فضائی آلودگی کی وجہ سے گلے کے کینسر سمیت مختلف امراض تیزی سے پھیل رہے ہیں ،ڈاکٹرقیصر سجاد

منگل 2 جون 2015 16:28

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 02 جون۔2015ء)کراچی میں فضائی آلودگی کی وجہ سے گلے کے کینسر سمیت مختلف امراض تیزی سے پھیل رہے ہیں ۔فیکٹریوں سے نکلنے والے دھویں ،کچرا جلانے اور خراب گاڑیوں نے شہریوں کی صحت کو سنگین خطرات سے دوچار کردیا ہے ۔حکومت فضائی آلودگی کے حوالے سے اقدامات کرنے سے قاصر نظر آتی ہے ۔ان خیالات کا اظہار عباسی شہید اسپتال کے ای این ٹی سرجن ڈاکٹر قیصر سجاد نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہی ۔

انہوں نے کہا کہ شہر میں ٹریفک جام اور فضائی آلودگی کی وجہ سے سماعت کے مسائل اور سانس کی بیماریوں میں اضافہ ہو رہا ہے جس سے بچنے کے لیے لوگوں کو چاہیے کہ وہ احتیاتی تدابیر اپنائیں ۔انہوں نے کہا کہ کہ ملک بھرمیں خصوصا کراچی میں فیکٹریوں کے دھوئیں، کچرا جلانے، خراب گاڑیاں اور سگریٹ کے دھوئیں کی وجہ سے فضا آلودہ ہوتی ہے ،جس کی وجہ سے لوگ ناک کی الرجی، گلے کی خراش سانس کی نالی کی سوزش،دمہ ، گلے کا کینسر اور سانس کی بیماریوں میں مبتلا ہورہے ہیں ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ لوگوں کو چاہیے کہ اپنی ذمہ داریوں کا احساس کریں ۔فضائی آلودگی کو کم کرنے کے لیے کچرا نہ جلایا جائے اور سگریٹ نوشی سے بھی پرہیز کیا جائے ۔انہوں نے کہا کہ شہر کی سڑکوں پر رواں خراب گاڑیاں بھی فضائی آلودگی کی ایک بڑی وجہ ہیں ۔بغیر فٹنس کے یہ گاڑیاں شہریوں کی صحت سے کھیل رہی ہیں ۔انہوں نے کہا کہ حکومت کو چاہیے فضائی آلودگی کو کم کرنے کے لیے اقدامات کرے ۔

انہوں نے کہا کہ سندھ ہائی کورٹ فضائی آلودگی کو کم کرنے کے لیے تین مرتبہ احکامات جاری کرچکی ہے کہ گاڑیوں کا فٹنس ٹیسٹ کروایا جائے لیکن عدالتی احکامات پر عملدرآمد نہیں ہورہا ہے ۔انہوں نے کہا کہ شہر کے مختلف علاقوں صدر،ناظم آباد ،گلشن،لی مارکیٹ، ایم اے جناح روڈ اور دیگر میں روزانہ کی بنیاد شدید ٹریفک ہوتا ہے اور ٹریفک کے دھوئیں کی وجہ سے فضائی آلودگی پیدا ہوتی ہے ،جوکہ سانس کی بیما ریوں کا سبب بنتی ہے ۔