سیری شوگر مل ، ٹنڈومحمدخان گذشتہ دو سالوں سے بند ، 2ہزار سے زائد ملازمین بیروزگار ہوگئے ، اہل خانہ فاقہ کشی پر مجبور

پیر 18 مئی 2015 20:20

ٹنڈومحمدخان ( اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 18مئی۔2015ء ) سیری شوگر مل ، ٹنڈومحمدخان شوگر مل ، گذشتہ دو سالوں سے بند ، 2ہزار سے زائد ملازمین بیروزگار ہوگئے ، اہل خانہ فاقہ کشی پر مجبور ، اومنی گروپ شوگر ملیں چلانے کوتیار نہیں جبکہ ملازمین کے بقایا جات بھی ادا نہیں کئے جارہے ، چیف جسٹس آف پاکستان ، وزیر اعظم میاں محمد نواز شریف نوٹس لیں اور مزدوروں سے زیادتیوں کا فوری ازالہ کیا جائے ، بصورت دیگر احتجاجی تحریک چلائی جائیگی ،ورکرز یونین رہنماؤں کی میڈیا کو بریفنگ ۔

(جاری ہے)

تفصیلات کے مطابق سیری شوگر مل ، ٹنڈومحمدخان شوگر مل ، ورکرز یونین کے رہنماؤں ارشد نوناری ، الیاس پٹھان ، طارق قریشی ، راؤ غلام حسین ودیگر نے صحافیوں کو بتایاکہ اومنی گروپ کی شوگر ملیں ، سیری شوگر مل اور ٹنڈومحمدخان شوگر مل گذشتہ دو سالوں سے بند ہیں ، جس کے باعث 2ہزار سے زائد ملازم بیروزگار ہوچکے ہیں ، ملازمین کے بچے تعلیم سے محروم ہوگئے ہیں ، جبکہ اہل خانہ فاقہ کشی پر مجبور ہیں اومنی گروپ کی جانب سے سیری شوگر مل اورٹنڈومحمدخان شوگر مل پر زبردستی اپنے گارڈ اور پولیس اہلکار تعینات کردیئے ہیں ، صوبائی حکومت کی جانب سے اومنی گروپ کو کروڑوں روپے دیئے گئے لیکن مل انتظامیہ شوگر ملوں کی بحالی اور مزدوروں کو ان کا جائز حق دینے کو تیار نہیں ، ٹنڈومحمدخان شوگر مل کے سیکیورٹی آفیسر اور ایڈمن آفیسر لال جمال کے مطابق 8مئی کو اومنی گروپ اور انصاری شوگر مل کے آر ڈی اورنگزیب خان ، دادو شوگر مل کے آر ڈی راؤ محمد شفیق اور انصاری شوگر مل کے ایڈمن مینیجر آفیس کا تالا توڑ کر ضروری کا غذات اپنے ساتھ لے گئے ہیں جس سے ہمیں خدشہ ہے کہ اومنی گروپ ٹنڈومحمدخان شوگر مل اور سیری شوگر مل میں موجود تمام مشینریوں کو اپنی کسی دوسری فیکٹری میں منتقل کر کے ٹنڈومحمدخان شوگر مل اور سیری شوگر مل کو ہمیشہ کیلئے بند کر دیگا ، اگر ایسا ہوا تو ٹنڈومحمدخان کے ہزاروں محنت کش بیروزگار ہوجائیں گے ، رہنماؤں نے چیف جسٹس آف سپریم کورٹ ،چیف آف آرمی اسٹاف جنرل راحیل شریف، وزیر اعظم پاکستان میاں محمد نواز شریف سے اپیل کی کہ وہ سندھ میں اومنی گروپ کی مزدور دشمن پالیسیوں کا نو ٹس لیں اور ہزاروں محنت کشوں کو بیروزگار ہونے سے بچائیں بصورت دیگر ضلع ٹنڈومحمدخان کے ہزاروں محنت کش سڑکوں پر آکر احتجاج کرنے پر مجبور ہونگے ۔