اسلام آباد صوبوں کے حقوق غصب کررہاہے ، وزیراعظم خود کو پنجاب تک محدود نہ کریں،سراج الحق

نواز شریف پورے ملک کے وزیراعظم ہیں ، حکمرانوں کے متعصبانہ رویے سے چھوٹے صوبوں میں احساس محرومی بڑھ رہاہے حکمرانوں کو تعصب ،نفرت کی عینک اتار کر تمام صوبوں کو برابر کے حقوق دینا ہونگے ،لوڈشیڈنگ ملک کا سب سے بڑا مسئلہ بن چکا،صنعتیں ، کارخانے بند ہیں، لاکھوں مزدور بیروزگار ہوچکے ہیں،امیر جماعت اسلامی کانوشہرہ میں جلسے سے خطاب

بدھ 20 مئی 2015 22:45

نوشہرہ(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 20مئی۔2015ء) امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق نے کہاہے کہ اسلام آباد صوبوں کے حقوق غصب کررہاہے ۔ وزیراعظم خود کو پنجاب تک محدود نہ کریں ، وہ پورے ملک کے وزیراعظم ہیں ۔ حکمرانوں کے متعصبانہ رویے سے چھوٹے صوبوں میں احساس محرومی بڑھ رہاہے اور عوام مایوسی کا شکار ہو رہے ہیں ۔ حکمرانوں کو تعصب اور نفرت کی عینک اتار کر تمام صوبوں کو برابر کے حقوق دینا ہوں گے ۔

اسلا م آباد والے قومی خزانے پر سانپ بنے بیٹھے ہیں ۔خیبر پختونخوا سمیت ملک کا سب سے بڑا مسئلہ لوڈشیڈنگ بن چکاہے جس کی وجہ سے صنعتیں اور کارخانے بند ہیں ۔ لاکھوں مزدور بے روزگار ہوچکے ہیں اور ان کی زندگی اجیرن ہوچکی ہے ۔ خواتین 30 مئی کو بڑی تعداد میں گھروں سے نکلیں اور ترازو پر مہر لگاکر اپنا حق رائے دہی استعمال کریں ۔

(جاری ہے)

ان خیالات کا اظہار انہوں نے نوشہرہ میں بڑے جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔

جلسہ سے امیر جماعت اسلامی کے پی کے پروفیسر محمد ابراہیم خان ، شبیر احمد خان ، حاجی نورالاسلام ، آصف لقمان قاضی اور معراج الدین خان ،اورمولانا سمیع الرحمان نے بھی خطاب کیا ۔ سینیٹرسراج الحق نے کہاکہ بجٹ شوکت عزیر بنائیں یا اسحق ڈار ، اس میں غریبوں کے لیے کچھ نہیں ہوتا ۔ سرمایہ داروں اور جاگیرداروں کی تمام پالیسیاں اشرافیہ اور امیروں کو فائدہ پہنچانے تک محدود ہوتی ہیں ۔

آئی ایم ایف سے ملنے والے قرضوں کا عوام کوکو ئی فائدہ نہیں پہنچتا ۔ یہ قرضے حکمرانوں کے پیٹ میں جاتے ہیں اور مقروض عام پاکستانی ہوتاہے ۔ انہوں نے کہاکہ جماعت اسلامی اقتدار میں آکر سودی نظام کو ختم کر دے گی اور ملک کو ایسا عادلانہ معاشی نظام دے گی۔خواتین ، مزدوروں اور کسانوں کو بلاسود قرضے دیے جائیں گے اور 30 ہزار سے کم آمدنی والے خاندانوں کو پانچ بنیادی اشیائے صرف پر سبسڈی دی جائے گی۔

جس میں کسی غریب کا استحصال نہ ہو اور دولت چند ہاتھوں میں مرتکز نہ رہے ۔ انہوں نے کہاکہ ملک میں غربت ، جہالت ، مہنگائی ، بے روزگاری اور بدامنی کے ذمہ دار وہ حکمران ہیں جنہوں نے تمام وسائل پر قبضہ کررکھاہے ۔ انہوں نے کہاکہ آج تک ملک پر سرمایہ داریا جاگیردار ہی اقتدار میں رہے ہیں ایک دن کے لیے بھی اقتدار ان لوگوں کو نہیں مل سکا جو اسلام کے نام لیوا ہیں ۔

سینیٹر سراج الحق نے کہاکہ ملک میں استحصالی نظام کی وجہ سے عوام کے اندر حکمرانوں کے خلاف نفرت بڑھ رہی ہے ۔ طبقاتی نظام تعلیم سے امیر اور غریب کے درمیان خلیج بڑھ رہی ہے ۔ امیروں کے بیٹے حکمران بنتے ہیں اور غریبوں کے بچے زندگی کی ایک ایک سہولت کو ترستے رہتے ہیں ۔ انہوں نے کہاکہ موجودہ طبقاتی اور استحصالی نظام نے تانگے، ریڑھی، چھابڑی اور رکشہ والوں کے لیے زندگی کو ایک بھیانک خواب بنادیا ہے ۔

معصوم بچے محنت مزدوری پر مجبور ہیں ۔ غریب سارا دن محنت مشقت کرنے کے بعد بھی مسائل سے دوچار رہتے ہیں ۔ انہوں نے کہاکہ اس ظالمانہ استحصالی نظام کے خاتمہ کے لیے عوام جماعت اسلامی کے دست و بازو بنیں ۔ انہوں نے کہاکہ اقتدار پر قابض چند سیاسی خاندانوں نے انتہائی مکاری اور عیاری سے عوام کو تقسیم کیاہے ۔عوام ان کے لیے نعرے لگاتے ہیں ووٹ دیتے ہیں اور انہیں کندھوں پر بٹھاتے ہیں مگر یہ ظالم اقتدار کے ایوانوں میں پہنچ کر ایک دوسرے کے مفادات کے محافظ بن جاتے ہیں اور ایک دوسرے کی کرپشن کو تحفظ دیتے ہیں لیکن عوام کی بدحالی دور کرنے کے لیے وہ کچھ نہیں کرتے۔