وانا، تھیلی سیمیا کے مریضوں کی تعداد 105تک پہنچ گئی، بچوں کے والدین سخت پریشانی کا شکار ہوگئے

مریضوں کی مشکلات کم کرنے کیلئے ایجنسی ہیڈکوارٹر ہسپتال وانا میں ہنگامی بنیادوں پر تھیلی سیمیا سنٹر قائم کیا جائے، والدین کا مطالبہ

منگل 19 مئی 2015 19:13

وانا (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 19 مئی۔2015ء) جنوبی وزیرستان ایجنسی وانا میں تھیلی سیمیا کے مریضوں کی تعداد 105تک پہنچ گئی، بچوں کے والدین سخت پریشانی کا شکار ہوگئے ہیں ۔مرض میں مبتلا مریضوں کے والدین نے ایڈیشنل چیف سیکرٹری فاٹا محمد اسلم اور فاٹا ہیلتھ ڈائریکٹوریٹ سے مطالبہ کیا کہ ایجنسی ہیڈ کواٹر ہسپتال وانا میں ہنگامی بنیادوپر تھیلی سیمیا سنٹر قائم کیا جائے تاکہ مریضوں کی مشکلات کچھ حد تک کم ہوسکیں۔

(جاری ہے)

تفصیلات کے مطابق جنوبی وزیرستان ایجنسی وانا میں تھیلی سیمیا مریضوں کی تعداد 105تک پہنچ گئیں مریضوں کے والدین غربت ہونے کی وجہ سے ان کی علاج کرنے سے قاصر ہیں اور متعلقہ بیماری میں مبتلا مریض پر لاکھوں روپے بخرچہ آتا ہے مذکورہ خرچہ پوراکرنا ہرکسی کا کام نہیں یادرہے کہ کچھ دن قبل وانا کے علاقہ سپین سے تعلق رکھنے والا تھیلی سیمیا کا شکار ایک مریض اس فانی دنیا سے کچھ کرچلا گیا جبکہ اس پر لاکھوں روپے خرچہ آنے کے باعث انکے والدین علاج نہ کرپاسکے دوسری جانب اگر حکومت نے اس مہلک بیماری کی روک تھام کیلئے کوئی خاطر خواہ اقدامات نہیں اٹھائیں گئے تو مریضوں کی مشکلات میں دوگنا اضافہ ہوجائے گا متعلقہ بیماری کے ماہر ایک ڈاکٹر نے بتایا کہ یہ مہلک بیماری اکثر اپنوں کے ساتھ شادی کرنے اور خاندانی منصوبہ بندی ہونے کے باعث پیدا ہوجاتے ہیں جس سے بندہ اس خطرناک مرض کا شکار ہوتا ہے انہوں نے مذید کہا عوام میں شعور پیدا کرنے کی اشد ضرورت ہے تاکہ متعلقہ بیماری سے آگاہی حاصل کرکے اپنوں سے خاندانی منصوبہ بندی سے گریز کرنا چاہئے۔

متعلقہ عنوان :