مختلف شفٹوں میں کام کرنے والے ملازمین کے موٹاپے اور ذیابیطس کی بیماری میں مبتلا ہونے کا زیادہ امکان ہوتا ہے، امریکی ماہرین

بدھ 20 مئی 2015 14:53

فلوریڈا۔ 20مئی (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 20مئی۔2015ء) امریکی طبی ماہرین نے کہا ہے کہ مختلف شفٹوں میں کام کرنے والے ملازمین کے موٹاپے اور ذیابیطس کی بیماری میں مبتلا ہونے کا دیگر ملازمین کے مقابلہ میں زیادہ امکان ہوتا ہے حالیہ شائع شدہ تحقیقی رپورٹ کے مطابق روایتی شفٹوں میں کام کرنے والے ملازمین کے مقابلہ میں مختلف شفٹوں میں ردو بدل کرتے ہوئے کام کرنے والے ملازمین بے خوابی کا شکار بھی ہو سکتے ہیں یونیورسٹی آف وسکونسین کی خاتون محقق اور ایسوسی ایٹ پروفیسر مارجوری گیونز نے کہا ہے کہ مختلف شفٹوں میں کام کرنے والوں کو رات گئے بھی کام کرنا پڑتا ہے جس کی وجہ سے ان ملازمین کی نیند متاثتر ہوتی ہے جس کے اثرات کے نتیجہ اور جسم میں ہونے والی شکست و ریخت کے باعث ان کے نہ صرف وزن میں اضافہ ہو جاتا ہے بلکہ ایسے افراد کے ذیابیطس (شوگر) میں مبتلا ہونے کا بھی امکان بھی بڑھ جاتا ہے گیونز نے اس تحقیق کے ضمن میں شفٹوں میں کام کرنے والے ملازمین سے حاصل شدہ معلومات اور سروے کے ساتھ ساتھ مختلف اعدادو شمار کا تجزیہ کرنے اور مطالعاتی تحقیق سے مذکورہ بالا نتیجہ اخذ کیا ہے۔