‘ماہانہ حکومتی خزانے سے لاکھوں روپے تنخواہوں و مراعات کی مد میں وصول کرنے والے عیاشیوں میں مصروف‘کون کس ڈیوٹی پر‘کس نے ادویات کی فروخت کو معمول بنایا ڈی ایچ او پونچھ اور اعلیٰ حکام نے چپکی سادھ لی سماجی شخصیات کا شدید احتجاج ‘وزیر صحت اور انسانی حقوق تنطیموں اور تحقیقاتی اداروں سے نو ٹس لیے جانے کی اپیل ‘تفصیلات کے مطابق رورل ہیلتھ سینٹر پانیولہ اور بنیادی صحت عامہ مرکز جہولاناڑا میں ماہانہ لاکھوں روپے تنخواہیں حکومتی خزانے سے تعینات ملازمیں کو ادا کی جاتی ہیں لیکن یہاں پر پریشان مریضوں کو کوئی ریلیف ادویات اور دیگر سہولیات کے حوالے سے حاصل نہیں پانیولہ رورول ہیلتھ سینٹر کی عمارت جو زلزلہ کے بعد باہر کے ممالک نے تعمیر کر کے دی اور ساری مشینری نالائق انتظامی ڈھانچہ کے سب ناقابل استعمال ہو کر رہ گئی ڈاکٹرز نے پرائیویٹ ہسپتال کھول رکھے ہیں اور علاج کے لیے مریضوں کو کلینک آنے کے مشورے دئیے جاتے ہیں اور تمام تر بنیادی ادویات کے لیے پرچیاں ہاتھوں میں تھما کر اپنے اپنے قائم سٹوروں پر روانہ کر دیا جاتا ہے پانیولہ میں ۵۰ فیصدی سے زائد سٹاف بارے کسی کو خبر نہیں کہ وہ کس مد میں تنخواہیں گھر بیٹھے وصول کر رہا ہے اور کس کی کیا ڈیوٹی ہے سب لا علم ہیں سماجی حلقوں نے شدید احتجاج کرتے ہوئے کہا کہ افسوس کا مقام یہ ہے کہ ڈی ایچ او پونچھ اس سارے معاملے میں تماشائی کا کردار ادا کر رہا ہے اور غریب عوام ہسپتالوں کے باہر تڑپ رہی ہے جن کو کسی قسم کا علاج میسرنہیں انھوں نے کہا کہ اگر ادارہ جات سے اسی طرح ناانصافیاں عوام کو میسر آئیں گی تو عوام مجبور ہو کر کسی بھی اقدام سے گریز نا کریں گے انھوں نے وزیر صحت قمرالزماں خان ‘ڈی جی ہیلتھ ڈاکٹر سردار محمود خان اور انسانی حقو ق کی تنظیموں سے اپیل کی کہ وہ سسکتی زندگیوں کو بچانے کے لیے پانیولہ اور جہولانا ڑا مراکز پر عملہ کی حاضری اور ادویات کی فراہمی یقینی بنائیں۔