انار کے باغبان بہتر پیداوار کیلئے پودوں کو بیماریوں سے محفوظ رکھیں،ماہرین زراعت

جمعرات 21 مئی 2015 14:41

فیصل آباد ۔21 مئی(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 21مئی۔2015ء) ماہرین زراعت کی طرف سے انار کے باغبانوں کو سفارش کی گئی ہے کہ وہ پودوں کو ضرررساں کیڑوں اور بیماریوں کے حملہ سے محفوظ رکھیں تاکہ فی ایکڑ زیادہ سے زیادہ پیداوار حاصل کی جا سکے ۔ایک ملاقات کے دوران انہوں نے بتایاکہ انار کی تتلی اور پھل کی مکھی پھل میں سوراخ کر کے اند ر داخل ہو جاتی ہے جو اندر سے پھل کو کھا کر نقصان پہنچاتی ہے جس سے پھل گل سڑ جاتا ہے اور پیداوار متاثر ہوتی ہے ۔

انہوں نے باغبانوں کو ہدایت کی کہ وہ بیماری کے حملہ کی صورت میں متاثرہ پھل کو اکٹھاکر کے زمین میں دبا دیں اور پھل کی مکھی کے تدارک کیلئے روشنی کے پھندے لگائیں اور ان کے کیمیائی تدارک کیلئے لیمڈا سائی ہیلو تھر ین یا ٹرائی کوفان بحساب 2.5 ملی لیٹر پانی میں حل کر کے سپرے کریں۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہاکہ یہ کیڑے اپنے جسم سے فاسد مادے بھی خارج کرتے ہیں جس سے پتوں پر سیا ہ اولی اگ آتی ہے جس سے ضیائی تالیف کا عمل متاثر ہوتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ کیلز کے حملہ کی صورت میں کاربوسلفان 20 ای سی بحساب 2.5 ملی لیٹر پانی اور سفید مکھی کے تدارک کیلئے امیڈا کلو پرڈ 200 ایس ایل بحساب 2.50 ملی لٹر ٹرائی ایزوفاس 40 ای سی 1.50 ملی لٹر پانی میں حل کرکے 8 سے 10 دن کے وقفہ سے سپرے کرکے بہتر نتائج حاصل کئے جا سکتے ہیں۔