پشاور ٗ پولیو قطرے پلانے کا کاؤنٹر نہ ہونے کی وجہ سے روزانہ درجنوں مسافروں کو بیرون ملک جانے سے روکنے کاانکشاف

کاؤنٹر نامعلوم وجوہات کی بناء پر ختم کر دیا گیا ٗ مسافروں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے ٗذرائع امیگریشن حکام کی جانب سے کاؤنٹر نامعلوم وجوہات کی بنا ختم کردیا گیا ہے ٗ کشمالہ اورکزئی

ہفتہ 16 مئی 2015 16:27

پشاور (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 16 مئی۔2015ء) خیبر پختونخوا کے باچا خان ایئر پورٹ سے بیرونی ممالک جانے والے مسافروں کیلئے پولیو سے بچاؤ کے قطرے پلانے کا کاؤنٹر نہ ہونے کی وجہ سے روزانہ درجنوں مسافروں کو بیرونی ممالک جانے سے روکے جانیکاانکشاف ہوا ہے بی بی سی کے مطابق پاکستان میں پولیو سے متاثرہ افراد کی تعداد میں بتدریج اضافے کے بعد ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن (ڈبلیو ایچ او) کی سفارش پر گذشتہ سال پاکستان سے باہر سفر کرنے والے مسافروں پر پولیو کے قطرے پینے کو لازم کیا گیا تھا ٗفیصلے کے بعد ملک کے تمام ہوائی اڈوں پر پولیو کے قطرے پلانے کے کاؤنٹر بھی قائم کیے گئے تھے۔

باچا خان ایئر پورٹ کے ڈیپارچر لاونچ میں بھی محکمہ صحت کی جانب سے ایک ایسا ہی کاؤنٹر بنایا گیا تھا جہاں مسافروں کو موقع پر پولیو کے قطرے پلانے کے بعد ایک سرٹیفکیٹ جاری کیا جاتا تھا جس پر مسافر بیرونی ممالک کا سفر کرسکتے تھے تاہم گذشتہ کچھ عرصہ سے یہ کاؤنٹر نامعلوم وجوہات کی بناء پر ختم کردیا گیا ہے جس کے بعد باہر کے ممالک جانے والے مسافروں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔

(جاری ہے)

باچا خان ایئر پورٹ ذرائع کا کہنا ہے کہ کوئی ایسا دن نہیں گزرتا جب امیگریشن حکام کی جانب سے مسافروں کو پولیو کا سرٹیفکیٹ نہ ہونے کی وجہ سے جہازوں سے آف لوڈ نہ کیا جاتا ہو۔باچا خان ایئر پورٹ میں وفاقی حکومت کے تحت چلنے والی محکمہ صحت کے ادارے ایئرپورٹ ہیلتھ اسٹبلشمینٹ کے سربراہ ڈاکٹر کشمالہ اورکزئی نے بی بی سی کو بتایا کہ ایک سال پہلے ہوائی اڈے کے بین لاقوامی ڈیپارچر لاؤنچ میں پولیو کا ایک کاؤنٹر بنایا گیا تھا تاہم امیگریشن حکام کی جانب سے یہ کاؤنٹر نامعلوم وجوہات کی بنا اب ختم کردیا گیا ہے۔

انھوں نے کہا کہ امیگریشن حکام پولیو کے قطرے پلانے والے کارکنوں کو اکثر اوقات تنگ کیا کرتے تھے جس کی وجہ سے مجبوراً کاؤنٹر ختم کردیا گیا۔انہوں نے کہاکہ انھوں نے متعدد مرتبہ اعلی حکام کو تحریری طورپر آگاہ بھی کیا ہے تاہم ابھی تک کوئی کارروائی نہیں کی گئی ہے۔پشاور صدر کے ایک رہائشی احسان اﷲ نے بی بی سی کو بتایا کہا کہ چند دن پہلے انھیں بھی 20 افراد سمیت امیگریشن حکام نے مختلف حیلوں بہانوں سے بیرونی ممالک جانے سے روکا حالانکہ ان کے پاس ویزا اور دیگر تمام قانونی دستاویزات موجود تھے۔

انھوں نے کہا کہ ملک کے تمام ہوائی اڈوں پر پولیو کے کاؤنٹر پہلے سے موجود ہیں تاہم باچا خان واحد ایئر پورٹ جہاں یہ کاؤنٹر بغیر کسی وجہ کے ختم کردیا گیا محکمہ صحت پشاور کے ایک اعلی افسر نے نام ظاہر نہ کرنے کی بتایا کہ وفاقی تحقیقاتی ادارے ایف آئی اے کے بعض اہل کار پولیو کے قطرے پلانے والے کارکنوں کو ایئر پورٹ کی حدود میں آزادانہ طورپر کام کرنے سے روکتے رہے ہیں جس کی وجہ سے مجبوراً پولیو کاؤنٹر بند کردیا گیا۔انھوں نے کہا کہ یہ شکایت اعلیٰ حکام کی نوٹس میں بھی لائی گئی ہے تاہم ابھی تک کوئی کارروائی نہیں ہوئی ہے۔

متعلقہ عنوان :