دماغی چوٹ نے آرٹ، شاعری اور ریاضی سکھا دی

Fahad Shabbir فہد شبیر پیر 18 مئی 2015 21:39

دماغی چوٹ نے آرٹ، شاعری اور ریاضی سکھا دی

میبل(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔18مئی۔2015ء)میبل ، کولارڈو سے تعلق رکھنے والی عورت ، جس کی 2009 میں دماغی چوٹ سے یاداشت کھو گئی تھی، اب کہتی ہے کہ دماغی چوٹ کے بعد اس کے مشاغل میں آرٹ، شاعری اور ایڈوانس لیول میتھ شامل ہے۔ 47 سالہ لی ایرسیگ کہتی ہے کہ اس کے دماغ میں 2009 سے پہلے کی کوئی یاد باقی نہیں۔

(جاری ہے)

لی کا کہنا ہے کہ اسے اتنا تو یاد ہے کہ ہوش میں آنے کے بعد شیرف اسے سانس لینے کا کہہ رہا تھا۔ دماغی چوٹ کے بعد لی اب شاعری، آرٹ اور ریاضی ہی پسند کرتی ہے۔ لی کے پرانے دوست کہتے ہیں لی نے فزکس میں ماسٹر ڈگری لی تھی، اسے پہلے ان چیزوں میں ذرا بھی دلچسپی نہیں تھی۔ ڈاکٹروں نے اس کی بیماری کو فلیٹ ایفکیٹ کا نام دیا ہے۔