تھیلیسیمیا سینٹر میں 150 بچوں کی رجسٹریشن ، 96 بچوں کا علاج شروع ہو چکا ہے،حکام

بدھ 27 مئی 2015 14:45

اسلام آباد ۔ 27 مئی (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 27 مئی۔2015ء) ایف نائن پارک میں تھیلیسیمیا سینٹر میں 150 بچوں کی رجسٹریشن کے بعد 96 بچوں کا علاج شروع ہو چکا ہے۔ بدھ کو یہاں تھیلیسیمیا انفارمیشن ڈیسک کے افتتاح کے موقع پر طبی حکام نے بتایا کہ تھیلیسیمیا کے مریضوں کے لئے ابتدائی طور پر 20 بیڈز کا ہسپتال بنایا گیا ہے جس میں سے 4 بیڈ ایمرجنسی مریضوں کے لئے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ تھیلیسیمیا کے مرض کو ختم کرنے کے لئے عوام میں شعور اجاگر کرنے کے لئے بیت المال نے آگاہی مہم شروع کر رکھی ہے اور مختلف کالجوں اور یونیورسٹیوں میں خون کے عطیات لئے جاتے ہیں تاکہ لوگوں میں تھیلیسیمیا کے بارے میں شعور پیدا ہو۔ خون کے عطیات کے حوالے سے بتاتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ابھی تک نمل یونیورسٹی، اسلامک یونیورسٹی، راولپنڈی میڈیکل کالج اور فیڈرل کالج میں کیمپس لگائے جا چکے ہیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ ابھی تک اس سینٹر کو چلانے میں حکومت پاکستان اور پاکستان بیت المال کی طرف سے کوئی پیسہ خرچ نہیں کیا گیا، یہ صرف مخیر حضرات کی طرف سے دیئے گئے عطیات کے باعث ممکن ہوا ہے کہ دکھی انسانیت بالخصوص بچوں کو تھیلیسیمیا کے مرض سے بچایا جائے۔ اس موقع پر موجود بچوں کے والدین نے تھیلیسیمیا سینٹر کی خدمات کو سراہتے ہوئے کہا کہ تھیلیسیمیا سینٹر کے قیام کے بعد بچوں کو علاج معالجہ کی بہتر سہولیات میسر آ رہی ہیں اور ہمیں ملک کے دیگر علاقوں میں بھی ایسے سینٹرز قائم کرنے چاہئیں اور اس سلسلے میں بالخصوص مخیر حضرات کو آگے آنا چاہئے۔

انہوں نے کہا کہ یہ بچے صحت مند ہو کر مستقبل میں ملک و قوم کے لئے نمایاں خدمات سرانجام دیں گے جنہیں اس مرض سے نجات دلانا ہم سب کی مشترکہ ذمہ داری ہے۔ تھیلیسیمیا انفارمیشن ڈیسک کے افتتاح پر متاثرہ بچوں نے خوشی کا اظہار کیا اور ان کے چہروں پر خوشی دیدنی تھی۔ بیت المال کے چیئرمین نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہمارا ادارہ غریب اور مستحق افراد بالخصوص مریضوں کی فلاح و بہبود کے لئے مختلف پراجیکٹس پر کام کر رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان بیت المال کی کوششوں سے بڑی تعداد میں مریض شفایاب ہوئے ہیں جو اب ملک کے مفید شہریوں کی حیثیت سے مختلف شعبوں میں خدمات سرانجام دے رہے ہیں۔

متعلقہ عنوان :