‘راولپنڈی ہولی ہسپتال میں گیسٹروکے مریضوں کا رش بڑھ گیا، وجہ بسیار خوری قرار‘

جمعرات 25 جون 2015 15:31

راولپنڈی(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 25 جون۔2015ء)راولپنڈی ہولی ہسپتال میں گیسٹرو کے مریضوں کا تانتا بندھ گیا ہے اس کی وجہ رمضان المبارک میں ہسپتال میں لائے جانے والے مریضوں کی بسیار خوری ہے۔میڈیا رپورٹس کے مطابق ہولی فیملی ہسپتال کے ڈائریکٹر ایمرجنسی ڈاکٹر راجہ شفیق کا کہنا ہے کہ ْگیسٹرو کیسز کے بڑھنے کی وجہ رمضان میں ناقص اور چکنائی والی غذاؤں کا زیا ہ استعمال ہے ۔

انہوں نے کہا عموما گیسٹروکا مریض صرف چند گھنٹوں کے لیے ہسپتال میں بسترہ لیتا ہے اور مریض کوڈرپس اور دیگر ادویات کے ذریعے ری ھائیڈریٹ rehydrate کردیا جاتا ہے اور اس کے جسم میں پانی کی مقدار پوری ہوجاتی ہے ۔گیسٹروانٹرائٹس کی علامات میں قہہ آنا،ڈی ہاےئڈریشن(پانی کی کمی)پسینہ آنا،سردرداور مسلز کی کمزوری شامل ہے۔

(جاری ہے)

ہسپتال میں کئی علامات کے مریض لائے گئے ہیں جوروزے سے متعلق تھے۔

ان میں ذیابیطس اور گردوں کے مریض بھی شامل ہیں۔ڈاکٹر کا کہناتھا کہ روزہ افطاری کے بعد فوری طور پر پانی کا زیادہ استعمال گردوں پر بوجھ ڈالتا ہے ۔یہ صورت حال ان افراد کے لیے مزید گھمبیر ہوجاتی ہے جن کے گردوں میں پتھری ہے ۔انہوں نے کہا کہ شوگراورذیابیطس کے مریضوں کو روزے نہیں رکھنے چاہئیں اور لوگوں کو باقاعدہ طور پراس بارے آگاہ کردیا گیا ۔اس کے برعکس ہسپتال میں رواں ہیٹ سٹروک کے مریضوں کی تعد ا د کم رہی۔میڈیکل سپرنٹنڈٹ ڈاکٹر ارشاد علی صابر کا کہناتھا کہ ہیٹ سٹروکے مریضوں کو اضاضی کپڑوں یا رضائیوں میں لپیٹنے کی بجائے ٹھنڈی جگہ پر رکھا جائے