غریبوں کی قسمت میں ٹیکس ادا کرنا اور احتجاج کرنا ہی رہ گیا ہے،سراج الحق، اعلیٰ تعلیمی اداروں کی فیسوں کا بوجھ غریب کا بچہ برداشت نہیں کر سکتا ، ملک میں طبقاتی نظام تعلیم رائج ہے،اکنامک کوریڈورروٹ تبدیل کیا توسمجھیں گے حکومت منصوبہ ناکام بناناچاہتی ہے ،امیر جماعت اسلامی سراج الحق کاپشاورمیں جلسہ سے خطاب

پیر 18 مئی 2015 23:16

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔18 مئی۔2015ء) امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا ہے کہ غریبوں کی قسمت میں ٹیکس ادا کرنا اور احتجاج کرنا ہی رہ گیا ہے، اعلیٰ تعلیمی اداروں کی فیسوں کا بوجھ غریب کا بچہ برداشت نہیں کر سکتا ، ملک میں طبقاتی نظام تعلیم رائج ہے، نوجوان ڈگریاں لئے بیروزگار گھوم رہے ہیں۔انصاف کا نظام صرف اسلام میں ہے،پشاور میں جلسے سے خطاب کرتے ہوئے امیر جماعت اسلامی سراج کاکہنا تھا کہ اگراکنامک کوریڈورروٹ تبدیل کیا توسمجھیں گے کہ حکومت منصوبہ ناکام بناناچاہتی ہے ۔

منصوبے میں تمام صوبوں کوبرابر کا حصہ ملنا چاہیئے۔ظلم کے خلاف لڑنے والے ہر پاکستانی کا ساتھ دیں گے۔سراج الحق نے کہا کہ ملک میں زور اور زر کی بنیاد پر فیصلے ہوتے ہیں ، میں ظالم کے گلے میں ہاتھ ڈالنے والا پہلا شخص ہوں۔

(جاری ہے)

ظلم کے خلاف لڑنے والے ہر پاکستانی کا ساتھ دیں گے۔۔انہوں نے کہا کہ مصرمیں معزول صدرمحمد مرسی کوپھانسی کی سزادینا فرعون کافیصلہ ہے،ملک کے حالات اس قدر خراب ہوگئے کہ بلوچستان کے بچوں نے اسکولوں کا رخ چھوڑ کرپہاڑوں کا رخ کرلیا، کارخانے میں مزدوروں کو زندہ جلا دیا گیا کسی نے پوچھا تک نہیں۔

سراج الحق کاکہنا تھا ملک میں نظام تعلیم ایک ہونی چاہیئے ،جب تک امیر اورغریب کافرق ختم نہیں ہوتا ،امن اورخوشحالی ممکن نہیں۔امیر کے بچے کیلئے الگ سکول اورغریب کیلئے الگ آخر کیوں،ملک کے ہرشہری کویکساں سہولیات پہنچانا حکومت وقت کی ذمہ داری ہے سراج الحق نے جلسہ سے اپنے خطاب میں کہا کہ قصور میں جب مسیحی جوڑے کوجلایاگیا تو سب سے پہلے میں وہاں گیا متاثرہ خاندان کی دادرسی کی،جماعت اسلامی نے مرادن میں سکھوں اور ہندووٴں کوتمام وسائل فراہم کئے۔ملک میں اسلامی نظام کانفاذ وقت کی ضرورت ہے ،انصاف کانظام صرف اورصرف اسلام میں ہے ،اورجب انصاف نہیں ملے گا توبدآمنی اورانتشاربڑھے گی۔