سائرہ افضل تارڑ کا صحت کے شعبہ میں ایکو ممالک مابین ثقافتی وابستگیوں کے ذریعے تعاون کو مضبوط بنانے پر زور

بدھ 20 مئی 2015 19:43

اسلام آباد ( اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 20مئی۔2015ء ) وزیر صحت سائرہ افضل تارڑ نے اقتصادی تعاون تنظیم (ایکو ) ممالک میں صحت کے اشاریوں میں بہتری لانے کے لیے تعاون کو مضبوط بنانے کی ضرو رت پر زور دیا ہے۔ جنیوا میں منعقد ہونے والی ورلڈ ہیلتھ اسمبلی کے دوران اقتصادی تعاون تنظیم ممالک (ایکو) کے وزراء صحت سے خطاب کرتے ہوئے سائرہ افضل تارڑ نے کہا کہ ہم مشترکہ ثقافتی اور تاریخی روابط کے علاوہ موجودہ انفراسٹرکچر کاروباری روابط کو بھی موجودہ کوششوں کو بہتر بنانے میں استعمال کر سکتے ہیں۔

تاکہ ہم برابری کی بنیاد پر صحت کی معیاری سہولیات تک رسائی کے لیے صحت کے نظام کو بہتر بنا سکیں اور متعدی اور غیر متعدی امراض کی روک تھام جیسے مسائل حل کر سکیں۔ انہوں نے اقتصادی تعاون تنظیم (ایکو) کے خطہ میں صحت کے شعبہ میں تعاون کے لائحہ عمل کی توثیق کرتے ہوئے ایک دوسرے تک پہنچنے کے لیے عملی اقدامات اٹھانے ، مہارت اور تجربات کے تبادلے کی ضرورت پر بھی زور دیا۔

(جاری ہے)

وزیر صحت نے کہا کہ پاکستان ایکو ممالک میں سب سے بڑا ملک ہے اور اس تنظیم کو مضبوط بنانے اور خطہ کے ممالک کی معاونت کا خواہاں ہے۔ قبل ازیں وزیر صحت سائرہ افضل تارڑ نے ویکسین اور امیونائزیشن کے گلوبل الائنس کے چیف ایگزیکٹو ڈاکٹر سیٹھ برکلے اور بل گیٹس گلوبل فاؤنڈیشن کے صدر ڈاکٹر کرس ایلاس سے ملاقات کی۔ وزیر صحت نے ان شخصیات کو بتایا کہ پاکستان بچوں کو معمول کے حفاظتی ٹیکہ جات لگانے کے پروگرام میں ٹیکے کے ذریعے پولیو ویکسین لگانے کے لیے بھی تیار ہے۔ انہوں ے حفاظتی ٹیکہ جات تک رسائی کو بہتر ی لانے کے حکومتی عزم کا اعادہ بھی کیا۔ واضح رہے کہ ایکو ممالک میں پاکستان ، افغانستان اور ایران کے علاوہ وسطی ایشیاء کے ممالک ہیں۔